سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی سے 550 حجاج جاں بحق ہونے کی تصدیق
سعودی عرب میں رواں حج سیزن کے دوران شدید گرمی سے کم سے کم 550 حجاج کرام کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی کی وجہ سے اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے کم از کم 550 حجاج جاں بحق ہوئے، لاشوں کو مکہ کے سب سے بڑے مردہ خانوں میں سے ایک میں منتقل کیا گیا۔
گرمی سے جاں بحق حاجیوں میں سے 323 کا تعلق مصر سے ہے جبکہ 144 کا تعلق انڈونیشیا سے ہے،جن میں سے زیادہ تر گرمی سے متاثر ہوئے تھے۔
گرمی کے باعث رمی کی رسومات معطل، عازمین کو منیٰ میں اپنے خیموں میں رہنے کی ہدایت
اس کے علاوہ اردن کے 60 اور تیونس کے 35 حاجی جاں بحق ہوئے جبکہ دوران حج گرمی سے ایران کے 11 اور سینیگال کے 3 حاجی جاں بحق ہوئے۔
اس سال حج کے دوران مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت تقریبا 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا،
16 جون کو خبر رساں ادارے روئٹرز نے خبر دی تھی کہ اردن سے تعلق رکھنے والے 14 عازمین سعودی عرب میں ہلاک اور 17 لاپتہ ہو گئے ہیں، اموات اکثر شدید گرمی یا ہجوم کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
مذکورہ خبر رساں ادارے کے مطابق مکہ مکرمہ میں 18 لاکھ سے زائد عازمین موجود ہیں۔
منگل کے روز ایرانی ہلال احمر سوسائٹی کے سربراہ پیر حسین کولیوند نے ایران سے تعلق رکھنے والے کم از کم 11 زائرین کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔
شدید گرمی سے کتنے حجاج کرام جاں بحق ہوئے؟
یاد رہے کہ سعودی محکمہ موسمیات نے رواں برس حج سیزن کے دوران شدید گرمی پڑنے کی پیشگوئی کر رکھی تھی اور اسی مناسبت سے سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے عزام کرام کے لیے جگہ جگہ پانی کے فواروں اور ٹھنڈے پانی کا انتظام کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ سعودی انتظامیہ نے مختلف ممالک سے آئے عزام کرام کو گرمی سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔
Comments are closed on this story.