سیاسی نہیں، قومی مفادات ترجیح ہیں، ایم کیو ایم، ن لیگ ملاقات میں اتفاق
مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نامزد وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد، مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری سالک حسین اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے ملاقات کی، ملاقاتوں میں ملکی صورتحال اور سیاسی تعاون کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف سے ان کی رہائش گاہ پر ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں ملکی صورتحال اور سیاسی تعاون کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایم کیو ایم کا وفد گورنر سندھ کامران ٹیسوری، مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار پر مشتمل تھا جبکہ شہبازشریف کے ساتھ سینیٹر اسحاق ڈار، رانا ثناءاللّٰہ، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، رانا مشہود اور عطا تارڑ شامل تھے۔
ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے قائدین نے اتفاق کیا ہے کہ سیاسی مفادات کے بجائے قومی مفادات ترجیح ہیں، عوام کی خدمت کے لیے ہم سب متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔
اس موقع پر صدر ن لیگ شہباز شریف نے ایم کیوایم کے تعمیری اور مثبت جذبے کو سراہا اور کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں ایم کیو ایم کے کردار کو سراہتے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہم سب جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں، تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام ووٹ کو عزت دینا ہے، سب کی ذمہ داری ہے کہ مل کر ملک کو معاشی خطرات سے بچائیں۔
ایم کیو ایم کے وفد نے شہباز شریف کی ملک وقوم کے لیے خدمات کو سراہا۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ شہبازشریف 16 ماہ کے دوران تمام اتحادیوں کو بڑی خوش اسلوبی سے ساتھ لے کر چلے، امید ہے کہ آپ کی قیادت میں پاکستان اور عوام کو مسائل سے نجات ملے گی۔
دوسری جانب شہباز شریف سے ق لیگ کے رہنما چوہدری سالک حسین اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبد العلیم خان نے الگ الگ ملاقات میں سیاسی تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
تمام رہنماؤں نے پاکستان کے مفادات کے تحفظ کیلئے مل کر سیاسی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
Comments are closed on this story.