Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

عالمی عدالت انصاف میں پاکستان نے اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم پر سوال اٹھا دیا

فلسطینی عوام کیلئے ہمارا موقف واضح ہے، پاکستان نے ہمیشہ ان کے حقوق کا دفاع کیا، نگراں وزیر قانون
شائع 23 فروری 2024 04:19pm

1967 میں اقوام متحدہ نے اسرائیل کو 6 روزہ جنگ سے پہلے کی پوزیشن پر جانے کے لیے کہا لیکن 1950 میں بن گورین نے کہاکہ اسرائیلی ایمپائر نیل اور عرفات کے درمیان کے تمام علاقے پر مبنی ہوگی اور یہ مقصد ڈپلومیسی کے ساتھ ساتھ جارحیت سے حاصل کیا جائے گا، حالیہ دنوں میں وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاکہ ان کی حکومت اسرائیل کی حاکمیت سب سے بالاتر رکھے گی اور کوئی بھی اسرائیلی آبادی ختم نہیں کی جائے گی۔

عالمی عدالت انصاف میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خلاف سماعت کا آج پانچواں روز ہے، پاکستان، نبیمیا، اومان سمیت دیگر ممالک نے دلائل دیے۔

پاکستان کے نگراں وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم نے عالمی عدالت میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔

پاکستانی نمائندے نے کہا کہ اسرائیلی بستیاں بین القوامی قوانین کے خلاف قرار دی جا چکی ہیں۔ 1960 میں الجیریا میں فرانس کی بستیاں ختم کی گئیں اور لاکھوں فرانسیسی آباد کاروں کو وہاں سے نکالا گیا۔

احمد عرفان اسلم نے کہاکہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف مذہبی اور نسلی بنیادوں پر تعصب کا ارتکاب کر رہا ہے۔

پاکستانی نمائندے نے کہاکہ بیت المقدس کا شہر تینوں ابراہامی مذہب کے لیے مقدس ہے اور تینوں مذہب کے افراد کے شہر میں داخل کا تاریخی حق موجود ہے، لیکن اسرائیلی قبضے کے دوران عیسائیوں کو بھی بیت المقدس کے گرجا گھروں اور مسلمانوں کو مسجد الاقصیٰ میں عبادت کی اجازت نہیں دی جا رہی، یہ معاملہ پاکستان کے لیے بہت اہم ہے جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔

احمد عرفان اسلم نے کہاکہ ان کا پانچواں اور آخری نقطہ یہ ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل نکالا جائے، پاکستان اس حل کی حمایت کرتا ہے، 26 اکتوبر 2023 کو اس حوالے سے پاکستان نے جنرل اسمبلی کی قرار کی حمایت کی۔

نگراں وزیرِ قانون احمد عرفان نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ 2 ریاستی حل سے ہی یہ تنازحہ ختم ہوسکتا ہے، فلسطینی اور اسرائیلی ریاستیں کی موجودگی دونوں اکائیوں اور خطے کے امن کی ضمانت ہے، قبضہ غیر قانونی عمل ہے جس کے قانوںی نتائج کا سامنا اسرائیل کو کرنا پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل منظم طریقے سے فلسطین میں نسل کشی کررہا ہے، تمام ممالک اسرائیل کی ناانصافیوں کو مسترد کرتے ہیں، اسرائیل کے غاصبانہ قنضے کی اقوام متحدہ نے مذمت کی۔

مزید پڑھیں

اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کا حکم، جنگ بندی کرانے میں عالمی عدالت انصاف ناکام

فلسطین پر اسرائیلی قبضہ، عالمی عدالت میں امریکا اور روس آج دلائل دیں گے

نگراں وزیر قانون کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کا موقف واضح ہے، یو این چارٹر کے مطابق اسرائیل فلسطین سے اپنی فوج نکالے، اسرائیلی مظالم کے خلاف آئی سی جی میں یہ کارروائیاں امید کی کرن ہے، پاکستان نے ہمیشہ اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے معاملے کو اٹھایا۔

Israel

پاکستان

Palestine

USA

Israel Palestine conflict

ICJ

international court of justice

International Court of Justice (ICJ)

NEW YORK CITY JURY