نیب کیس بنانے سے قبل اپنی عدالتی کارروائی پر نظر ڈالا کرے، مونس الہٰی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما مونس الہٰی نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو چاہیئے کہ کیس بنانے سے پہلے اپنی عدالتی کارروائی پر نظر ڈالا کرے، ریفرنس میں شامل کی گئی ایک ملین یورو کی ٹرانزیکشن کو نیب خود عدالت میں کلئیر قرار دے چکا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ردعمل دیتے ہوئے سابق وزیر مونس الہیٰ نے کہا کہ آج قومی احتساب بیورو (نیب) نے پریس ریلیز جاری کی، جس میں کہا گیا کہ میں اور میرے والد پرویز الہٰی کرپشن میں ملوث ہیں۔
مونس الہٰی نے کہا کہ نیب نے ہمارے خلاف 744 ملین کی رقم کا دعویٰ کرتے ہوئے ریفرنس دائر کیا ہے اور بظاہر اس میں میرے اکاؤنٹ میں ایک ملین یورو کی ٹرانزیکشن بھی شامل ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے اکاؤنٹس میں موجود فنڈز اور ملین یورو میری ملکیت ہیں، یہ رقم ایف بی آر میں ڈکلیئرڈ ہے، جس کی منی ٹریل اور آمدن کے ذرائع بھی ظاہر ہیں۔
مونس الہٰی نے کہا کہ اس رقم کے حوالے سے خود نیب بھی عدالت گیا اور ہمیں کلیئر قرار دینے کا بیان دیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیب نے عدالت میں 9 سی کی درخواست دائر کرتے وقت ہمیں تمام الزامات سے بری قرار دیا، نیب کو چاہیے کہ کیس بنانے سے پہلے اپنی عدالتی کارروائی پر نظر ڈالا کرے۔
مزید پڑھیں
کک بیکس وصولی کیس: پی ٹی آئی رہنما مونس الہیٰ اشتہاری قرار
نیب رپورٹ میں مونس الٰہی کیخلاف کروڑوں روپے کی کرپشن، کک بیکس کے الزامات
انہوں نے کہا کہ نیب نے خود عدالت میں جا کر بیان دیا کہ انہوں نے 20 سال سے ہمارے اثاثوں کی چھان بین کی۔ نیب نے خود کہا کہ وہ ہمارے سارے اثاثے قانونی قرار دے رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.