10 ہزار امیدوار الیکشن کی دوڑ سے باہر، حتمی تعداد سامنے آگئی
ملک بھر سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔ انتخابات کے لیے میدان میں اترنے والے امیدواروں میں سے 10 ہزار کے لگ بھگ دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے لیے 28 ہزار سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
جانچ پڑتال کے عمل میں ہزاروں کی تعداد میں کاغذات مسترد ہونے اور بعد میں دستبرداری کا عمل مکمل ہونے کے بعد تقریبا 18 ہزار امیدوار میدان میں باقی رہ گئے ہیں۔
قومی اسمبلی کے 266 حلقوں میں 5121 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ قومی اسمبلی کی نشستوں کی دوڑ میں 4807 مرد، 312 خواتین اور 2 خواجہ سرا بھی شامل ہیں، جاری ڈیٹا کے مطابق چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں پر 12695 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔
الیکشن کمیشن ک جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق قومی اسمبلی کے 266 حلقوں میں 5121 امیدوار میدان میں ہیں۔ قومی اسمبلی کی نشستوں کی دوڑ میں 4807 مرد، 312 خواتین، دو خواجہ سرا بھی شامل ہیں۔
قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر سیاسی جماعتوں کے ایک 1873 امیدوار الیکشن لڑیں گے جبکہ قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 3248 امیدوار آزاد حیثیت میں انتخاب لڑیں گے۔
پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 6ہزار 710 امیدوار میدان میں ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں کی دوڑ میں 6405 مرد 305 خواتین شامل ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے لیے سیاسی جماعتوں نے 1874 امیدوار میدان میں اتار دیے جبکہ 4836 آزاد امیدوار پنجاب اسمبلی کی جنرل نشستوں کی دوڑ میں شامل ہیں۔
سندھ اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 2878 امیدوار دوڑ میں شامل ہیں۔ سندھ اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 2722 مرد، 156 خواتین الیکشن لڑیں گے۔
سندھ اسمبلی کے لیے سیاسی جماعتوں کے 949، جبکہ 1929 آزاد امیدوار بھی میدان میں آگئے۔
جاری ڈیٹا کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1834 امیدوار میدان میں آگئے، کے پی کے اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1763 مرد، 69 خواتین، دو خواجہ سرا امیدوار دوڑ میں شامل ہیں۔
بلوچستان اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1273 امیدوار الیکشن لڑیں گے۔ بلوچستان اسمبلی کی جنرل نشستوں پر 1233 مرد، 40 خواتین دوڑ میں شامل ہیں۔
بہاولپور، رحیم یار خان کے حلقوں میں انتخابی نشانات کی تبدیلی پر الیکشن کمیشن کا نوٹس
دوسری جانب بہاولپور اور رحیم یار خان کے حلقوں میں انتخابی نشانات کی تبدیلی پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو طلب کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے بہاولپور اور رحیم یار خان کے حلقوں میں انتخابی نشانات کی تبدیلی پرنوٹس لیتے ہوئے این اے 168 بہاولپور اور این اے 169 رحیم یار خان کے ریٹرننگ افسران کو طلب کر لیا۔
اس طرح پی پی 245، پی پی 253 اور پی پی 254 بہاولپور کے ریٹرننگ افسران بھی طلب کیا۔
انتخابی نشانات کی تبدیلی سے متعلق 16 اور 17 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بینچ میں ہونے والی کاروائی کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔
الیکشن کمیشن نےریٹرننگ افسران کو انتخابی نشانات کی تبدیلی کہ متقاضی حالات پر بھی رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی اورمتعلقہ حلقوں کے ریٹرننگ افسران کو کل طلب کر لیا۔
Comments are closed on this story.