Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

جعلی بھرتیوں کے مقدمے میں پرویز الہٰی پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی

عدالت نے میڈیکل گراؤنڈ پر پرویز الہٰی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی
شائع 03 جون 2024 11:14am

پنجاب اسمبلی میں جعلی بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی پر آج بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی جبکہ اینٹی کرپشن عدالت نے میڈیکل گراؤنڈ پر پرویز الہٰی کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت میں پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہٰی اور دیگر کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمہ پر سماعت ہوئی۔

اینٹی کرپشن نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ پرویز الہٰی نے تحریری امتحان میں فیل ہونے والوں کو گریڈ 17 میں ملازمت دی اور تحریری امتحان کے نتائج کو تبدیل کرکے من پسند افراد کو ملازمت دی، اینٹی کرپشن نے ملزمان کے خلاف چالان بھی عدالت پیش کر رکھا ہے۔

عدالت نے پرویز الہٰی اور دیگر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے آج طلب کر رکھا تھا مگر پرویز الہٰی نے میڈیکل بنیادوں پر عدالت میں حاضری معافی کی درخواست دائر کی۔

غیرقانونی بھرتی کیس: پرویز الہیٰ کی درخواست ضمانت منظور

عدالت نے حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوے سماعت 14 جون تک ملتوی کر دی۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

اس سے قبل چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔

اے سی ای کے ترجمان کے مطابق غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلی پنجاب نے گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کیے، اس سلسلے میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

4 جون لاہور کی سیشن کورٹ نے غیر قانونی تقرری کیس میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، 20 جون کو چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوگئی تھی۔

بعد ازاں 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

28 اکتوبر کو اے سی ای نے لاہور کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کو بتایا کہ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہٰی کے گھر سے مبینہ طور پر 41 لاکھ روپے برآمد کر لیے ہیں۔

پرویز الہی کے چیک اپ کے لیے ایم ایس سروسز اسپتال کو میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم

7 نومبر کو انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلی سماعت پر تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔

16 نومبر کو غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی گئی، یکم دسمبر کو لاہور کی سیشن عدالت نے ان کو ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

lahore

punjab assembly

Chaudhry Pervaiz Elahi

Session court

Verdict

Pervaiz Elahi

PERVEZ ILAHI

fake recruitment in punjab assembly