سپریم کورٹ میں جج نامزد ہونے پر جسٹس شاہد بلال حسن نے جوڈیشل کام چھوڑ دیا
سپریم کورٹ آف پاکستان میں جج نامزد ہونے پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے جوڈیشل ورک چھوڑ دیا۔
رجسٹرار کے مطابق جسٹس شاہد بلال حسن کی عدالت میں زیر سماعت کیسز غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیے گئے۔
جسٹس شاہد بلال حسن کا سپریم کورٹ میں تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد تمام کیسز دوسری عدالتوں میں منتقل کیے جائیں گے۔
سپریم کورٹ میں نئے ججوں کے تقرر کے لیے 3 ناموں کی سفارش کردی گئی
واضح رہے کہ چند روز قبل جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال کو سپریم کورٹ کا ججز مقرر کرنے کی سفارش کی منظوری دی تھی۔
الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار کیخلاف درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں بینچ کی عدم دستیابی کے باعث الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار کے خلاف درخواست پر بھی سماعت نہ ہوسکی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار کے خلاف درخواست پر سماعت کرنی تھی تاہم بینچ کی عدم دستیابی کے باعث سماعت غیر معینہ مدت تک سماعت ملتوی کردی گئی۔
اس کیس میں عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کے لیے طلب کر رکھا تھا۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ آئین کے تحت الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صدر پاکستان یا صوبائی گورنر کے پاس ہے، الیکشن کمیشن کے سیکشن 57 میں ترمیم کر کہ انتخابات کی تاریخ کا اختیار الیکشن کمیشن کو دے دیا گیا جو کہ آئین سے متصادم ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 کو کالعدم قرار دے۔
Comments are closed on this story.