Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا۔
خواجہ آصف نے اپنے بیان میں کہا کہ 9 مئی کو اسٹیبلشمنٹ کو چیلنج کیا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی کو متبادل پارٹی نہیں مل رہی ورنہ وہ پی ٹی آئی چھوڑ دیتے، انہیں پتہ چل گیا ہے کہ نوازشریف انہیں آفر نہیں کرسکتے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تحریک انصاف پر طنز کے نشتر بھی برسادیے۔ انہوں نے اپنی پرانی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے 5 دن پہلے کہا تھا کہ عمران خان متباد ل ناموں کا ساتھ ہی اعلان کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نوبت یہ آگئی ہے 2 مذاکراتی ٹیم کے ممبر چھوڑ گئے ہیں اور اب نئی ٹیم بناؤ، اللّٰہ معاف کرے کپتان کے پاس ٹیم کے لیے 11کھلاڑی بھی نہیں رہنے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ مذاکرات صرف اسٹیبلشمنٹ سے مانگتا ہے، اس کے ساتھ کسی کلب کی ٹیم نے میچ نہیں کھیلنا۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کے نشانے پر آگئے۔
نیب نے قاسم سوری کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری کا آغاز کردیا۔
نیب بلوچستان نے محکمہ کوآپریٹو پنجاب کو خط لکھ کر قاسم سوری کے نام پراپرٹیز کا ریکارڈ مانگ لیا جبکہ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی اہلیہ، 2 بیٹے اور بیٹی کے نام جائیداد کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے۔
نیب نے قاسم سوری کے بھائی بلال سوری اور ہاشم سوری کے اثاثہ جات کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ کوآپریٹو پنجاب 5 جون تک تمام تفصیلات فراہم کرے۔
لاہور میں سابق صدر آصف علی زرداری کی سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور مسلم لیگ قاف کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات ہوئی، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سابق صدر آصف علی زرداری سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر گلبرگ پہنچے۔
آصف زرداری نے ایاز صادق کے بھائی کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اور بلندی درجات کے لیے دعا مانگی۔
جس کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔
چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین نے آصف علی زرداری کا استقبال کیا۔
ملاقات میں چیف آرگنائزر پاکستان مسلم لیگ چوہدری سرور اور جنرل سیکرٹری پنجاب چوہدری شافع بھی شریک تھے۔
موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، مہنگائی کم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ سیاسی رنجش کو ذاتی رنجش نہ بنائیں، ملک کا سوچیں پاکستان ہے تو سب ہیں۔
اس موقع پر چوہدری سرور نے کہا کہ بجٹ میں مزدور کی تنخواہ کم از کم اتنی ہونی چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلوا سکے، بظاہر ہر بجت میں یہ کہا جاتا ہے کہ غریب کو ریلیف ملے گا گا لیکن مستفید اشرافیہ ہوجاتی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف دو روزہ دورے پر ترکیہ پہنچ گئے ہیں۔
ترکیہ میں پاکستان کے سفیراور دیگر اعلیٰ سفارتی حکام نے وزیراعظم کا استقبال کیا، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شہباز شریف کے ہمراہ موجود ہیں۔
دو روزہ دورہ ترکیہ کے دوران وزیراعظم نو منتخب ترک صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے، رجب طیب اردوان کی تقریب حلف برادری آج ہوگی۔
ترکیہ رونگی سے قبل وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ میں اپنے بھائی ترک صدر کی دعوت پر ترکیہ روانہ ہو رہا ہوں، جہاں پر ان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کروں گا۔ میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے رجب طیب اردوان کو دوبارہ منتخب پر مبارکباد پیش کروں گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات ہمارے مشترکہ عزم اور مشترکہ تقدیر کے مطابق مزید گہرے ہونے کے لیے تیار ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کا آئندہ ساتواں اجلاس ہماری سٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے صحیح راستہ فراہم کرے گا، ہم نے ابھی تک اپنے کثیر جہتی تعلقات کی صلاحیت کو کھولنا ہے اور اس سمت میں کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما و مشیر زراعت سندھ منظور وسان نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی سیاست چھوڑنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار کی سیاست چھوڑنے پر دُکھ ہوا ہے۔
منظوروسان نے کہا کہ بزدار نے تو کبھی سیاست کی ہی نہیں تو علیحدگی کس سے اختیار کی، ہوتا یوں کہ سیاست بزدار کو چھوڑتی لیکن یہاں تو بزدار نے سیاست چھوڑ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاست سے بزدار کو تو نقصان نہیں ہوا البتہ سیاست کو بزدار سے نقصان ضرور ہوا ہے۔
پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ جس نے بزدار کو وزیراعلیٰ سے ہٹایا آج وہ اینٹی کرپشن میں اندر اور بزدار باہر ہے، بزدار نے سیاست چھوڑدی پارٹی نہیں کیونکہ وہ پی ٹی آئی میں کبھی تھا ہی نہیں۔
مزید پڑھیں: فواد ہمارا تھا اور ہمارا ہی رہے گا، منظور وسان
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں سیاست سے بریک لے رہا ہوں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو کرپشن کیس میں ڈسچارج کرنے کے عدالتی فیصلے پر نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے ردِعمل دیا ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کو فوری ریلیف دینے کے فیصلے سے جوڈیشل مجسٹریٹ کی سیاسی وابستگی واضح ہوگئی ہے، میگا کرپشن کیس میں پرویز الہی کو ڈسچارج کرتے ہوئے جج نے حقائق سے صرفِ نظر کیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی وابستگی والا جج ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن جیسے اہم کیسز کے فیصلے دے رہا ہے، یہی جج اس سے پہلے بھی 5 مقدمات میں پرویز الہٰی اور محمد خان بھٹی کو ریلیف دے چکے ہیں، جج صاحب کا سوشل میڈیا پیج ان کی سیاسی وابستگی کا اہم ترین ثبوت ہے۔
عامر میر نے مزید کہا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کا فیصلہ عدلیہ کے معیار پر سوالیہ نشان ہے، حکومت اس معاملے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہی ہے، انصاف کی کرسی پر بیٹھنے والوں کو سیاسی وابستگی کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرنے چاہئیں، کرپٹ عناصر کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
اس سے قبل ضلع کچہری لاہور نے پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو ناکافی شواہد کی بناء پر گجرات کرپشن کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
لاہور کی ضلع کچہری میں سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
اینٹی کرپشن پولیس نے چوہدری پرویز الہٰی کو عدالت میں پیش کرکے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چوہدری پرویز الہٰی سے تفتیش کرنا ہے، انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو نقصان پہنچایا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی نے پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناکافی شواہد کی بنا پر انہیں کرپشن کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ چوہدری پرویز الٰہی اگر کسی مقدمے میں مطلوب نہیں تو فوری رہا کیا جائے۔
جس کے بعد اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کو راہداری ریمانڈ لے کر دوسرے مقدمے میں دوبارہ گرفتار کرلیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سینئر سیاستدان جہانگیر ترین سے ترین گروپ کے رہنما ملک نعمان لنگڑیال نے ملاقات کی، جس میں نئی پارٹی کے نام سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔
سینئر سیاست دان جہانگیر ترین سیاسی میدان میں سرگرم ہوگئے، 70 سے زائد موجودہ اور سابق ارکان اسمبلی نے جہانگیرترین کی ٹیم میں شامل ہونے کی ہامی بھرلی۔
سینئر سیاست دارن جہانگیر ترین سے سابق صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور سید سعید الحسن نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس موقع پر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری بھی موجود تھے۔
جہانگیر ترین سے ملک نعمان لنگڑیال نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں نئی پارٹی کے قیام اور نام سے متعلق مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی سینچری مکمل ہونے پر جہانگیر ترین پریس کانفرنس میں نئی پارٹی کے قیام کا اعلان کریں گے۔
سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی جہانگیر ترین سے جلد ملاقات کا بھی امکان ہے جبکہ فواد چوہدری بھی جہانگیر ترین سے رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جہانگیر ترین نے لاہور اور اسلام آباد میں 100 سے زائد سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں پی ٹی آئی چھوڑنے والے رہنما بھی شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی شیخ یعقوب نے بھی پی ٹی آئی کو خیر آباد کہہ دیا۔ انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان سے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو شکست دی تھی۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے حلقہ این اے39 سے پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے شیخ یعقوب اور اس کے خاندان نے بھی 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان سے راہیں جدا کر لیں۔
شیخ یعقوب نے بیرون ملک سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے، ہم ادنی سیاسی مقاصد کی خاطر قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف جارحیت کا ارتکاب برداشت نہیں کر سکتے۔
ان کا خاندان تحریک انصاف سے نظریاتی وابستگی رکھتا تھا، اکتوبر 2023 کے متوقع الیکشن میں وہ این اے 39 سے پی ٹی آئی کے مستند ٹکٹ ہولڈر تھے۔
شیخ یعقوب نے مستقبل کی سیاست بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ بہرحال انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے دل خراش واقعات کے بعد وہ ایسی پارٹی کا حصہ نہیں رہ سکتے جو قومی اداروں پر حملوں میں ملوث ہو۔
شیخ یعقوب نے ڈیرہ اسماعیل خان سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے الیکشن جیت کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے ۔
سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سندھ کا صدر مقرر کردیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی منظوری سے حلیم عادل شیخ کو صدر تحریک انصاف سندھ مقرر کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کے دستخط سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ علی حیدر زیدی کے پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد یہ عہدہ خالی تھا جبکہ 27 مئی کو عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کے لیے جو 7 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی اس میں بھی حلیم عادل شیخ کا نام شامل تھا۔
جہانگیر ترین گروپ کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی۔ سابق صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور سید سعید الحسن نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔
ملک میں نئی سیاسی جماعت بنانے اور سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف جہانگیر ترین سے نارووال سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر سید سعید الحسن نے ملاقات کی اور جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔ ملاقات میں عون چوہدری بھی موجود تھے۔
دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کو 70 سے زائد موجودہ اور سابق ارکان اسمبلی نے ان کی ٹیم میں شمولیت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین پریس کانفرنس میں نئی پارٹی کے قیام کا اعلان کریں گے۔ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی سنچری مکمل ہونے پر پارٹی کے قیام کا اعلان متوقع ہے۔
جہانگیر ترین نے گزشتہ کچھ روز میں لاہور اور اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کی ہیں۔ سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی جہانگیر ترین سے جلد ملاقات کا بھی امکان ہے جبکہ فواد چوہدری بھی ان سے رابطے میں ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیاست سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سابق وزیراعظم کے ماضی میں با اعتماد اور خاصے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے عثمان بزدار نے سیاست کو ہی بریک لگا دی۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے کہا کہ آج کل جو سیاسی صورتحال چل رہی ہے وہ سب کے سامنے ہے میں موجودہ حالات میں سیاست سے بریک لے رہا ہوں۔
عثمان بزدار نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ شرافت کی سیاست کی ہے، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں اور پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہوں، جن املاک کو نقصان پہنچایا گیا وہ ریاست پاکستان کی ملکیت تھیں، حکام بے گناہ افراد کو رہا کریں۔
سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ سب لوگ پاکستان کی بہتری کیلئےسوچیں اور ملک کو آگے لے کر جائیں۔
یاد رہے کہ پارٹی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے 9 مئی کو ہونے والے پُرتشدد احتجاج اور گرفتاریوں کے بعد پارٹی اور سیاست چھوڑنے کی جو ہوا چلی اس کا سلسلہ برقرار ہے۔
سپریم کورٹ نے پانامہ پیپرز میں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کیلئے دائر سراج الحق کی درخواست تقریباً 6 سال بعد سماعت کیلئے مقررکردی.
امیرجماعت اسلامی کی درخواست کی سماعت جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 9 جون کو کرے گا۔ جسٹس امین الدین خان بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔
سپریم کورٹ نے اس حوالے سے اٹارنی جنرل سمیت فریقین کو نوٹسزجاری کردیے ۔
امیرجماعت اسلامی نے2017 میں سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں پانامہ پیپرزمیں 436 پاکستانیوں کیخلاف تحقیقات کی استدعا کی تھی ۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید کی گرفتاری کے لیے خیبر پختونخوا پولیس کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما مراد سعید پنجاب، اسلام آباد اور خیبرپختونخوا پولیس کو مطلوب ہیں، پولیس حکام کے مطابق مراد سعید کی سوات اور بٹ خیلہ میں موجودگی کی اطلاعات ہیں اور ان کی گرفتار ی کے لیے پو لیس چھاپے مار رہی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے کبل میں رات گئے مراد سعید کے گھر پر چھاپہ بھی مارا تھا لیکن سابق وفاقی وزیر گھر پر موجود نہیں تھے۔
دوسری طرف پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر رہا ہونے والے پی ٹی آئی کے 13 کارکن دوبارہ گرفتار کر لئے گئے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے شاہد خٹک کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے شاہد خٹک کو جیل بھیج دیا اور بعد میں ضروری کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انھیں کرک پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ شاہد خٹک 9 اور 10 مئی واقعات کے بعد روپوش تھے جنھیں گزشتہ روز ضلع بونیر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو کسی صورت پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔
لاہور ضلع کچہری میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں پرویز الہٰی نے کہا کہ میں بالکل بے گناہ ہوں، مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، میں افواج پاکستان کا حامی رہا ہوں، دیکھنا چاہئے یہ ملک وقوم کو کس طرف لے جارہے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے پارٹی چھوڑنے سے متعلق صدر پی ٹی آئی نے کہا کہ کارکنوں کیلئے پیغام ہے کہ وہ حق و سچ پر ہیں، ڈٹ کر کھڑے رہیں، کسی صورت پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔
دوسری جانب نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ پرویز الہٰی اپنی گرفتاری کا مدعا محسن نقوی پر ڈالنے سے گریز کریں۔ وہ کرپشن کے الزام میں گرفتار ہوئے ہیں۔ ان کے قائد خود انہیں پنجاب کا سب سے بڑا ڈاکو قرار دے چکے ہیں۔
عامر میر نے پرویز الہٰی سے متعلق مزید کہا کہ موصوف جھوٹے الزام لگا کر سیاسی شہید نہیں بن سکتے، پنجاب کی نگراں حکومت غیر سیاسی اور غیر جانبدار ہے۔ پرویز الہی کو کرپشن کرنے پر محسن نقوی نے مجبور نہیں کیا تھا۔ گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دینا سنگین مذاق ہے، قانون ہر بدعنوان کے خلاف حرکت میں آئے گا۔
شیخ رشید کی اسلام آباد والی رہائش گاہ پر پولیس کے غیر قانونی چھاپہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس پی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں دائر درخواست کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سپرا نے کی ۔
شیخ رشید کے وکیل سردارعبدالرازق نے عدالت کو بتایا کہ 31مئی کی رات 3 بجے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔ عدالت وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے ۔
وکیل کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے دروازے توڑ کر گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں توڑ پھوڑ کی، اہلکاروں کی جانب سے ملازمین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔
وکیل نے دعویٰ کیا کہ پولیس شیخ رشید کی دو بلٹ پروف گاڑیاں، لائسنس والی گن اور دیگر قیمتی اشیا بھی چوری کرکے لے گئی۔
، عدالت نے آئی جی اسلام آباد اور ایس ایس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں وکیل کو ملاقات کی اجازت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کی جانب سے ان کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے آئی جی پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سی پی او راولپنڈی، آر پی او اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت منگل 6 جون تک ملتوی کر دی۔
دورانِ سماعت وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہ محمود قریشی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے۔ جس پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ملاقات کی اجازت دینے کا حکم دیا۔
گزشتہ روز وائرل ویڈیو میں چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ کی تقریب حلف برداری کے دوران ایک دوسرے سے منہ موڑنے والے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال اور سینیئرترین جج قاضی فائز عیسیٰ نے آج شجر کاری مہم کے تحت سپریم کورٹ کے احاطے میں ایک ساتھ پودے لگائے۔
چیف جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اس دوران آپس میں بات چیت کے علاوہ پودے لگانے کے بعد دُعا بھی کی۔
ادارے کیلئے بہتری کی دُعا کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ سب کیلئے اور ادارے کیلئے برکت کرے۔
شجرکاری مہم میں چیف جسٹس اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاوہ جسٹس منصور علی شاہ اورجسٹس اطہرمن اللہ بھی شریک تھے۔
اس دوران وہاں موجود صحافیوں میں سے کسی نے چٹکلہ چھوڑا، ’یہ بہت اچھا ہے سر‘ ۔۔۔ جواب میں چیف جسٹس کی جانب سے کہا گیا کہ ’ یہ پھلے پھولے گا’۔
چیف جسٹس کےاس جواب پر صحافی نے فوراً کہا، ’یہی پھلے پھولے گا‘ ، اس پر وہاں موجود حاظرین نے قہقہے بکھیرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کو جیل میں اے کلاس اور طبی سہولیات دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے شہریار آفریدی کو جیل میں اے کلاس اور طبی سہولیات دینے کی درخواست پر سماعت کی ، جیل حکام نے شہریار آفریدی کو الگ سیل میں رکھے جانے کی تصدیق کردی۔
اڈیالہ جیل حکام نے کہا کہ شہریار آفریدی سیل میں ہیں لیکن ڈیتھ سیل میں نہیں ہیں، اسٹیٹ کونسل نے کہا کہ یہ ہائی پروفائل شخصیت ہے، بیرک میں نہیں رکھا جا سکتا، جیل حکام کا کہنا تھا کہ جیل میں کلاس کی تبدیلی سے متعلق ڈی سی کو لکھا ہے، جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے 15روزہ نظر بندی ختم ہوچکی ہے، شہریارآفریدی کی پیشی کیلئے جیل گئے تو حوالگی نہیں دی گئی۔ جس پر عدالت نے کہا کہ جیل انتظامیہ کےمؤقف اور حوالگی نہ ملنے پر تحریری رپورٹ جمع کرائیں۔
وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ جیل حکام نے فواد چوہدری کی شہریار آفریدی سے بغیر آرڈر ملاقات کرادی لیکن عدالتی حکم کے باوجود مجھے شہریار آفریدی سے ملنے نہیں دیا گیا۔ عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ملک میں 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں 4 ہزار 120 شرپسندوں میں سے 2 ہزار 290 کی شناخت ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح ہاؤس حملے کے 1800 شرپسندوں میں سے 11 سو 25 کی شناخت کرلی گئی۔ جی ایچ کیو پر 300 شرپسندوں نے حملہ کیا، 158 کی شناخت ہوئی اور 109 گرفتار ہیں جبکہ عسکری ٹاور پر ایک ہزار شرپسندوں نے حملہ کیا جس میں سے 121 کی شناخت ہوئی اور 81 کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق حمزہ کیمپ پر 150 شرپسندوں نے حملہ کیا جن میں سے 95 کی شناخت ہوسکی اور 77 گرفتار ہیں، پی اے ایف بیس میانوالی میں 177 حملہ آوروں میں سے 152 کی شناخت ہوچکی، 103 گرفتار ہیں۔ گوجرانوالہ کینٹ میں 400 افراد نے حملہ کیا جن میں سے 346 کی شناخت ہوئی اور 172 گرفتار ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر پر 300 شرپسندوں نے حملہ کیا جس میں سے 192 کی شناخت ہوئی اور اب تک 112 گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
لاہور: پولیس نے 9 اور 10 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی میں ملوث 7 خواتین ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں جناح ہاؤس پر حملے کے خلاف کیس کیس سماعت ہوئی, پولیس نے 7 خواتین ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
تفتیشی افسر انسپکٹر محمد سرور نے خواتین ملزمان کو شناخت پریڈ مکمل ہونے پر عداکت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں پیش ہونے والی خواتین ملزمان میں رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ، صنم جاوید اور طیبہ راجہ بھی شامل ہیں۔
عدالت میں پیشی کے بعد پی ٹی آئی کی گرفتار خواتین رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہماری ساتھ جیل میں کوئی زیادتی نہیں ہوئی، جب ہم نے کچھ کیا ہی نہیں تو جیل میں رکھنا ہی ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے سابق وزیر خزانہ کی بیٹی اور فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو لاہور ہائی کورٹ میں پیش کردیا، ملزمہ کو لاہور ہائی کورٹ کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی پیش کیا جائے گا۔
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صدارت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے 2 رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا
پرویز خٹک نے اسد قیصر کے ساتھ بیٹھ کر پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی صدارت چھوڑنے کا اعلان کیا اور کہا کہ کئی دنوں سے ملک میں سیاسی حالات دیکھ رہا تھا، 9 مئی کو کچھ بھی اچھا نہیں ہوا، میں اس سے پہلے بھی واقعے کی مذمت کرچکا ہوں، اللہ نہ کرے ایسا واقعہ دوبارہ ہو۔
مزید پڑھیں: عمران خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے 7 رکنی ٹیم تشکیل دے دی
انہوں نے کہا کہ ملک کا سیاسی ماحول بہت خراب ہے اس ماحول میں چلنا مشکل ہے، میں نے فیصلہ کیا ہے پارٹی کا عہدہ چھوڑ رہا ہوں، آئندہ کا فیصلہ دوستوں کے ساتھ مشاورت کے بعد طے کروں گا۔
مزید پڑھیں: اسد عمر پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے مستعفی
یاد رہے کہ پرویز خٹک پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر تھے۔
واضح رہے کہ 9 مئی واقعے کے بعد سے پی ٹی آئی کے کئی رہنما اور اراکین اسمبلی پارٹی سے علیحدگی اختیار کرچکے ہیں۔
اس سے قبل اسد عمر بھی پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل کے عہدے سے دستبردار ہو چکے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے حکومت سے مذاکرات کے لیے جو 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اس میں بھی پرویز خٹک کا نام شامل تھا۔
پرویز خٹک کی اس پریس کانفرنس سے کچھ دیر قبل خبریں آئیں کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد قیصر اور پرویز خٹک کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیاہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر بغاوت کرنے کا الزام عائد کردیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعہ ایک بغاوت تھی جو ناکام ہوگئی، پاکستان کی افواج اور ریاست کو الگ الگ نہیں سمجھتا، گزشتہ کئی سال سے ہم حالت جنگ میں ہیں، فوج کی وجہ سے ہم ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہیں ہوئے، فوج کو ٹارگٹ کرنا درست نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جب فوج حکومت میں ہوتی ہے تو فوج کی قیادت سے اختلاف کرسکتے ہیں اور ان کی سیاسی مداخلت سے بھی اختلاف کیا جاسکتا ہے، پچھلے ایک سال سے فوج سیاست سے دوری اختیار کررہی ہے، معاشی صورتحال میں فوج کی معاونت شامل ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنی مقبولیت کی بنیاد پر بغاوت کی، تمام تر بدامنی کے دوران وہ دوبارہ اقتدار چاہتا تھا، کینہ پرور شخص کو اپنے پلان میں ناکامی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کور کمانڈر کے گھر میں داخل ہوکر جلادیا گیا، شہداء کی یادگاروں اور تصاویر کو نقصان پہنچایا گیا، تمام تانے بانے بیرونی سازش سے جاکر ملتے ہیں، 9 مئی کے واقعات سوچی سمجھی سازش تھی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے شہداء کو یاد رکھتے ہیں، شہیدوں کے مرتبے کو چیلنج کرنا درست نہیں، شہداء کا خون پاکستان کی بنیادوں میں شامل ہے، ذمہ داروں کے خلاف آرمی ایکٹ کا استعمال ہوسکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیردفاع نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنایا گیا تھا، ہم میرٹ کو فوکس کرنے پر اصرار کررہے تھے، کوئی بھی ہماری سیاسی چوائس نہیں تھا، وہ آوور کونفیڈینس کا شکار ہوجاتے ہیں، 9 مئی کے واقعے پر ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ موجود ہے، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ تنصیبات پر حملہ ہوا، میانوالی میں بیس پر حملہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خود فوجی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرتا رہا ہوں، پاک افواج کے احترام میں کبھی بھی کمی نہیں آنے دی، مراد سعید کی آڈیو درست ہے، ان لوگوں کےعزائم کھل کر سامنے آگئے ہیں، خوف آتا ہے کہ یہ لوگ اس حد تک جاسکتے ہیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ فوج اپنے ادارے کے تقدس کو بحال کررہی ہے، 75 سال میں وہ نہیں ہوا جو 9 مئی کو کیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے بتایا کہ پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو جہانگیر ترین لائے تھے، کچھ لوگ سی وی جیب میں ڈال کر گھومتے ہیں اور افواہیں پھیلاتے ہیں، موجودہ حکومت میں تمام قومی جماعتیں شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزيراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کو عدالت سے رہا ہوتے ہی دوسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا۔ پرویز الہٰی اینٹی کرپشن گوجرانولہ کو ایک مقدمے میں مطلوب تھے۔
چوہدری پرویز الہٰی کو عدالت سے بری ہوتے ہی اینٹی کرپشن نے ایک اور کرپشن کے مقدمے میں گرفتار کر لیا ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف اینٹی کرپشن گوجرانولہ میں مقدمہ درج ہے تاہم سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو گوجرانوالہ میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کی جائے گی، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر چوہدری پرویزالہٰی کے خلاف گجرات میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، ان کے مقدمے میں بہت سے اہم نکات کو نظر انداز کیا گیا ہے،ان کے خلاف کرپشن کے مختلف الزامات میں انکوائریاں جاری ہیں۔
چوہدری پرویزالہٰی کے وکیل عاصم چیمہ نے کہا کہ پرویز الہی کی 7/23 مقدمہ میں ضمانت ہوئی تھی جبکہ اینٹی کرپشن نے 6/23 گوجرانوالہ مقدمہ میں گرفتار کیا ہے، ان کے پاس پرویزالہی کے خلاف کک بیکس کا کوئی ثبوت موجود نہیں، لاہور کی طرح گوجرانوالہ میں بھی پرویزالہٰی سرخرو ہوں گے۔
ادھر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور ہیڈکوارٹر سے گوجرانوالہ منتقل کردیا، جہاں انہیں کل ریمانڈ کے لیے عدالت پیش کیا جائے گا۔
اینٹی کرپشن کے مطابق پرویزالہٰی گوجرانولہ میں درج کرپشن کے مقدمہ میں مطلوب تھے۔
اس سے قبل اینٹی کرپشن کورٹ نے چوہدری پرویز الہٰی کو گجرات کرپشن کیس سے بری کیا کردیا۔
ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز سے متعلق کرپشن کیس میں پرویزالہیٰ کو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک کے روبرو پیش کیا گیا، انہیں بکتربند گاڑی میں عدالت لایا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے کہا گیا کہ گجرات میں سڑک کی تعمیر کی 20 ستمبر 2022 کو منظوری دی گئی، 3 دسمبر 2022 کو 15 کروڑ 22 لاکھ کی ادائیگی کی گئی، 25 کروڑ 5 لاکھ 88 ہزار کی ادائیگیاں بھی کی گئیں۔ مجموعی طور پر 268 ملین روپے کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔
وکیل نے کہا کہ 35 ملین روپے کی بوگس ادائیگیاں بھی کی گئیں، 40 ملین روپے کی بوگس ادائیگی ریت مٹی کے کھاتے میں کی گئی۔
سرکاری وکیل غلام صلاح الدین نے اپنے دلائل میں کہا کہ دستاویزات ریکور کرنی ہیں اوردیگرشریک ملزمان کی گرفتاری کرنی ہے۔ اس کیس میں جو ادائیگیاں ہوئی وہ ریکورکرنی ہیں اور جو جو کمیشن لیا تھا وہ بھی وصول کرنا ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ جعلی کمپنیوں کو غیر قانونی طور پرادائیگیاں کرتے ہوئے پراجیکٹ کو منظوری سے پہلے جاری کر دیا گیا۔ بولیاں بھی منظوری سے پہلے مانگی گئیں۔
اینٹی کرپشن کے وکیل نے کہا کہ 17، 22 اور57 کلومیٹر کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں بوگس ادائیگیاں کی گئیں، لالہٰ موسیٰ، سمیت دیگر علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر مرمت کے غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے۔
فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ میں سرکاری ملازمین کی ملی بھگت کا ذکر ہے، کس کس سرکاری ملازم کو شامل تفتیش کیا گیا؟۔
عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کو روسٹرم پر طلب کرلیا جن کا کہنا تھا کہ میں تو کہہ رہا ہوں کہیں تو حمزہ یا شہباز کو پکڑ لیں۔ میرا اس کیس میں کوئی کردار نہیں، بالکل بے گناہ ہوں۔ میں ہمیشہ کہتا ہوں تمام پراسیس مکمل کریں۔
پرویزالہیٰ کے وکیل رانا انتظار کے دلائل کے بعد عدالت نے اینٹی کریشن حکام کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
بعد ازاں عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کو مقدمے سے بری کردیا۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کوگزشتہ روز لاہورمیں ان کی رہائشگاہ سے گرفتارکیا تھا۔
اینٹی کرپشن عدالت نے کرپشن کیس میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتاری کے آڈرز جاری کر رکھے تھے، پرویز الہی اینٹی کرپشن کے مقدمات اور 9 مئی کے واقعات میں درج مقدمات میں بھی مطلوب تھے۔**
اینٹی کرپشن پولیس 7 روز بعد چوہدری پرویز الہٰی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوگئی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ ظہور پیلس سے گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پنجاب پولیس پرویز الٰہی کو گرفتار کیے بغیر ان کی رہائشگاہ سے روانہ
چوہدری پرویز الہٰی کی 26 مئی کو مقدمہ نمبر 7/23 میں ضمانت منسوخ ہوئی تھی، 27 مئی کو اینٹی کرپشن کی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، جس پر اینٹی کرپشن اور پولیس حکام 7 روز سے ظہور الہٰی روڈ پر ناکہ لگا کر تاک میں رہے۔
چوہدری پرویزالہٰی اپنی گاڑی میں گلبرگ کی طرف جارہے تھے کہ اینٹی کرپشن پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا اور انہیں دوسری گاڑی میں بٹھا کر اپنے ساتھ لے گئی۔
ذرائع کے مطابق چوہدری پرویزالہٰی فیملی کے ہمراہ گلگت بلتستان فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر الزام ہے کہ انہوں نے گجرات میں متعدد تعمیراتی منصوبوں اور ٹھیکوں میں ایک ارب 22 کروڑ اور 93 لاکھ کا نقصان پہنچایا۔
چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف 9 مئی کے واقعات پر تھانہ غالب مارکیٹ میں دہشت گردی کی دفعہ کا مقدمہ بھی درج ہے۔
پولیس نے صدر پی ٹی آئی پرویز الہٰی کو اینٹی کرپشن لاہور ریجن منتقل کردیا ہے جہاں ان سے تفتیش کی جاری ہے۔
اینٹی کرپشن نے ہیڈ کوارٹر آفس کی سیکیورٹی بڑھا دی، اینٹی کرپشن ہیڈکواٹر آفس میں اضافی پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے چوہدری پرویزالہٰی کو کل اینٹی کرپشن عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ اینٹی کرپشن چوہدری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف دہشت گردی سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، انہوں نے اینٹی کرپشن کے چھاپے کے دوران مزاحمت کی۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں ضمانت منسوخ ہونے پر پرویزالہٰی کی گرفتاری مطلوب تھی، سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف ترجیحی کارروائی اینٹی کرپشن کررہی ہے، اینٹی کرپشن کے بعد پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے پر کارروائی کی جائے گی، غالب مارکیٹ تھانہ میں سابق وزیراعلیٰ کے خلاف 29 اپریل کو مقدمہ درج ہوا۔
سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی پر اینٹی کرپشن میں درج مقدمے کی کاپی آج نیوز کو موصول ہوگئی۔
مزید پڑھیں: پرویز الٰہی کا میڈیکل سرٹیفکیٹ جعلی نکلا، تحقیقات شروع
پولیس کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری مقدمہ نمبر 7/23 کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
مقدمے میں تعمیرات پر کرپشن کا الزام لگایا گیا ہے، جس کے مطابق چوہدری پرویز الہی نے ایک ارب 22 کروڑ کا نقصان پہنچایا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے ترجمان نے بھی سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کے موقع پر ان کے بیٹے راسخ الٰہی بھی موجود تھے، چوہدری شجاعت کی بہن سمیرا بی بی بھی پرویز الہٰی کے ساتھ تھیں۔
نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ چوہدری پرویزالہٰی کو اینٹی کرپشن حکام نے گرفتار کیا ہے، وہ اینٹی کرپشن پنجاب کو مطلوب تھے، انہیں فرار ہونے کی کوشش میں گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پولیس کا پرویز الہٰی کی رہائش گاہ پر پھر چھاپہ، گھریلو ملازمین سے پوچھ گچھ
عامر میر نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی چھپنے کی کوشش میں ماہر ہیں لیکن چونکہ کچھ روز سے علاقے کا محاصرہ کر رکھا تھا اور اگر وہ آج بھی نہ نکلتے تو شاید گرفتار نہ ہوتے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے دوران مزاحمت بھی کی گئی، ظہور الہیٰ پیلس سے 2 گاڑیاں باہر نکلیں، ایک گاڑی میں پرویز الہیٰ موجود تھے اور جس گاڑی میں وہ موجود تھے وہ بلٹ پروف تھی، دروازہ کھولنے کی کوشش کی گئی تو دروازہ نہ کھولا گیا جس کے بعد گاڑی کے شیشے توڑنے کی کوشش کی گئی اور پھر جب گاڑی کا دروازہ کھلا تو اندر سے چوہدری پرویز الٰہی برآمد ہوئے۔
مزید پڑھیں: پرویز الہٰی کیخلاف 2 ارب کی رشوت کے الزام میں ایک اور مقدمہ درج
نگراں وزیراطلاعات پنجاب نے مزید کہا ک چوہدری پرویزالہٰی اینٹی کرپشن کی تحویل میں جائیں گے، ان کی اینٹی کرپشن کیس میں ضمانت منسوخ ہوئی تھی۔
تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کے بیٹے مونس الہٰی نے اپنے والد کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہ پولیس نے میرے والد کو جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا ہے، ہم انشاء اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے۔
مونس الہیٰ نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ جب جنوری میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع ہوا، تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کرلیں ہم نے عمران خان کا ساتھ دینا ہے، 3 دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی چیز دہرائی۔
اینٹی کرپشن کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے معاملے پر سروسز اسپتال کی میڈیکل ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو فٹ قرار دے دیا۔
سروسز اسپتال کے ڈاکٹرز کی ٹیم اینٹی کرپشن ہیڈ آفس پہنچی اور چوہدری پرویز الٰہی کا چیک اپ کیا، جس کے بعد ٹیم واپس چلی گئی۔
چوہدری پرویزالہٰی کے زیر استعمال سامان اور ادویات اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر پہنچا دی گئیں۔
ذرائع اینٹی کرپشن کے مطابق میڈیکل ٹیم نے پرویزالہٰی کو میڈیکل فٹ قرار دیا۔
پرویز الہی آج رات اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر میں گزاریں گے، ان کے آرام کے لیے میٹرس اور تکیہ پہنچا دیا گیا۔
پرویز الہٰی کی دیگر استعمال کی چیزین بھی اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر پہنچا دی گئیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی پر منڈی بہاؤالدین اور گوجرانوالہ میں اینٹی کرپشن کے متعدد مقدمات درج ہیں، ان مقدمات میں پرویز الٰہی کے خلاف ترقیاتی اسکیموں میں کِک بیکس لینے کے الزامات ہیں۔
پرویز الہٰی کے خلاف لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے۔
چوہدری پرویز الٰہی نے کرپشن کے مقدمے میں عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی تاہم گوجرانوالہ کی اینٹی کرپشن عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کی درخواست مسترد ک دی تھی کیونکہ ضمانت کے لیے ملزم کا عدالت میں پیش ہونا ضروری ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کی عبوری ضمانت خارج
پولیس کی جانب سے اس سے قبل بھی چوہدری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے کئی بار چھاپے مارے تھے تاہم ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی تھی۔