Aaj News

بدھ, اکتوبر 30, 2024  
26 Rabi Al-Akhar 1446  

سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف 2 درخواستوں کو یکجا کردیا

کل دونوں درخواستیں سن لیں گے، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ
شائع 30 اکتوبر 2024 12:48pm

سندھ ہائیکورٹ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف 2 درخواستوں کو یکجا کردیا جبکہ سماعت کل ہوگی۔

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک بار پھر درخواست دائر کردی گئی، سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔

سندھ ہائیکورٹ میں بیرسٹر علی طاہر کی جانب سے درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 26 ویں ترمیم میں آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا گیا ہے، اس لیے یہ ترمیم آئینی حیثیت نہیں رکھتی اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے دونوں درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ: 26 ویں ترمیم کے بعد پہلا کیس آئینی بینچ کو بھیج دیا گیا

درخواست گزار بیرسٹر علی طاہر کا کہنا تھا کہ یہ فوری نوعیت کا معاملہ ہے، اس لیے میری درخواست جلد سن لیں، جس پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ کل دونوں درخواستیں سن لیں گے۔

26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت ملتوی

دوسری جانب دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری نذیر احمد چودھری کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ 26 ویں ترمیم آئین پاکستان کے دیباچہ کے برخلاف ہے، آئین کے دیباچہ میں طے کردہ آزاد عدلیہ کے اصول کے خلاف ہے، سنیارٹی کا اصول نظر انداز کرکے بھی عدلیہ کی آزادی پر قدغن لگائی گئی، جوڈیشل کمیشن میں ممبران اسمبلی اور وزرا کی شمولیت عدلیہ کی خود مختاری پر وار ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت 26 ویں آئینی ترمیم کو کالعدم قرار دے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں دائر ہوچکی ہے۔ بعدازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

Lahore High Court

Sindh High Court

Constitutional amendment

26th amendment

26th Constitutional Amendment

CONSTITUTIONAL BENCH

Constitutional Benches