اسلام آباد: لاکھوں نوجوان غزہ جا کر شہادت کیلئے تیار ہیں، سراج الحق کا غزہ مارچ سے خطاب
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام غزہ مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی ہر مسلمان کا مسئلہ ہے، لاکھوں نوجوان غزہ جا کر شہادت کیلئے تیار ہیں۔ جماعت اسلامی 19 نومبر کو لاہور میں ملین مارچ کرے گی۔
غزہ مارچ میں شرکت کیلئے بڑی تعداد میں کارکن آبپارہ چوک پہنچے۔ سراج الحق نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے تو ہم فلسطین اور غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں ساڑھے 7 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، اسرائیل نے آبادیوں اور اسپتالوں کو نشانہ بنایا، فلسطینی عوام کو نسل کش جنگ کا سامنا ہے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ ہمارے حکمران امریکا کے خوف میں مبتلا ہو کر اسے خوش کرنے میں مصروف ہیں، اللہ یا امریکا میں سے کسی ایک کی غلامی کا انتخاب کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایمان کی طاقت سب سے زیادہ مضبوط ہے، ہمیں صلاح الدین ایوبی جیسے رہنما کی ضرورت ہے۔ اسلام آباد میں گزشتہ روز ہمارے کارکنان پر تشدد کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کو شکست ہوگی، کاش آج اسلامی ممالک ایک آواز بنتے، ہمارے حکمران بزدل اور خوف میں مبتلا ہیں، حکمرانوں نے زندہ ممالک کو مردہ قبرستان بنا دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی تیاریاں روکنے پر پولیس اور کارکنوں میں شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے نیتجے میں آبپار چوک سے سرینا چوک تک علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کرکے کارکنوں کو منتشر کیا تھا۔
گزشتہ روز کی کشیدگی کے بعد جماعت اسلامی کو ڈپلومیٹک ایریاز میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی قیادت میں غزہ مارچ کے شرکا کو آبپارہ تا یو این آفس تک جانے کی اجازت دی تھی۔
مارچ شروع ہونے سے قبل ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کو فلسطین سے اظہار یکجہتی ریلی کی اجازت دیدی گئی ہے۔
جماعت اسلامی کے مارچ کے موقع پر اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خصوصی انتظامات کیے گئے، ریڈ زون کی سکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس، ایف سی، رینجرز کے سیکیورٹی تعینات کیے گئے۔
سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کے لیے 4 ایس پیز، 5 ڈی ایس پیز اورمختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز تعینات کیے گئے، اسلام آباد پولیس کے 1000، ایف سی کے 350، رینجرز کے 300 اہلکار تعینات کیے گئے۔
Comments are closed on this story.