Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر اٹک تھانہ میں عمراں خان کے سمیت متعدد کارکنان اور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ایف آئی آر تھانہ ایس ایچ او سجاد حیدر کی مدعیت میں درج کی گئی، مقدمہ میں بانی ، گنڈاپور سمیت 53 رہنما، 4 ہزار نامعلوم کارکنان نامزد ہیں۔
مقدمہ میں نامزد ملزمان افراد میں عظمی خان اورعلیمہ خان بھی شامل ہیں۔ زین قریشی، شوکت بسرا، شیخ وقاص اکرم، عمرایوب ، نعیم حیدر پنجوتھہ، صنم جاوید اور سلمان اکرم راجہ بھی مقدمہ میں نامزد ہیں۔
ایف آئی آر میں دہشتگردی سمیت 22 مختلف دفعات درج لگائی گئیں ہیں۔ مقدمہ موٹروے ایم ون کٹی پہاڑی پتھرگڑھ کےمقام پراحتجاج پر درج ہوا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے ڈنڈوں اور پتھروں سے پولیس پر حملے کیے گئے جس میں 3 ڈی ایس پیز سمیت 56 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی اسلام آباد میں درج دہشت گری کے مقدمے میں 15 اکتوبر تک عبوری منظور کر لی جبکہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی لاہور کے احتجاج پر سلمان اکرم راجہ کی تین مقدمات میں 16 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ میں سلمان اکرم راجہ کی اسلام آباد میں درج دہشت گری کے مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت ہوئی، جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کی 15 اکتوبر تک عبوری منظور کرلی۔
واضح رہے کہ سلمان اکرم راجہ کے خلاف تھانہ سیکرٹیریٹ اسلام آباد میں دہشت گردی کا مقدمہ درج ہے۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور جلاو گھیراؤ کے معاملے پر سماعت کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے سلمان اکرم راجہ کی 3 مقدمات میں 16 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
سلمان اکرم راجہ نے 3 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کیں، عدالت نے 2 لاکھ کے ذاتی مچلکوں پر سلمان اکرم راجہ کی ضمانت منظور کی۔
پی ٹی آئی رہنما کی تھانہ اسلام پورہ، لاری اڈہ اور مستی گیٹ مقدمات میں ضمانت منظور ہوئی۔
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے معاملے پر چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا جبکہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی اور بغاوت کے درجنوں مقدمات درج کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے تھانہ اسلام پورہ میں چیئرمین پی ٹی آئی، بیرسٹر گوہر، رہنماؤں اور 200 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ مقدمہ ریاست کے خلاف بغاوت، دہشت گردی اور اقدام قتل کی سنگین دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے میں چئیرمین پی ٹی آئی، حماد اظہر، سلمان اکرم راجہ، غلام محی الدین، ایم پی اے شہباز، مسرت جمشید چیمہ، شیخ امتیاز، علی امتیاز، شبیر گجر سمیت دیگر رہنماؤں کو نامزد کیا گیا۔
لاہور میں احتجاج کیلئے پی ٹی آئی کی نئی حکمت عملی، مینار پاکستان نہ پہنچنے پر 6 مقامات پر مظاہرے
ڈی چوک کے اطراف رینجرز و پولیس کا سرچ آپریشن، حملوں میں ملوث کے پی پولیس کے 11 اہلکار گرفتار
پی ٹی آئی احتجاج: جڑواں شہروں سے رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ جاری، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بحال 46
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے جیل کے اندر سے ان رہنماؤں کو ریاست کے خلاف تشدد پر اکسایا، ان رہنماؤں نے کارکنوں کے ساتھ ریاست مخالف نعرے بازی کی اور توڑ پھوڑ کی، کارکنوں نے کانسٹیبل بلال کو زخمی کیا۔
پولیس کے مطابق پولیس نے موقع سے 16 مشتعل کارکنوں کو حراست میں لیا، مشتعل کارکنوں کے خلاف مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
علاوہ ازیں دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کرنے پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف لاہور کے دیگر تھانوں میں بھی مقدمات درج کرلیے گئے۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف تھانہ ملت پارک اور ہنجروال میں بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف تھانہ ہنجروال میں مقدمہ اے ایس آئی عقیل کی مدعیت میں درج کیا گیا، ہنجروال پولیس نے گزشتہ روز 5 کارکنوں کو احتجاج کیلئے نکلنے پر گرفتار کیا۔
تھانہ ملت پارک میں مقدمہ سب انسپکٹر حافظ عمران کی مدعیت میں درج کیا گیا، مقدمہ 10 کارکنوں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا۔
دوسری جانب جڑواں شہروں میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد میں درجنوں مقدمات درج کرکے سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار گرلیا گیا۔
ڈی چوک اسلام آباد میں پی ٹی آئی کا احتجاج تیسرے روزمیں داخل ہوگیا، احتجاج کے دوران راولپنڈی اور اسلام آباد پولیس نے درجنوں مقدمات درج کرلیے۔
راولپنڈی پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، راجہ بشارت، شہریار ریاض ، راجہ راشد حفیظ ،اعجاز خان جازی ، ناصر محفوظ سمیت متعدد رہنماؤں کو مقدمے میں شامل کرلیا۔
تھانہ ٹیکسلا میں 250 سے 300 کارکنان پر مقدمہ درج کیا ہے جبکہ 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں دہشت گردی سمیت سخت ترین دفعات لگائی گئ ہیں۔
متن مقدمہ میں بتایا گیا کہ مظاہرین آتشیں اسلحہ سمیت اسلام آباد جا رہے تھے اور دھمکی دے رہے تھے کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر عہدیداروں نے حکم دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ جھتوں میں اکھٹا ہوا جائے، اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو اسلام آباد کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں، مظاہرین نے خوف و ہراس پیدا کیا اور وہاں موجود لوگوں کو ڈرایا، مظاہرین پیٹرول بموں اور اسلحے سے لیس تھے، مظاہرین نے روڈ بلاک کیا ۔۔پولیس ملازمین کو اغواء کر کے تشدد بھی کیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے درخواست پر ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور کو 30 ستمبر تک درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی لاہور مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے پی ٹی آئی کے اکمل خان باری کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی ہماری درخواست ڈی سی لاہور کے پاس زیر التوا ہے۔
عدالت کی سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ 30 ستمبر تک ڈی سی لاہور اس درخواست پر فیصلہ کریں، ڈی سی لاہور ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو اس حوالے سے رپورٹ جمع کروائیں۔
راولپنڈی جلسہ کامیاب بنانے کیلئے گنڈا پور کی عمران خان سے جیل میں ملاقات
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی مینار پاکستان پر جلسے کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو 30 ستمبر تک درخواست پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
درخواست میں پنجاب حکومت، ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا تھا، درخواست گزار کا موقف تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سالگرہ 5 اکتوبر کو ہے، پرامن جلسہ کرنا چاہتے ہیں۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ مینار پاکستان پر شام 5 سے رات 10 بجے تک جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے، عدالت ضلعی حکومت 5 اکتوبر جلسے کی اجازت دینے کا حکم دے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ اچھی سیاست نہیں کریں گے تو ملک آگے نہیں بڑھے گا، خیبر پختونخوا کے حکمران گالیاں دینے، جلاؤ گھیراؤ کے بجائے عوام کے لیے کام کریں میں پنجاب کے جس اسپتال میں جاتی ہوں وہاں خیبرپختونخوا سے آئے مریض زیر علاج ملتے ہیں، پنجاب میں آکر قانون توڑو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ میں کام کرکے عوام کے سامنے آتی ہوں، آج کسان پیکج پر عمل درآمد کا اعلان کررہے ہیں، اچھی سیاست نہیں کریں گے تو ملک آگے نہیں بڑھے گا، نوجوانوں کے نعرے لگانے والے بہت آئے بہت دیکھےآپ نے، سیاست کو بدنام کیا ہوا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پاکستانی تاریخ میں ایسا کوئی ایگریکلچر پیکج نہیں بنا، میری کابینہ میں 95 فیصد نوجوان ہیں، 6 سال میں ایک نوجوان کو میرٹ پر نوکری ملی، حلفاً اقرار کرتی ہوں کہ ایک بھی نوکری میرٹ کے خلاف نہیں دی گئی، آپ ڈگری لے کر جاتے ہو، نوکری نہیں ملتی، مجھے احساس ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کیا آپ ایسا پاکستان چاہتے ہیں جس میں گالم گلوچ ہو، یہ تو بڑا آسان ہے میں بھی کسی اور صوبے میں جاکر جلاؤ گھیراؤ کروں، بھڑکیں لگانا، جلاؤ گھیراؤ کرنا آسان ہے، جہاں جاتی ہوں خیبرپختونخوا کے مریض ملتے ہیں، پہلے بحث ہوتی تھی ملک نے کتنی ترقی کرلی کیا منصوبے بن گئے، آج بحث ہوتی ہے کس نے کتنی اونچی آواز میں گالی نکالنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنک بٹن متعارف کروانے جارہے ہیں ایک کلک پر پولیس پہنچ جائے گی، مجھے اپنی ذمہ داری کا احساس ہے، کسان کو اس کی گندم کی قیمت کبھی نہیں ملتی، آڑھتی ادھار پر کسان سے گندم اٹھاتا ہے پھر بھی اسے وہ معاوضہ نہیں ملتا، 50 ہزار کسانوں نے کارڈ وصول بھی کرلیے ہیں، کسان کارڈ کے لیے پنجاب سے 10 لاکھ درخواستیں آئی ہیں، چھوٹے کسانوں کو بغیر سود ڈیڑھ لاکھ روپے کا قرضہ دینے جارہے ہیں، 15 اکتوبر کو کسان کارڈ کی ایکٹویشن بھی ہوجائے گی، میں آڑھتیوں سے بلیک میل نہیں ہوں گی۔
تحریک انصاف کے لاہور جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ انہوں ںے کہا کہ جلسے کا وقت چھ بجے طے ہوا تھا انہوں نے خلاف ورزی کی، موٹر وے پر رانگ وے پر گاڑیوں کا قافلہ لے کر چل پڑے اور لاکھوں لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا، کام کچھ کرنا نہیں ہے اور جب من کھلے تو منہ سے غلاظت کا ڈھیر نکلے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 6 بجے کے بعد 2 پولیس والے گئے اور جسلہ ختم کرالیا، پنجاب قاعدے اور قانون کےساتھ چلتا ہے، گرین بیلٹ کو آگ لگادو شہدا کے مجسموں کو آگ لگادو یہ نہیں ہونے دیں گے، جو آپ کو پیٹرول بم کا درس دے پولیس والے کا سر توڑ دو کیا درست ہے، 9 مئی کے مقدمات میں جو نوجوان اندر ہیں آج ان کا پرسان حال نہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو وارننگ دی کہ پنجاب میں قانون توڑو گے تو منہ توڑ جواب ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہروقت جلسے کرتے رہیں گے تو کام کب کریں گے، میرے خلاف نعرہ لگائیں مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، حکومت اور اقتدار آنے جانے والی چیز ہے، حکومت گندم کسان سے نہیں مافیا سے خریدتی ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں، اپنے بچے تو باہر بیٹھے ہیں انہیں نہیں لاتے پاکستان، ہمارا کام دوسرے صوبوں پر لشکر کشی کرنا نہیں، تمہارے صوبے میں لوگ بھوک اور بیماریوں سے مررہے ہیں، ان کے خلاف قانون حرکت میں آئےگا، کلاشنکوف لہرانے والا اپنے صوبے پر توجہ دے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور میں مینار پاکستان جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی نے ڈپٹی کمشنر کو راولپنڈی میں جلسے کے لیے درخواست دی تھی، چوہدری امیرافضل نے جلسہ کے لیے درخواست جمع کروائی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی 28 ستمبر کو لیاقت باغ یا بھاٹہ چوک میں جلسہ کرنا چاہتی ہے۔
ڈپٹی کمشنر آفس نے جلسے کی اجازت کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست وصول کرلی تھی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں پی ٹی آئی نے لاہور اور اسلام آباد میں جلسہ کیا تھا۔
اس تناظر میں پی ٹی آئی کی جانب سے اکمل خان باری نے مینار پاکستان جلسے کی اجازت کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں پنجاب حکومت اور ڈپٹی کمشنر لاہور سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سالگرہ 5 اکتوبر کو ہے پرامن جلسہ کرنا چاہتے ہیں، مینار پاکستان پر شام 5 بجے سے لے کر رات 10 بجے تک جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے، جلسہ پرامن اور قانون کے مطابق ہوگا، مینار پاکستان جلسے کی مین درخواست تاحال زیر سماعت ہے۔
راولپنڈی جلسہ کامیاب بنانے کیلئے گنڈا پور کی عمران خان سے جیل میں ملاقات
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت 5 اکتوبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دینے کا حکم دے۔
دوسری جانب لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کے حوالے سے ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمے میں عوام کو حکومت، عدلیہ اور فوج کے خلاف بھڑکانے کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے لاہور میں 21 ستمبر کو ہونے والے جلسے پر تیسرا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا، مقدمہ تھانہ کاہنہ میں شہری عبد الغفار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما افضال عظیم پاہٹ کو ملزم نامزد کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی آر میں عوام کو حکومت، عدلیہ اور فوج کے خلاف بھڑکانے کی دفعات شامل ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے 28 ستمبر کو پنڈی میں جلسہ کرنے کا بولا ہے، جبکہ لاہور میں مینار پاکستان پر 5 اکتوبر کو احتجاج کے لئے این او سی اپلائی کر دیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ایک انسان گدی نہ چھوڑنے کے لئے پورے ملک کو داؤ پر لگا دے گا۔ یہ سپریم کورٹ کو دفن کر دیں گے، بانی پی ٹی ائی نے کہا 28 ستمبرکو پنڈی میں جلسہ کریں۔
علیمہ خان نے کہا کہ انھوں نے این او سی نہیں دینا، ہمیں کہیں بکرامنڈی میں پھینک دیں گے۔ اگر شہر کے اندر اجازت نہ ملی تو ہم جلسے کو احتجاج میں تبدیل کردیں گے ۔لاہور مینار پاکستان پر 5 اکتوبر کو احتجاج کے لئے این او سی اپلائی کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے ڈی سی لاہور کو مینارپاکستان پر جلسے کیلئے نئی درخواست دی گئی ہے۔
سنئیر نائب صدر پی ٹی آئی اکمل خان باری نے درخواست جمع کروائی جس می ں کہا گیا ہے کہ 5 اکتوبر کو بانی پی ٹی کی سالگرہ ہے اس لئے جلسے کی اجازت دی جائے، ہم شام 5 بجے سے رات 10 بجے تک جلسہ کرنا چاہتے ہیں۔
اکمل خان باری نے درخواست میں لکھا کہ تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، ہمیں اپنے لیڈر کی سالگرہ تقریب منانے کی اجازت دی جائے، ہم مینار پاکستان جلسے کیلئے تمام قانونی ضابطوں پر عمل کریں گے۔
درخواست میں کہا گیا کہ مینار پاکستان میں مولانا فضل الرحمان اور طاہر القادری بھی جلسہ کرچکے ہیں، تحریک انصاف کو بھی مینار پاکستان میں جلسہ کی اجازت دی جائے۔
لاہور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے محافظوں کے ہاتھوں پولیس افسران پر تشدد کے بعد متاثرین کے وڈیو بیانات سامنے آ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لاہور جلسے کے دوران مبینہ طور پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے گارڈز نے بارودی پولیس افسران پر تشدد کیا تھا۔ قافلوں میں شریک لوگوں نے ایس ایچ او ہڈیارہ حماس حمید اور سب انسپکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس اہل کار کے مطابق لاہورسیالکوٹ موٹروے پراسلحہ بردار لوگوں کو روکا گیا، تمام افراد نے رائفلیں ہاتھوں میں پکڑ رکھی تھیں جن کے لائسنس مانگے گئے تو لائسنس دکھانے کے بجائے قافلے میں شریک لوگوں نے تشدد شروع کردیا۔
وڈیو کے مطابق سب انسپکٹر احمد کو رائفل کے بٹ مارے گئے ۔ اہل کاروں نے بتایا کہ افسران کی ہدایت پر جوابی کارروائی نہیں کی گئی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا جلسے میں نہ پہنچنا مریم نواز کی فتح ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی کوئی گلی اور سڑک کچی نہیں رہے گی، لاہور اور پنجاب ہمارا فخر ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایک جماعت کا ایجنڈا ملک میں آنے والی بہتری کو روکنا ہے۔
گنڈاپور نے رکاوٹیں عبور کرکے پنجاب اور لاہور گھوم کر چیلنج پورا کیا، بیرسٹر سیف
انہوں نے کہا کہ گنڈاپور کا جلسے میں نہ پہنچنا مریم نواز کی فتح ہے، پی ٹی آئی کو لاہور میں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، کل پی ٹی آئی سے لاہور میں لوگ اکھٹے نہ ہوسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کےعوام مریم نواز سے خوش ہیں، مریم نواز نے مخالفین کو اپنی سیاسی حکمت عملی سے سمجھا دیا ہے۔
ن لیگ سے حکومت لے کر ’پانی آتا ہے پانی جاتا ہے‘ کو دی جا رہی ہے، حماد اظہر کا بڑا انکشاف
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا بانی پی ٹی آئی کے حق میں لکھ رہا ہے، بانی پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ کہاں سے آتی ہے، بجلی کے بلوں میں ریلیف پر سوائے پی ٹی آئی کے پورا صوبہ خوش ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لاہور جلسے کے پیش نظر 487 متحرک کارکنوں اور رہنماؤں کی نظر بندی کے احکامات واپس لے لیے گئے۔
کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات لاہور پولیس کی درخواست پر ڈی سی لاہور نے جاری کیے تھے۔
30 دن کی نظر بندی کے احکامات 17، 19 اور 20 ستمبر کو جاری کیے گئے، ڈی سی لاہور کی ہدایات پر نظر بندی کینسل کی گئی۔
ن لیگی دعوؤں کے برعکس پی ٹی آئی کے آدھے ادھورے جلسے میں کتنے لوگ آئے
پی ٹی آئی جلسے کیلئے سخت شرائط کی فہرست جاری، گنڈاپور معافی مانگیں
پولیس نے جلسے کے دوران 100 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا، زیر حراست افراد میں سے متعدد کو نظر بندی کے تحت جیل بھجوا گیا، نظربندی کے احکامات واپس لیے جانے پر تمام افراد کو رہا کیا جائے گا۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے تمام رکاوٹیں عبور کرکے پورے پنجاب اور لاہور گھوم کر اپنا چیلنج پورا کیا۔
اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ اٹک پار کرنے کی دھمکی دینے والے جعلی وزراء نے اب بھیگی بلیوں کی طرح چپ سادھ لی ہے، خواجہ آصف لاہور جلسے کا ایک ایک دن گن رہے تھے، خواجہ آصف اور عطا تارڑ اٹک پار کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اٹک پار بھی گئے اور پورے لاہور اور پنجاب بھی گھومے، حواس باختہ مینڈیٹ چوروں نے گنڈاپور کے پہنچنے سے قبل ہی جلسہ ختم کرایا۔
’اصل واردات لیڈر شپ نے خود ڈالی ہے‘ پی ٹی آئی رہنما اپنی ہی جماعت پر برہم
انٹرچینج کھلتے ہی نقاب پوشوں نے ٹریفک کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا
ان کا کہنا تھا کہ جعلی وزراء نے پہلے گنڈاپور کو اٹک کراس کرنے کا چیلنج دیا، جب گنڈاپور نے چیلنج پورا کیا تو نااہلوں نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے راستہ روکا، تمام تر رکاوٹوں کے باوجود گنڈاپور جلسہ گاہ پہنچے۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ کل پورا پاکستان بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے نکلا تھا، عمران خان کی رہائی اب کوئی بھی نہیں روک سکتا۔
پی ٹی آئی کے رہنما صدام ترین اپنی ہی جماعت پر برس پڑے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدام ترین نے کہا کہ جنریٹر چاروں طرف موجود تھے اصل واردات لیڈر شپ نے خود ڈالی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ رہنما مائک اور لائٹیں خود بند کروا کر فرار ہوگئے لیڈرشپ نے عوام کو میدان میں ہی چھوڑ دیا اگر عمران خان جیل میں نہ ہوتا تو بزدلوں تمہاری وہ کلاس لیتا یاد رکھتے ایس پی اخلاق کے ساتھ بیٹھ کر اوپر 6 بجے لائٹ اور مائک بند کرائے، غیرت یاد کروانا پی ٹی آئی ورکرز بخوبی جانتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسٹیج سے 7بجے اترنے والا آخری بندہ میں تھا کیونکہ باقی 6 بجتے ہی اتر گئے اور اب بجلی کٹوانے والی بات اپنی عزت بچانے کے لیے ہو رہی ہے۔ اتنے عوام کے درمیان گرفتاری کسی کا باپ بھی نہیں کر سکتا تھا ۔
صدام ترین نے سوال کیا کہ لیا لیڈرشپ کی کارکردگی کو دیکھ کر کیا بانی رہا ہو سکتے ہیں؟ اور کیا ایسے آئینی ترمیم کو روکا جا سکتا ہے؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر نے لاہور جلسے میں بڑا انکشاف کردیا ہے۔
حماد اظہر نے پی ٹی آئی کے لاہور جلسے سے خطاب میں اشارہ دیا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سے حکومت واپس لی جا رہی ہے اور اس کی جگہ کسی اور کو تخت اقتدار پر بٹھایا جائے۔
انٹرچینج کھولتے نقاب پوشوں نے ٹریفک کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا
حماد اظہر نے کہا، ’سنا ہے ن لیگ کی حکومت جا رہی ہے، اور سنا ہے انہوں نے ایک اور کٹھ پتلی تیار کی ہے، وہ جو کٹھ پتلی سندھ سے آوازیں لگاتی ہے پانی آتا پانی جاتا ہے، اس کو تیار کیا ہے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب نہ پانی آئے گا نہ پانی جائے گا عوام آئے گی۔
ن لیگی دعوؤں کے برعکس پی ٹی آئی کے آدھے ادھورے جلسے میں کتنے لوگ آئے
خیال رہے کہ ہفتہ کو ہونے والا پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ بنا علی امین گنڈاپور کی تقریر کے ختم کردیا گیا تھا۔
جلسے سے حماد اظہر اور بیرسٹو گوہر سمیت متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں نے خطاب کیا تھا۔
علی امین نے دوسری مرتبہ جلسہ ناکام کیا ہے، عطا تارڑ
اسی دوران لاہور پولیس کو حماد اظہر کی گرفتاری کے احکامات بھی موصول ہوئے، لیکن ان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
لاہور میں بابو صابوا نٹرچینج کھولتے ہی پی پی ٹی آئی کے نقاب پوش کارکنوں نے ٹریفک کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا، جبکہ لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ حکومتی دعوؤں کے برعکس لاہور کی مختلف شاہراہیں بند ہونے سے شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
لاہور میں پی ٹی آئی جلسہ اختتام پزیر ہوتے ہی بابو صابوا نٹرچینج کھولتے ہی پی پی ٹی آئی کے نقاب پوش کارکنوں نے ٹریفک کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیا۔
کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی، کارکنوں نے بانی پی ٹی آئی کی تصاویر بھی اٹھا رکھیں ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں ہونے والے جلسے سے قبل حکومت کی جانب سے بارہاں کہا گیا کہ کسی بھی سڑک یا شاہراہ کو بند نہیں کیا جائے گا۔
لیکن سگیاں پل، شاہدرہ اور ٹھوکر نیاز بیگ بھی ٹریفک کے لیے پچھلے کئی گھنٹے سے بند ہے۔ جس کے سبب لاہور میں داخل ہونے والے اور باہر جانے والے مسافر خوار ہو گئے ہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کلاشنکوف کا بٹ مار کر گاڑی کا شیشہ توڑ دیا
شاہراہیں بند ہونے کے سبب ایمبولینس بھی راستے میں پھنس گئی ہیں، کسی بھی ایمبولینس کو لاہور میں داخلہ کی انٹری نہیں مل رہی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کا جلسہ اختتام پذیر ہوتے ہی کئی گھنٹے سے بند بابو صابو ٹول پلازہ سے پولیس نے کنٹینرزہٹا دیے، کنٹینرز ہٹانے کے بعد ٹریفک بحال ہو گئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور جلسے کے راستوں میں رکاوٹیں دیکھ کر غصے میں آگئے، اور انہوں نے کلاشنکوف کا بٹ مار کر گاڑی کا شیشہ توڑ دیا۔
ایک طرف پی ٹی آئی نے ضلعی انتظامیہ کی ڈیڈلائن کے مطابق جلسہ تقریباً ختم کردیا ہے تو دوسری جانب علی امین گنڈاپور کا قافلہ ابھی بھی راستے میں ہی ہے۔
علی امین نے دوسری مرتبہ جلسہ ناکام کیا ہے، عطا تارڑ
علی امین کا قافلہ سیالکوٹ سے لاہور موٹر وے انٹرنس پر پہنچا تو رکاوٹیں دیکھ کر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو غصہ آگیا۔
ن لیگی دعوؤں کے برعکس پی ٹی آئی کے آدھے ادھورے جلسے میں کتنے لوگ آئے
انہوں نے جھلاہٹ میں انہوں نے کلاشنکوف کا بٹ مار کر گاڑی کا شیشہ توڑ دیا۔
بالآخر پی ٹی آئی جلسے کیلئے خیبرپختونخوا قافلے کی لاہور آمد ہوئی، علی امین گنڈا پور کی قیادت میں قافلہ کالا شاہ کاکو انٹرچینج سے لاہور میں داخل ہوا، ایم ٹو انٹرچینج بند کئے جانے پر قافلے نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کا راستہ استعمال کیا۔
فیروز والا کالا شاہ کاکو انٹرچینج پر پی ٹی آئی کارکنان نے توڑ پھوڑ کی، پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھراؤ کی جس سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، پی ٹی آئی کے مشتعل کارکن نعرے بازی بھی کرتے رہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کی طرح پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ بھی فلاپ ہوگیا ہے۔
عطا تارڑ نے پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کا وقت ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج لاہور کی تمام سڑکیں کھلی رہیں، ان کیلئے کہیں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی گئی تھی، اس کے باوجود یہ پورا زور لگا کر بھی چند لوگ ہی اکھٹے کرسکے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے جلسے کو مسترد کردیا ہے، یہ لوگ عوام کو جمع کرنےمیں ناکام رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے جلسے کے حوالے سے بڑی بڑی بھڑکیں ماری تھیں، ان کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، انہوں نے عدلیہ اور اداروں کے خلاف محاذ آرائی شروع کی ہوئی ہے۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ علی امین نے دوسری مرتبہ جلسہ ناکام کیا ہے، علی امین مریم نواز سے اپنا مواز نہ کریں۔ ان کی جلسی، سیاست اور گورننس سب فیل ہوگئی ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کاہنہ میں آج پاور شو کیا ہے، لیکن اس کا پاور شو کتنا کامیاب رہا اور کتنے لوگوں نے اس جلسے میں شرکت کی، اس پر بحث چھڑ گئی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو چھ بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی تھے، لیکن جلسے کی ڈیڈلائن ختم ہونے تک خیبرپختونخوا کا قافلہ جلسہ گاہ نہ پہنچ سکا اور صوبائی حکومت نے شہر میں داخلے کی تمام راستے بند کردئے۔
لاہور پولیس کو حماد اظہر کی گرفتاری کا ٹاسک مل گیا
صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے شام چھ بجے دعویٰ کیا کہ جلسہ گاہ میں 1500 سے 1600 لوگ پہنچے ہیں۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عالیہ حمزہ کے ساتھ 100 لوگ آئی ہیں، لطیف کھوسہ 25 لوگ ساتھ لائے ہیں، حلیم عادل شیخ کراچی سے 60 لوگوں کا انقلاب لائے، زرتاج گل کے ساتھ 100 سے 150 افراد جلسہ گاہ آئے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گوجرانوالا سے 65 سے 85 لوگ آئے ہیں، فیصل آباد سے 63 سے 77 لوگ آئے ہیں، ساہیوال سے 26 سے 32 لوگ موجود ہیں، ملتان سے 117 سے 155 لوگ موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رائے حسن نواز 60 سے 70 لوگوں کے ساتھ آئے ہیں، عمر ڈار 20 لوگوں کے ساتھ جلسہ گاہ آئے ہیں، ملک تیمور مسعود 5 لوگوں کے ساتھ گاڑی پر آئے، پنجاب سے 3 ہزار لوگ جلسہ گاہ میں موجود ہیں۔
ن لیگ کی جانب سے بھی شام تقریباً پانچ بجے جلسہ گاہ کے مناظر شئیر گئے جو تقریباً خالی نظر آرہی تھی۔
ن لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے بھی سہہ پہر تین بجے کی جلسہ گاہ سے کچھ تصاویر شئیر کیں۔
تاہم، شام ساڑھے بجے تک جلسہ گاہ میں پی ٹی آئی کارکنان اور شرکاء کی خاطر خواہ تعداد نظر آئی۔
لاہور جلسے سے پہلے علی امین گنڈاپورکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
جلسہ گاہ کی لائیو کوریج سے لی گئی تصاویر میں آپ جلسے میں موجود شرکاء کی تعداد کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ نو مئی کا کوئی ملزم جلسے میں دیکھا گیا تو کارروائی ہوگی، جس کے بعد لاہور پولیس کو پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی گرفتاری کا ٹاسک مل گیا ہے۔
حماد اظہر کاہنہ جلسہ گاہ میں موجود ہیں اور لاہور پولیس ان کی گرفتاری کیلئے متحرک ہوگئی ہے، پولیس اہلکاروں کو حماد اظہر کی گرفتاری کا ٹاسک مل گیا ہے۔
حماد اظہر اس سے قبل بھی متعدد جلسوں میں شرکت کر چکے ہیں، جو کہ 9 مئی مقدمات میں اشتہاری ملزم ہیں۔
قبل ازیں عظمیٰ بخاری نے نو مئی مقدمات میں مطلوب پی ٹی آءی رہنماؤں اور کارکنان کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہوگی، ایک وزیراعلیٰ اسلحہ اور ڈنڈہ بردار جتھے لاہورلا رہے ہیں، تحریک فساد کےکارکنوں نے گزشتہ رات بھی بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی، وزیراعلیٰ مریم نواز کا حکم ہے کوئی سڑک بند نہیں ہوگی، جلسے والوں کی خاطر تواضع کریں گے۔
نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ عدالت نےگزشتہ روزپی ٹی آئی کی درخواست نمٹادی تھی، پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے ایس او پیز جاری کردیے ہیں، پی ٹی آئی کا کام ہی منفی پروپگینڈہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم پنجاب کا حکم ہے کوئی سڑک بند نہیں ہوگی، ہم جلسے والوں کی خاطر تواضع کریں گے، جلسے کیلئے لوگ انہیں خودلانے پڑیں گے، تحریک فساد کی گاڑیوں میں اسلحہ بھی موجود ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ جاری ہے، پنجاب حکومت جلسےمیں آنے والی صحت کامکمل خیال رکھےگی، سرکاری ملازمین نہیں کےپی سے صرف کارکن لے کر آئیں۔
لاہور جلسے سے پہلے علی امین گنڈاپورکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انہوں نے کہا کہ لوگوں کوبتائیں کہ کےپی میں کیاترقیاتی منصوبےشروع کیے، وزیراعلیٰ کے پی تحریری نہیں جلسے میں معافی مانگیں، قانون ہاتھ میں لینےکی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی، جلسہ مقررہ وقت میں ختم کرناہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےجلسےکیلئےایس اوپیزجاری کردیے ہیں، 9مئی کےاشتہاری ملزمان کی گرفتاری ہوگی ، موقع ہےکہ پی ٹی آئی خودکوفساد کےبجائے سیاسی جماعت ثابت کرے۔
اسلام آباد لاہور موٹروے کی بندش، کے پی سے آنے والے قافلوں کیلئے لاہور کے راستے بند
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے جلسے کے باعث بند سڑکوں کی شکایات لاہور کی 14 سڑکوں اور 26 چوکوں کا دورہ کیا اور ویڈیوز بنائیں۔
عظمیٰ بخاری نے شملہ پہاڑی، مال روڈ، کیلری گراؤنڈ، کلمہ چوک، رنگ روڈ، بھٹہ چوک، لالک چوک، لبرٹی چوک، ایم ایم عالم روڈ، حسین چوک اور ڈیفنس کے مختلف علاقوں کے بھی دورے کیے۔
انہوں نے فیروز پور روڈ، اچھرہ چوک، جیل روڈ، ٹھوکر نیاز بیگ سمیت لاہورکی مختلف سڑکوں اور چوکوں کا دورہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے لاہور کی تقریباً 14 سڑکوں اور 26 چوکوں کے وزٹ کیے ہیں، پورا لاہور شہر کھلا ہے ایک بھی سڑک، گلی یا چوک بند نہیں ہے، لاہوری معمول کے مطابق اپنی سرگرمیاں سرانجام دے رہے ہیں، لاہور کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں کھلی ہیں، کسی سڑک، چوک یا گلی میں رکاوٹیں نہیں لگیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ شاہدرہ چوک، ٹھوکر نیاز بیگ اور رنگ روڈ ٹریفک کیلئے کھلے ہیں، جلسے میں بندے کم آنے کا ملبہ پنجاب حکومت پر ڈالے گی تویہ بیشرمی کا آخری لیول ہوگا، مریم نواز کی ہدایت کے مطابق لاہور میں کسی سڑک یا چوک کو بند نہیں کیا گیا، بیرسٹر سیف کے پی میں بیٹھ کر جھوٹ مت بولیں، جلدی جلدی کاہنہ پہنچیں، تمام راستے کھلے ہیں کہیں کوئی رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئی ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ لاہور میں ہو کا عالم ہے، کیمرے کی آنکھ سے ان حالات، پنجاب اور لاہور سے صاف جواب ہے، نا کوئی کنٹینر نا کوئی رکاوٹ ہے، خیبر پختنونخواہ بس ہن تیرا ہی آسرا ہے، گنڈا پور آکے جلسہ بچاؤ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور ترجمان اختیا رولی خان کا پی ٹی آئی جلسے میں شرکت پر کہنا ہے کہ مہاجر کیمپ کے مہاجرین پانچ پانچ ہزار روپے فی کس ریلی میں شامل ہیں۔
اختیار ولی نے اپ نے ایک بیان میں کہا کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل پر لاہور میں جلسہ کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کی ریلی دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ خیبرپختونخوا میں 2800 ارب کے ڈاکے کیسے ڈالے گئے، پی ٹی آئی جلسوں پر شاہانہ خرچوں سے اندازہ ہو رہا ہے کہ پختونخوا ہزاروں ارب کا مقروض کیسے ہوا۔
ایک وزیراعلیٰ اسلحہ اور ڈنڈہ بردار جتھے لاہور لا رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
اختیار ولی نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ریسکیو 1122 کے ملازمین اور گاڑیوں کی قیادت کررہے ہیں۔ سیکڑوں پولیس اہلکار بھی سیکیورٹی کے نام پر ریلی میں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلوزئی اور شمشتو مہاجر کیمپ کے مہاجرین پانچ پانچ ہزار روپے دیہاڑی پر ریلی میں شامل ہیں۔
اسلام آباد لاہور موٹروے کی بندش، کے پی سے آنے والے قافلوں کیلئے لاہور کے راستے بند
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں اٹھارہ یونیورسٹیاں بند کرکے بیچنے والے صرف گندی سیاست کر رہے ہیں۔ صحت کارڈ پر ووٹ لینے والوں نے صحت کارڈ بھی گزشتہ ماہ بند کردیا۔ پاکستان کا امن برباد کرنے والے جلسوں اور گالی گلوچ کی گندی سیاست کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔
لاہور جلسے سے پہلے علی امین گنڈاپورکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اختیار ولی نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پاک فوج حالات نہ سنبھالتی تو پی ٹی آئی پاکستان کو تقسیم کرنے کے قریب پہنچ چکی تھی۔ ہم نے پی ٹی آئی کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیے ہیں۔
پی ٹی آئی جلسے سے قبل پارٹی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ اور نظر بندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے سنیئر نائب صدر اکمل خان باری سمیت دیگر چار رہنما وں کی نظر بندی کے احکامات جاری کردیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے ہی پی ٹی آئی کارکنوں اور ان کے رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسے کے پیش نظر انتظامیہ نے اقدامات شروع کردیے تھے۔ پنجاب پولیس نے 9 مئی کے مفرور 37 سو افراد کو لاہور جلسے کے موقع پر گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
لاہور میں آج ہونے والے جلسے کی تیاریاں عروج پر ہیں جبکہ ملک بھر سے چھوٹے بڑے قافلے لاپور کی طرف گامزن ہیں۔ اب اطلاع آئی ہے کہ ڈپٹی کمشنرنے نظربندی کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کردیے ہیں۔
نوٹی فکیشن کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اکمل خان باری سمیت چار رہنماؤں کو 30 دن کےلیے کوٹ لکھپت جیل میں نظربند کردیا گیا۔ نظربندی کے احکامات 3ایم پی او کے تحت جاری کیےگئے ۔
رینالہ خورد میں پی ٹی آئی کارکن گرفتار
پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو جلسے میں شرکت روکنے کے لیے رات گئے پی ٹی آئی کا سر گرم کارکن گرفتار کر لیا۔
گرفتار کارکن کی شناخت رانا زکی کے نام سے ہوئی ہے۔
گلبرک میں 20 کارکنان گرفتار
اس سے قبل گزشتہ روز لاہور گلبرک میں پولیس نے پی ٹی آئی کی کارنر میٹنگ پر دھاوا بول دیا تھا پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں تصادم بھی ہوا۔ پی ٹی آئی کارکنان نے پتھراؤ کیا تو پولیس نے بھی ہوائی فائرنگ کی۔
جس کے بعد پولیس نے پی ٹی آئی کے 20 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا، کارکنوں کو پریزن وین میں ڈال کرتھانے منتقل کردیا گیا۔
ساتھی کارکنان کی گرفتاری کے بعد مشتعل مظاہرین نے منی مارکیٹ سڑک بلاک کرکے ٹائر کو آگ لگا دی۔ جس سےشہریوں کو آمدرفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وہاڑی میں بھی گرفتاریاں
وہاڑی میں بھی آئی ایس ایف ضلعی صدررانا محسن منہاس سمیت 4 افراد گرفتار کر کے 30 دن کے لئے ڈسٹرکٹ جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وہاڑی میں موجود دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے گھروں پر بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
9 مئی کے مفرور 4 ہزار افراد کی گرفتاری سے متعلق اجلاس
پنجاب حکومت کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب پولیس کی جانب سے گرفتاری کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دے دیں گئیں۔ پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق 9 مئی کے مفرور 3700 افراد کو لاہور جلسے کے موقع پر گرفتار کیا جانا ہے۔
نئی پارٹی پوزیشن میں قومی اسمبلی سے پاکستان تحریک انصاف کا وجود ختم
لاہور میں جلسے سے قبل پی ٹی آئی کے مزید 5 رہنماؤں کے نظربندی کے احکامات
ذرائع کا بتانا ہے کہ مفرور افراد کی گرفتاریاں جدیدٹیکنالوجی کے زریعے عمل میں لائی جائیں گی جس کے لئے پنجاب پولیس کی جانب سےٹیمیں تشکیل دیدیں ہیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے لاہور جلسہ سے قبل رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندی اور گرفتاریوں پر کہا ہے کہ جعلی حکومت فسطائیت سے باز آجائے، ہمیں جمہوری حق سے محروم نہ کریں۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے لیے بہانے بنائے جارہے ہیں، پی ٹی آئی پرامن جلسہ چاہتی ہے، لاہور میں کل سے پولیس گردی کا سلسلہ شروع ہوا، کارنرمیٹنگ پر بیس کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اوچھے ہتھکنڈوں کی خود ذمہ دار ہوں گیں، جعلی حکومت بھی ماحول پرامن بنائے، پی ٹی آئی ڈرنے والی جماعت نہیں ہے، جعلی حکومت ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
دوسری جانب لاہور جلسے سے پہلے پی ٹی آئی رہنماؤں کے نظربندی کے احکامات جاری کرنے کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی رہنماؤں کی نظربندی کا اقدام چیلنج
درخواست میں پنجاب حکومت، ڈپٹی کمشنر اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ این اوسی کے باوجود نظربندی کے احکامات جاری کیےگئے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔ زینب عمیرنےاظہرصدیق ایڈووکیٹ کےذریعےدرخواست دائرکی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی آج لاہورمیں جلسہ کرنےجارہی ہے، انتظامیہ نےجلسےکااین اوسی جاری کررکھا ہے، ڈپٹی کمشنرنےاپنےاختیارات کاغیرقانونی استمعال کیا۔
صوابی میں پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کےلیے خیبرپختونخوا کے سرکاری وسائل استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو کی گاڑیاں صوابی پہنچادی گئیں۔ ریسکیو 1122 کی درجنوں گاڑیاں صوابی پہنچا دی گئی ہیں۔ گاڑیوں میں ایمبولنسیز،فائربریگیڈ کی اسنارکلز بھی شامل ہیں۔
50 سے زائد کرینیں بھی صوابی پہنچائی گئی ہیں۔ گاڑیوں میں ریسکیو1122 ایمبولینسز اور فائر ویکلز موجود ہیں، ممکنہ بند راستے کھولنے کے لیے کرینز، ایکسیوٹرز ، ڈیزاسٹر ویکلز بھی طلب کرلی گئی۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کےجج طاہرعباس سپرانےسماعت کی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے واثق قیوم عباسی، عامرمحمود کیانی کےک بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی 9 میں مقدمہ درج ہے۔ عدالت نےعمرتنویربٹ کوغیرحاضری پراشتہاری قرار دے دیا۔ راجا خرم شہزاد نواز اورراجہ ماجد اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
علی امین گنڈاپور کی جانب سےحاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں جمع کرادی گئی ہے۔ پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ پچھلی مرتبہ حاضری معافی کی درخواست دی اور جلسے میں طبیعت ٹھیک تھی۔ عدالت میں وکیل ظہور الحسن نے کہا کہ عدالت آج استثنیٰ کی درخواست منظور کرے یقین دہانی کرواتا ہوں علی امین حاضر ہوں گے۔
عدالت نے فیصل جاوید کی حاضری سےاستثنی کی درخواست منظور کرلی۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
لاہور میں تحریک انصاف کا جلسہ آدھا ادھورا رہ گیا ہے، جلسے کے مرکزی کردار وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور جلسے سے خطاب ہی نہ کرسکے، جلسے کا وقت پورا ہوتے ہی ساؤنڈ سسٹم بند کروا دیا گیا، جبکہ انتظامیہ نے جلسہ گاہ کی لائٹیں بھی بند کردیں، پولیس نے اسٹیج سنبھال لیا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو ایک ایک کرکے موبائل فون کی روشنی میں اسٹیج سے اتار لیا گیا۔
اول تو جلسہ دئے گئے وقت کے بجائے ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا، اس کے باوجود آخری وقت تک جلسہ گاہ میں رہنماؤں اور کارکنوں کی آمد جاری رہی، اور اسی دوران کئی رہنماؤں نے اپنے خطابات شروع کردئے۔
ایک طرف پی ٹی آئی لیڈران کے خطابات جاری تھے تو دوسری جانب انتظامیہ نے چھ بجتے ہی علی امین گنڈاپور کو شہر میں داخلے سے روکنے کیلئے لاہور کے تمام داخلی راستے بند کردئے۔ لیکن وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کسی نہ کسی طرح کارکنوں کی بڑی تعداد کے ہمراہ لاہور پہنچے۔
علی امین گنڈاپور تو دیر سویر پہنچ گئے لیکن عمر ایوب اور اسد قیصر بھی جلسہ گاہ نہ پہنچ سکے۔
پی ٹی آئی ذرائع کا جلسہ ختم کرنے پر کہنا تھا کہ ساؤنڈ سسٹم اذان اور نماز کیلئے بند کیا گیا تھا، علی امین کی تقریر کے بغیر جلسہ ختم نہیں ہوگا۔
تاہم، پی ٹی آئی کے کارکنان اندھیرا ہونے پر جلسہ گاہ سے چلے گئے، ان کے پیچھے پیچھے پی ٹی آئی کی قیادت بھی جلسہ گاہ سے نکل گئی اور علی امین گنڈا پور کے استقبال کیلئے کوئی نہ رکا، جلسہ گاہ میں رکھا گیا اسٹیج بھی ہٹا دیا گیا۔
علی امین گنڈاپور آٹھ بجے جلسہ گاہ پہنچے اور وہاں موجود کارکنان سے مختصر خطاب کیا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں آگیا ہوں میری حاضری قبول کی جائے، ساری رکاوٹیں توڑ کر پہنچا ہوں آپ خوش ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں بہت جلد میں بانی پی ٹی آئی کو رہا کرواؤں گا، اب آپ سے اجازت چاہتا ہوں۔
علی امین گنڈا پور مختصر خطاب کے بعد جلسہ گاہ سے واپس روانہ ہوگئے۔
جلسے سے سب سے پہلا خطاب حماد اظہر نے کیا جبکہ آخری خطاب چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کیا۔ ان کے علاوہ شیخ وقاص اکرم، فیصل جاوید اور دیگر نے بھی مختصر خطابات کئے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے لاہور کے کاہنہ مویشی منڈی میں سیاسی پاور شو کیا ہے، اس دوران پنڈال کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رپہی، پولیس نے رنگ روڈ پر بھی خاردار تاریں بچھائیں، تاہم، رکاوٹوں کے باوجود کارکن جلسہ گاہ پہنچے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سے ہی جلسے سے قبل مفرور کارکنان کی گرفتاری کے فیصلے پر عمل درآمد شروع ہو گیا تھا اور پولیس نے متعدد کارکنان کو گرفتار بھی کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا پی ٹی آئی قیادت سے رابطہ
وقت ختم ہونے کے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے جلسہ ختم کرنے کیلئے جلسہ منتظمین سے رابطہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کا کہنا تھا کہ جلسہ منتظمین جلسے کے اختتامی اوقات کار پر عمل کریں، جلسہ ختم کرنے کے اوقات کار پر فوری عمل کیا جائے ورنہ این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی۔
ایم پی اے کا کارڈ ضبط
پولیس نے رائیونڈ روڈ پر ایم پی اے تراب راشد سندھو کی گاڑی روکی، جب انہوں نے اپنا اسمبلہی رکنیت کا کارڈ دکھایا تو پولیس نے ان سے وہ کارڈ لے لیا۔ ایم پی اے کا رکنیت کارڈ واپس نہ ہونے پر گرما گرم بحث ہوئی، جس کے بعد پولیس نے انہیں جانے کی اجازت دے دی اور گاڑی کاہنہ روانہ ہوگئی۔
تراب راشد کا کہنا تھا کہ پولیس مجھے بتائے میرا قصور کیا ہے؟ کارڈ دکھانے کے باوجود مشکل سے جانے دیا گیا ہے۔
اسلام آباد لاہور موٹروے مکمل طور پر بند کر دی گئی
اسلام آباد لاہور موٹروے مکمل طور پر بند کیے جانے سے لاہورملتان فیصل آباد اورائیر پورٹ جانے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
موٹروے ٹول پلازہ پرگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ کے پی سے آنے والے قافلوں کیلئے لاہور کے راستے بند ہوگئے۔
پنجاب حکومت نے لاہور میں پی ٹی آئی جلسہ کرنے کے لیے فری ہینڈ دے دیا
اوکاڑہ: پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ
نیشنل ہائی وے این 5 پل جوڑیاں پرپل جوڑیاں پر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس کی نفری پہنچی اور لاہور جانے والی تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کرچیک کیا جانے لگا۔
پی ٹی آئی کا کارکنوں کولاہور جانے سے روکنے کے لئے پولیس کی جانب سے پل جوڑیاں پرناکہ لگایا گیا۔
عمر ایوب کی قیادت میں قافلہ لاہور جلسے کیلئے روانہ
ہری پور میں قائد حزب اختلاف عمرایوب خان کی قیادت میں سیکنڑوں کارکنوں پر مشتمل قافلہ لاہور جلسے کیلئے روانہ ہوا۔
عمر ایوب خان سمیت صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان سابق صوبائی وزیر یوسف ایوب خان اور ایم پی اے اکبر ایوب خان بھی شامل تھے۔
کارکنان کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو رہا کرو قیدی نمبر804 کو رہا کرو کے نعرے لگائے گئے۔ پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے ہری پور کی تینوں تحصیلوں سے پی ٹی آئی کے سینکڑوں ٹائیگرز گاڑیوں میں روانہ ہوئے۔
بیرسٹر گوہر کی قیادت میں قافلہ راولپنڈی سے لاہور کیلئے روانہ
چیئرمین تحریک انصاف کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ راولپنڈی سے لاہور کیلئے نکلا۔
روات سے روانہ ہونے والے قافلے میں عامرمغل اور شعیب شاہین بھی شامل تھے۔ موٹروے سے راستہ بند ہونے کے باعث وہ جی ٹی روڈ سے لاہور آئے۔
کارکنان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے انتظارمیں کھڑے رہ گئے**
پشاورموٹروے ٹول پلازہ پر پی ٹی آئی کارکنان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتظارہی کرتے رہ گئے جبکہ علی امین گنڈا پور اپنی گاڑی میں موٹروے ٹول پلازہ سے نکل گئے۔
وزیراعلیٰ کے لیے تین خصوصی کنٹینرز تیار کیے گئے
لاہور جلسے میں شرکت کے لیے خیبرپختونخوا میں وزیراعلیٰ کے لیے تین خصوصی کنٹینرز تیار کیے گئے تھے۔
لاہور جلسے کے لئے قافلے ایم ون موٹروے سے روانہ ہوئے۔ قافلوں کی قیادت وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کی ۔ قافلے موٹروے پر جمع ہوئے اور وزیراعلیٰ کی قیادت میں لاہور کی جانب بڑھے۔
خیال رہے کہ لاہور انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کے اہم اجلاس میں پولیس رپورٹ کی روشنی میں پی ٹی آئی کو جلسے کی مشروط اجازتِ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی اجلاس میں جلسے کا مقام تبدیل اور اوقات کار بھی طے کر لئے گئے تھے۔
لاہورکی ضلعی انتظامیہ نے43 شرائط و ضوابط کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کو کاہنہ میں پر جلسے کی اجازت دے دی۔ ڈپٹی کمشنر نے جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
جلسے کے لیے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق لاہور جلسے کا وقت 3 بجے سے 6 بجے تک ہو گا جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جناب سے جاری کردہ شرائط و ضوابط میں کہا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا 8 ستمبرکو اسلام آباد میں کی گئی تقریر پر معافی مانگنی ہوگی۔