طالبہ سے مبینہ زیادتی کیخلاف طلبہ کا پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا، احتجاج کا دائرہ کئی شہروں تک وسیع
پنجاب کالج گلبرگ لاہور کیمپس میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعہ کے خلاف طلبا و طالبات کا احتجاج لاہور، اوکاڑہ، ملتان اور کامونکی کے تعلیمی اداروں تک پھیل گیا جبکہ طلبہ نے پنجاب اسمبلی کے سامنے بھی دھرنا دیا۔
گزشتہ روز پولیس نے لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی سے متعلق خبروں کو جعلی قرار دیا تھا۔ اس معاملے پر نئی پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کی۔ چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی اڑتالیس گھنٹوں میں رپورٹ پیش کرے گی۔
چیف سیکرٹری پنجاب اعلیٰ سطحی خصوصی کمیٹی کے کنوینئر مقررہوئے ہیں جبکہ سیکرٹری داخلہ، ہائر ایجوکیشن، ہیلتھ، اسپیشل ایجوکیشن اور دیگر اسپیشل کیمٹی کے رکن ہوں گے۔ تحقیقاتی کمیٹی زیادتی کیس کے شواہد اور فریقین کے بیانات قلم بند کرے گی۔ اسپیشل کیمٹی واقعہ کے بارے میں پولیس کارروائی اور کالج انتظامیہ کے ریسپانس کا بھی جائزہ لے گی۔
آج ہونے والے احتجاج کے دوران پولیس نے طلبہ پر لاٹھی چارج کیا۔ احتجاجی طلبہ نے گلبرگ میں واقع نجی کالج میں طالبہ کے ساتھ گھناؤنے فعل میں مرتکب ملزمان کی گرفتاری اورگرفتار طلبہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب حالات کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کی مزید نفری پنجاب کالج کے باہر بجھوا دی گئی ہے۔
پنجاب کالج کامونکی میں احتجاج
پنجاب کالج کامونکی کے طالب علم بھی سڑکوں پر نکل آئے۔ طلبہ نے واقعہ کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی کی اور جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔
لاہورمیں طالبہ سے زیادتی کا معاملہ، نجی کالج کے حوالے سے غلط خبر پھیلائی گئی، پنجاب پولیس
روڈ بلاک ہونے سے مسافروں اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مظاہرین طالب علموں نے ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے طلبہ نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا
علاوہ ازیں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے طلبہ نے پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا۔ طلبہ نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے۔ طلبہ نے کالج اوریونیورسٹی میں اسٹوڈنٹ ہراسگی کمیٹی کےقیام کا مطالبہ کیا۔
خواتین یونیورسٹی اور نجی کالج کے باہر پولیس تعینات
خواتین یونیورسٹی اور نجی کالج کے طلبہ کی جانب سے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ نجی کالج سے ملحقہ سڑک خاردارتاروں اور رکاوٹوں سے بند کردی گئی۔
ہائیرایجوکیشن نےنجی کالج کی رجسٹریشن معطل کردی جبکہ کالج میں کسی کو بھی داخل ہونے نہیں دیاجارہا ہے۔
ملتان میں احتجاج
ملتان میں طلبا نے بوسن روڈ پرنجی کالج کی گرلزبرانچ میں شدید توڑپھوڑ کی اور نجی کالج کے مرکزی دروازے کو توڑ ڈالا۔ احتجاجی اسٹوڈنٹس کی کالج انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
Comments are closed on this story.