الیکشن ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف 51 اپیلوں پر نوٹسز جاری کردیے
عام انتخابات 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا مرحلہ مکمل ہو گیا تاہم اب کاغذات کی جانچ پڑتال اور اپیلوں پر سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف 51 اپیلوں پر نوٹسز جاری کردیے۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور دیگر کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹسزجاری کرتے ہوئے کل تک جواب طلب کرلیا گیا۔
شیخ رشید اوراعجاز الحق انتخابات کے لیے اہل ہوگئے جبکہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے این اے 89 میانوالی اور پرویز الہی کے این اے 59 سماعت کے لیے منظور کرلی۔
لاہور میں بھی ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹربیونل میں مجموعی طور ایک ہزار 88 اپیلیں دائر کردی گئیں۔
اپیلٹ ٹربیونل نے پرویز الہی، قیصرہ الٰہی اور مونس الٰہی اور دیگر کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں میں ریٹرنگ آفیسرز سے کل جواب طلب کرلیا۔
ٹربیونل نے ریحانہ ڈار اور روبہ عمر ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کو نوٹس جاری کردیے۔
کراچی میں بھی الیکشن ٹربیونل نے فردوس شمیم نقوی کی اپیل منظور کرتے ہوئےان کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جبکہ ذوالفقار مرزا اور فہمیدا مرزا کی اپیلوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس بھی جاری کردیے گئے۔
ٹربیونل نے پی ایس 86 سے آزاد امیدوار مظہر جونیجو کی ریٹرننگ آفسر کے فیصلے کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدواروں سیف الرحمان ، عطاالرحمان اور مزمل اسلم کے کاغذات مسترد کرنے خلاف اپیل پر الیکشن کمیشن کو 6 جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیے۔
خیبرپختونخوا میں بھی قومی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف 116 درخواستیں اپیلٹ ٹربیونل میں دائر کی گئیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے لیے 217 اپیلیں دائر کی گئیں۔
اپیلٹ ٹربیونل پشاور نے 171 اپیلوں پر نوٹسز جاری کیے، روزانہ کی بنیاد پر 40 اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کرنے کے احکامات جاری اور پشاور ہائیکورٹ میں سماعت ہفتہ اور اتوار کو ہوگی۔
کوئٹہ میں الیکشن ٹربیونل کی جانب سے 159 اپیلوں پر سماعت ہوئی، دوران سماعت 88 امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی جبکہ 62 اپیلوں پر فریقین کو جواب طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے۔
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو الیکشن کے لیے اہل قرار دے دیا گیا جبکہ جمال خان رئیسانی کے کاغذات نامزدگی فام منظور ہونے کے خلاف بی این پی غلام بنی مری کی اپیل پر 8جنوری کو سماعت ہوگی۔
مزید پڑھیں
گلگت میں پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، ’انتخابات دوبارہ ہوں گے‘
کتنے امیدواروں کے کاغذات منظور یا مسترد ہوئے؟ اعدادو شمار جاری
عام انتخابات 2024: انتخابی عملے کی ترجیحی بنیادوں پر تربیت شروع
Comments are closed on this story.