Aaj News

جمعہ, اپريل 18, 2025  
19 Shawwal 1446  

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل اور 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ دونوں کیسز کی سماعت کرے گا
شائع 20 جنوری 2025 08:23pm

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل اور 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔

فوجی عدالتوں کا کیس سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیل سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

جسٹس امین الدین خان سربراہی میں سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ 28 جنوری کو کیس کی سماعت کرے گا۔

26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

دوسری جانب سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستیں 27 جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

26ویں ترمیم کے بعد آئینی اور ریگولر بینچ کے اختیار سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کے لیے 8 رکنی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جبکہ رجسٹرار سپریم کورٹ نے نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 8 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا، جس میں جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹسں مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال بینچ کا حصہ ہوں گے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 8 رکنی آئینی بینچ 27 جنوری بروز پیر 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اب تک 18 سے زیادہ درخواستیں دائر کی جاچکی ہیں۔

یہ بھی یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو زیرحراست مجرموں کے خلاف فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دی تھی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی مشروط اجازت کے بعد فوجی عدالتوں نے 9 مئی واقعات میں ملوث ملزمان کو سزائیں سنادی تھیں۔

خیال رہے کہ 21 اکتوبر 2024 کو ایوان بالا کے بعد 26 ویں آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے بھی دو تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو گیا تھا۔

لوگوں کا کور کمانڈر ہاؤس جانا سکیورٹی بریچ، کسی فوجی افسر کا ٹرائل ہوا؟ جسٹس حسن اظہر رضوی

واضح رہے کہ 16 جنوری کو سپریم کورٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم اور ریگولر بینچ کے اختیار سماعت سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے، اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سے سینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کو سنیارٹی اصول کے تحت اگلا چیف جسٹس پاکستان بننا تھے تاہم 22 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا تھا۔

عدالت نے 9 مئی جرم پر کلین چیٹ نہیں دی، سوال یہ ہے کہ ٹرائل کہاں ہوگا؟ سپریم کورٹ آئینی بینچ

آئینی ترمیم میں سب سے زیادہ ترامیم آرٹیکل 175-اے میں کی گئی ہیں، جو سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور فیڈرل شریعت کورٹ میں ججوں کی تقرری کے عمل سے متعلق ہے۔

خیال رہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ میں اس سے قبل بھی درخواست دائر کی گئی ہیں جس میں اس ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

Supreme Court

اسلام آباد

Military courts in Pakistan

Military Trial

26th amendment

26th Constitutional Amendment

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches

Military Courts

military court trail

militray court

Military Court Trial

9 May Military Court Judgement

Military Court Trial Case