لاہور ہائیکورٹ کی ڈاکٹر یاسمین راشد اور زلفی بخاری کو الیکشن لڑنے کی اجازت
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور زلفی بخاری کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت کی، فل بینچ میں جسٹس شاہد بلال حسن اور جسٹس جواد حسن بھی شامل ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر یاسمین راشد کے این اے 130 لاہور سے کاغذات منظوری کے خلاف لیگی رہنما بلال یاسین نے درخواست دائر کی تھی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی منظور کیے، عدالت یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے حکم جاری کرے۔
عدالت نے بلال یاسین کی درخواست خارج کرتے ہوے ڈاکٹر یاسمین راشد کو الیکشن میں حصہ لینے کا اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ نے رہنما پی ٹی آئی زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف اعتراض گزار کی درخواست بھی خارج کردی۔
عدالت نے اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ذلفی بخاری کو بھی الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔
یاد رہے کہ 3 رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی، پرویز الہٰی، شیخ رشید، عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار، حبا فواد سمیت دیگر رہنماؤں کے حوالے سے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔
پشاور ہائیکورٹ نے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا
پشاور ہائیکورٹ نے 3 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا، 3 رکنی لاجر بینچ آر اوز اور الیکشن ٹربیونل کے فیصلوں پر سماعت کریں گے۔
پشاور ہائیکورٹ کا 3 رکنی لارجر بینچ جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس اعجاز انور اور جسٹس صاحبزداہ اسد اللہ پر مشتمل ہے۔
لارجر بینچ مراد سعید اور اعظم سواتی کی اپیل کی سماعت بھی کرے گا۔
مزید پڑھیں
رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی فہرست جاری ، پی ٹی آئی کا نام شامل
مظفرگڑھ میں مقامی سیاست دان نے پیپلز پارٹی سے ہاتھ کردیا
’کس قانون کے تحت کہیں کہ بوتل واپس لیں اور کوئی دوسرا نشان دیں؟‘
لاجر بینچ عاطف خان اور شہرام ترکئی کے کاغذات منظوری کے خلاف بھی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
Comments are closed on this story.