آئینی ترمیم معاملہ: رات گئے حکومتی وفد اور وزیراعظم کی ملاقات، مولانا اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے
عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کیلئے حکومت متحریک ہے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں حکومتی وفد نے رات گئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور انہیں ججز کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آئینی ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے پر آمادہ کرتے رہے لیکن سربراہ جے یو آئی اپنے مؤقف پر ڈٹے رہے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس پر مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کا مسودہ انپہیں دکھانے کا مطالبہ کردیا۔
وزیرداخلہ محسن نقوی پارلیمان میں نمبرگیم کیلئےایک بارپھرمتحریک ہوگئے۔ جے یو آئی نے چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کی قانون سازی کومسترد کردیا۔
ذرائع کے مطابق مولانافضل الرحمان نے عدالتی اصلاحات لانے پر زور دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز جے یوآئی کی پارلیمانی کمیٹی نےحکومتی تجویرمستردکی تھی۔
رات گئے حکومت وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار،اعظم نذیرتارڑاورمحسن نقوی نے ملاقات کی۔
وفدکی مولانافضل الرحمان کوآئینی ترمیم پرراضی کرنےکی کوشش کی لیکن فضل الرحمان نے ایک بار پھرفرد واحد کیلئے قانون سازی کو مسترد کردیا۔
مولانا فضل الرحمان کی حکومت کوعدالتی اصلاحات پیکج لانے کی تجویز دی۔ حکومتی وفد غور کے بعد آج مولانا فضل الرحمان کو جواب دے گا۔
وزیراعظم سے ملاقات
حکومتی وفد کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بھی گذشتہ رات مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم کی ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت میں شامل ہونے کی ایک بار پھر دعوت دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترمیم سے متعلق بھی مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا، مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کا مسودہ لانے کا مطالبہ کردیا، مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم کو پارٹی سے مشاورت کے بعد جواب دینے کا عندیہ دے دیا۔
Comments are closed on this story.