تاجروں کی لازمی رجسٹریشن کا آغاز 6 بڑے شہروں سے ہوگا
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے تاجروں کی لازمی رجسٹریشن سے متعلق مسودہ اسکیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ری ٹیلرز اور ہول سیکرز کی رجسٹریشن کی اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر چھ بڑے شہروں میں ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسکیم کا اطلاق ابتدائی طور پر کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور سے ہوگا۔ ملک بھر میں ڈیلرز، ری ٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹر کم ری ٹیلرز کیلئے رجسٹریشن کرانا لازمی ہو گئی جبکہ اسٹورز، دوکانوں، ویئر ہاوسز، کاروباری دفاتر رجسٹریشن کرانے کے پابند ہونگے۔
ایف بی آر نے ایک روز قبل پوائنٹ آف سیلز کی تنصیب لازمی قرار دی تھی۔
ایف بی آر کے مطابق ری ٹیلرز اور ہول سیلرز کی رجسٹریشن کرکے ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ تاجروں سے ٹیکس دوکان کی سالانہ رینٹل ویلیو کے حساب سے وصول کیا جائے گا اور ہر ماہ کی مقررہ پندرہ تاریخ سے پہلے ٹیکس دینے کی صورت میں تاجروں کو 25 فیصد رعایت جبکہ سال 2023 کا انکم ٹیکس گوشوارہ جمع کرانے والے تاجروں کو بھی رعایت ملے گی.
جاری کر دہ نوٹفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ دوکاندار کو کم از کم سالانہ 1200 روہے انکم ٹیکس دینا ہوگا، اسکیم کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا تاہم پہلی ٹیکس وصولی پندرہ جولائی سے ہوگی قانون پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائے گی۔ تاجر دوست ایپ کے زریعے تاجرو اور دوکانداروں کا سینٹرل ڈیٹا بیس تیار کیا جائے گا۔
اسپیشل پروسیجرز فار اسمال ٹریڈرز اینڈ شاپ کیپرز کے نام سے اسکیم پر اسٹیک ہولڈرز سے آراء طلب کر لی ہیں۔
Comments are closed on this story.