Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران خان نے کہا ہے مذاکرات ہوں مگر مطالبات کی منظوری کا ٹائم فریم ہونا چاہیئے، بیرسٹر گوہر

2 جنوری کو ہمارے تمام کمیٹی ممبران مذاکرات کا حصہ ہوں گے، پی ٹی آئی چیئرمین
شائع 24 دسمبر 2024 05:55pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات ہوں مگر مطالبات کی منظوری کا ایک ٹائم فریم ہونا چاہیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب کو مذاکرات کے آغاز کے بارے میں آگاہ کردیا مگر انھوں نے کہا ہے کہ ٹائم فریم ہونا چاہیئے، جو ہمارے جائز مطالبات ہیں ان پر جلد از جلد مگر ایک مقررہ وقت کے اندر کوئی پیش رفت ہونی چاہیئے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے کوئی بین الاقوامی معاملہ ڈسکس نہیں ہوا، خان صاحب کی ہدایت ہے کہ فارن پالیسی کے معاملات پر چیئرمین، سیکرٹری اور انفارمیشن سیکرٹری کے سوا کوئی بات نہیں کرے گا، سول نافرمانی کی تحریک پر کوئی بات نہیں ہوئی صرف مذاکرات پر بات ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے 4 لوگ کل مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بن سکے جس کا اسپیکر قومی اسمبلی کو پہلے سے بتا دیا تھا، مذاکرات کے اگلے دور میں چارٹر آف ڈیمانڈ حکومت کے آگے رکھیں گے اور اس پر آگے بڑھیں گے، کوشش ہے کہ مذاکرات کے باقاعدہ آغاز سے قبل مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات ہوجائے، علی امین اپیکس کمیٹی میں شرکت کے باعث مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں بن سکیں۔

حکومت اور اسٹبلشمنٹ پی ٹی آئی سے مذاکرات کیلئے کیوں مجبور ہوئی؟ بھارتی میڈیا کا بڑا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ کمیٹی بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بنائی ہے مجھ سمیت بہت سارے لوگ اس میں شامل نہیں، ہم مذاکرات کے عمل پر پُرامید ہیں، کوشش کرنی چاہیے کہ سارے مسائل کا حل ضرور نکل آئے، بانی پی ٹی آئی پر جتنے مقدمات بنے وہ سارے سیاسی ہیں، ان سب میں ان کی ضمانت ہوچکی ہے ایک ہی ریفرنس بچاتھا جس کا فیصلہ آئندہ ماہ ہونا ہے ہمیں امید ہے کہ اگر فیئر ٹرائل ہوگا تو عمران خان اس میں بھی بری ہوں گے اور ضمانت بھی ملے گی۔

بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ 2 جنوری کو ہمارے تمام کمیٹی ممبران مذاکرات کا حصہ ہوں گے، ہم تحریری طور پر اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومتی ٹیم سے مذاکرات کے پہلے دور میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم نے عمران خان سے ملاقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔

گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور حکومتی کمیٹیوں کے درمیان اسپیکر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا تھا۔

ملاقات میں اپوزیشن نے چارٹر آف ڈیمانڈ 2 جنوری کو پیش کرنے کا اعلان کیا جبکہ وزیراعظم نے ملک کے وسیع تر مفاد کے لیے مذاکرات میں مثبت پیش رفت کی امید کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی تجویز پر پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے 22 دسمبر کو حکومتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی

وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی میں نائب وزیراعظم ووزیر خارجہ اسحاق ڈار، سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ اور سینیٹر عرفان صدیقی شامل ہیں جب کہ پیپلزپارٹی سے راجا پرویز اشرف، نوید قمر بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

عمر ایوب کا مذاکرات میں عدم دلچسپی پر مؤقف آگیا، میڈیا کو لتاڑ دیا

اس کے علاوہ حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی، استحکام پاکستان پارٹی سے علیم خان، مسلم لیگ (ق) سے چوہدری سالک اور بلوچستان عوامی پارٹی سے سردار خالد مگسی شامل ہیں۔

rawalpindi

imran khan

adiala jail

Adiyala Jail

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Barrister Gohar

Adyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Adiayala Jail

Barrister Gohar Ali Khan

PTI Government Talks

pti talks