Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

سپریم کورٹ نے اعظم سواتی کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر از خود نوٹس نمٹادیا

اعظم سواتی نے بطور وزیر کوئی اچھا کام نہیں کیا تھا، جسٹس مندوخیل
شائع 25 نومبر 2024 01:38pm

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر لیا گیا از خود نوٹس نمٹا دیا۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے اعظم سواتی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر از خود نوٹس کی سماعت کی۔

جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ فوجداری واقعہ پر اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی تو اس میں اعظم سواتی کی جائیدادوں کا معاملہ کدھر سے آ گیا؟ اگرچہ اعظم سواتی نے بطور وزیر کوئی اچھا کام نہیں کیا تھا، جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ فوجداری معاملے پر ٹرائل چل رہا ہے۔

جسٹس امین الدین خان نے ہدایت کی کہ اعظم سواتی کے ٹیکس یا جائیدادوں کے معاملے کو متعلقہ محکمہ دیکھے، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اعظم سواتی پر بطور وزیر اپنے آفس کے غلط استعمال کا الزام تھا۔

جسٹس امین الدین خان نے ہدایت کی کہ اعظم سواتی کے وکیل ویڈیو لنک پر موجود ہیں، اگر کوئی متاثرہ فریق ہے تو اعظم سواتی کیخلاف متبادل فورم سے رجوع کرے۔ جس کے بعد عدالت نے عدالت نے از خود نوٹس نمٹادیا۔

یاد رہے کہ اعظم سواتی کے ملازمین نے اسلام آباد میں ان کے گھر کے قریب معمولی بات پر ایک غریب آدمی کے اہل خانہ کو بچوں سمیت تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ اعظم سواتی نے آئی جی اسلام آباد کو متاثرہ افراد کے خلاف ہی غیر قانونی کارروائی کرنے کا کہا اور احکامات نہ ماننے پر انہیں تبدیل کرادیا تھا جس پر اس وقت کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کو خاصی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس واقعے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے ایک جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس نے اپنی رپورٹ میں اعظم سواتی کو اختیارات کے ناجائز استعمال کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Azam Swati

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches