Aaj News

منگل, نومبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ نے پانامہ اسکینڈل سے متعلق جماعت اسلامی کی درخواست نمٹادی

آئینی بینچ نے اسٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس کردیا
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2024 11:50am

سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے پانامہ اسکینڈل معاملے پر جماعت اسلامی کی درخواست نمٹا دی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے پانامہ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پانامہ میں مخصوص کیس میں جے آئی ٹی بنائی گئی،علم نہیں پانامہ اسکینڈل کے باقی مقدمات کدھر گئے۔

جماعت اسلامی کے وکیل نے کہا کہ یہی ہمارا مؤقف ہے باقی کیسز کی بھی تحقیقات ہونی چاہیئے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ نیب کو اس سلسلے میں کوئی درخواست نہیں دی گئی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ نیب کسی معلومات پر بھی ایکشن لے سکتا ہے، جماعت اسلامی ہی درخواست نیب کے لیے انفارمیشن ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ نیب کا اختیار ترامیم کے بعد کم ہوگیا ہے، نیب نئی ترامیم کے مطابق ہی معاملے کو دیکھ سکتا ہے۔

آئینی بینچ کا روسٹر جاری، پاناما پیپرز اسکینڈل سمیت دیگر کیسز آئندہ ہفتے سماعت کیلیے مقرر

وکیل جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ نیب ہماری درخواست پر پانامہ کی تحقیقات کرے، پانامہ پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کی مثال موجود ہے۔

بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ کس کیس میں کیا ہوا عدالت کا اس سے تعلق نہیں ہے۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ پانامہ اسکینڈل میں جے آئی ٹی کس قانون کے تحت بنائی گئی تھی اور کیا نیب قانون میں جے آئی ٹی کی گنجائش ہے۔

وکیل جماعت اسلامی نے بتایا کہ پانامہ اسکینڈل میں جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ نیب سے داد رسی نہ ہو تو سپریم کورٹ کے بجائے ہائیکورٹ جائے گا۔

بعدازاں جماعت اسلامی نے پانامہ اسکینڈل معاملے پر نیب سے رجوع کرنے کی حامی بھرلی، جس پر سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے جماعت اسلامی کی درخواست نمٹا دی۔

اسٹوڈنٹس یونین بحالی درخواست

علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اسٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس کرتے ہوئے درخواست پر صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے اسٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔

عدالت نے اسٹوڈنٹس یونین پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست پر نمبر لگانے کا حکم دے دیا۔

آئینی بینچ نے اسٹوڈنٹس یونین بحالی کی درخواست پر اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں سے متعلق کیس

دوسری جانب سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں سے متعلق کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے گلگت بلتستان اعلیٰ عدلیہ میں تعیناتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزاروکیل مخدوم علی خان نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ حالات کی وجہ سے اسلام آباد نہیں آسکا، گلگت بلتستان عدلیہ میں تقرریوں کا معاملہ اہم ہے، ویڈیو لنک سے دلائل دینا مشکل ہوگا، عدالت سے استدعا ہے آئندہ ہفتہ کی کوئی تاریخ دے دیں، میں اسلام آباد پرنسپل سیٹ پر آکر دلائل دوں گا۔

عدالت نے وکیل کی استدعا پر گلگت بلتستان اعلیٰ عدلیہ تقرری کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

Panama Papers

Jamat e Islami

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches

students union