Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  
Live
Politics June 8 2023

سندھ اسمبلی میں اپوزیش لیڈر کس کا آئے گا، اندرونی کہانی سامنے آگئی

سندھ میں اپوزیشن کا حق صرف جی ڈی اے کا ہے، سردار رحیم
شائع 08 جون 2023 10:57pm

سندھ اسمبلی میں اپوزیش لیڈر کے معاملے پر جی ڈی اے اور ایم کیو ایم وفد کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جی ڈی اے نے ایم کیوایم کی حمایت کرنے کے بجائے اپنا اپوزیشن لیڈر لانے کیلئے حمایت مانگ لی ہے۔

سردار رحیم کا کہنا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کا حق صرف جی ڈی اے کا ہے ایم کیو ایم وفاق میں حکومت کے مزے لوٹ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر جی ڈی اے سے ہوگا ایم کیو ایم کو ہماری حمایت کرنی چاہیے جماعت اسلامی بھی ہماری حمایت کرچکی ہے۔

عمران خان کو اسلام آباد کی عدالتوں سے کتنے مقدمات میں ضمانت ملی؟

تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں بھی چیئرمین پی ٹی آئی کی عبوری ضمانت منظور
اپ ڈیٹ 09 جون 2023 01:33pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت 19 جون تک منظور کرلی، سابق وزیراعظم کو اسلام آباد کی عدالتوں سے آج مجموعی طور پر 19 مقدمات میں ضمانت ملی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سکندر خان نے عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکیورٹی کے باعث جوڈیشل کمپلکس میں سماعت ہوئی۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف فوجداری کارروائی روکنے کے حکم میں توسیع

اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر چیئرمین پی ٹی آئی متعلقہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر اور پراسیکوٹر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پولیس کی جانب سے تفتیش جوائن کرنے میں مشکلات پیدا کی گئیں، پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ایک ہی دن میں 17 کیسز میں پیش ہوئے ہوں۔

فاضل جج نے کہا کہ شیر افضل مروت تو ایسے کیسز میں پیش ہوتے رہے ہیں، جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ ہم آپ کی مسکراہٹ دیکھ رہے ہیں کہ کیا آپ نظام پر مسکرا رہے ہیں یا ایک ہی دن میں 17 کیسز میں پیش ہونے پر مسکرا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف سنگین غداری کا کیس بغیر کارروائی کے مؤخر

فاضل جج نے کہا کہ آپ لوگوں کی سیکیورٹی سہولیات کے لیے ہی عدالت شفٹ کی گئی ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر معاونت کرنے کی دفعہ لگی ہے، عمران خان اس دوران نیب کی حراست میں تھے، تفتیشی افسر کو ہدایت کی جائے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ معاونت کرے۔

عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی 19 جون تک ضمانت منظور کرلی۔

مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی مختلف پیشیوں کیلئے اسلام آباد روانہ

اس موقع پر سابق وزیراعظم عمران خان روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ لاہور ہائیکورٹ نے تفتیش کرنے والوں کو میرے گھر بھیج دیا تھا، ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شاملِ تفتیش ہونے کے لیے تیار ہوں۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ، انسداد دہشت گردی عدالت اور سیشن کورٹ سے عمران خان کو ضمانتیں ملیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت سے 8، سیشن کورٹ سے ایک اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے 10 مقدمات میں ضمانت ملی جبکہ مقدمات میں دہشت گردی ، جعلی سازی ، قتل ، اقدام قتل ، سازش ، جلاؤ گھیراؤ کے کیسز شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کور کمیٹی میں مزید 2 اراکین شامل

پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کا دستخط شدہ نوٹیفکیشن جاری
شائع 08 جون 2023 07:18pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی میں توسیع ہوگئی، مزید 2 اراکین کور کمیٹی میں شامل کرلیے گئے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی میں نئے شامل ہونے والے ارکان میں بیرسٹر علی بخاری اور شعیب شاہین شامل ہیں۔

کور کمیٹی اراکین میں اضافے کے لیے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل عمر ایوب کا دستخط شدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم نے 9 مئی واقعات کیخلاف قرارداد منظور کرلی

رکن کمیٹی رانا مقبول احمد نے قرارداد پیش کی
شائع 08 جون 2023 06:26pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ رائٹرز
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ رائٹرز

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم نے 9 مئی کو ہونے والے واقعات کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی، رکن کمیٹی رانا مقبول احمد نے قرارداد پیش کی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم کا اجلاس چیئرمین سینیٹرعرفان الحق صدیقی کی زیرصدارت میں ہوا۔ اجلاس نے 9 مئی والے واقعات کی مذمت کی۔

اسی دوران اجلاس میں ڈی جی ایف ڈی ای نے وفاقی تعلیمی اداروں کے پرائمری اور ایلیمنٹری لیول کو جاپان طرز پر اپ گریڈ کرنے کے ایجنڈے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 7.4 ملین کے پراجیکٹ سے 194 پرائمری تعلیمی اداروں میں مونٹیسری کلاسز سمیت سے کیئر سینٹر بنائے جائیں گے، یہ پراجیکٹ فنانس کی طرف سے منظور کر لیا گیا ہے، امید ہے آئندہ مالی سال میں ہمیں بجٹ مل جائے گا، اس کے بعد اس پرعمل درآمد شروع کریں گے۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دنیا بھر میں پرائمری لیول پر ناتجربہ کاراساتذہ کی ڈیوٹی نہیں ہوتی۔ ہمارے ہاں ایسا نہیں ہے۔ جس پرڈی جی ایف ڈی ای نے کہا کہ نئے بھرتی کردہ مونٹیسری ٹیچرزخصوصی تربیت یافتہ ہیں ۔

ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی ایم نے بتایا کہ یونیورسل سروسز فنڈ کی مد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ہمیں 226 کمپیوٹر لیب اور 202 آئی ٹی ٹیچرز بھی دیے، وزارت تعلیم نے اب اس پراجیکٹ کو اڈاپ کر لیا ہے۔

کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ کمیٹی سیکرٹری ایجوکیشن کی بریفنگ کے بعد کلیئر ہے، کمیٹی ایف بی آر کو اس حوالے سے تجاویز دے گی۔

پرویزالہٰی کو کرپشن کیس سے ڈسچارج کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

پنجاب حکومت کی اپیل میں پرویز الہٰی اور دیگر کو فریق بنایا گیا
شائع 08 جون 2023 06:06pm
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی

پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کو کرپشن کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

پراسیکیوٹر جنرل نے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے مقدمے میں چوہدری پرویز الہٰی کو ڈسچارج کرنے کے حکم کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔

مزید پڑھیں: اینٹی کرپشن کے مقدمے میں گرفتار پرویز الہٰی کی ملاقات کا شیڈول جاری نہ ہوسکا

پنجاب حکومت کی اپیل میں پرویز الہٰی اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے تحقیقات کے لیے اینٹی کرپشن نے پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ مانگا لیکن جوڈیشل مجسٹریٹ نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کردیا، مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم قانون کے برعکس ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا پرویز الہیٰ کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کا حکم

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پرویز الہی کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم کالعدم قرار دے۔

مزید پڑھیں: چوہدری پرویزالہٰی کے صاحبزادے کا ایف آئی اے کی رپورٹ پر ردعمل

واضح رہے کہ پرویز الہٰی کو کرپشن کے مقدمات میں عدالتوں نے ناکافی ثبوت کی بنا کر بری کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

علی محمد خان کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا

علی محمد خان کو مردان پولیس نے گرفتار کیا ہے، ذرائع
شائع 08 جون 2023 04:55pm

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کو رہائی کے فوراً بعد ہی دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر مملکت علی محمد خان کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے انہیں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے ساتھ ان کی رہائی کے احکامات جاری کئے تھے۔

علی محمد خان کی رہائی کے پروانے پر ڈی سی آفس نے دستخط کیے، اور ان کی رہائی کا پروانہ ڈی سی آفس سے سینٹرل جیل پہنچا دیا گیا، جس کے بعد سابق وفاقی وزیرکو رہا کر دیا گیا۔

علی محمد خان جیسے ہی پشاورسینٹرل جیل سے رہا ہو کر باہر نکلے تو انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی محمد خان کو مردان پولیس نے دوبارہ گرفتارکیا ہے، اور انہیں 9 اور 10 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

”سابقہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا“

وزیراعظم کا تُرک نیوز ایجنسی کو انٹرویو
شائع 08 جون 2023 04:17pm
اسکرین گریب - پی ٹی وی
اسکرین گریب - پی ٹی وی

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کاعہدہ سنبھالتے ہی کئی چیلنجزکا سامنا ہوا، سابقہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا لیکن ملک کوفیٹف گرے لسٹ سے نکالنے میں کامیاب ہوئے۔

ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی ترکیہ کےساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کا فروغ جاتے ہیں پاکستانی عوام بہادرہیں،ماضی میں بھی چیلنجز کا مقابلہ کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری آئی ایم ایف کی ایم ڈی اے بات چیت ہوئی ہے پُرامید ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاملات طے پاجائیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی کو کرپشن کیس میں گرفتارکیا گیا تھا ان کوعدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنی تھی، 9 مئی کوشرپسندوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا شرپسندعناصر کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون ،تجارتی حجم بڑھانا چاہتے ہیں گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد کئی اہم چیلنجز درپیش تھے۔

شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ حکومت نےآئی ایم ایف پروگرام کی صریحاً خلاف ورزی کی گزشتہ سال سیلاب سے لاکھوں لوگ متاثرہوئے، ترکیہ نے مدد کی بارشوں،سیلاب سےبنیادی ڈھانچے، بڑےپیمانے پر فصلوں کو نقصان پہنچا۔

مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے تمام مطالبات پورے ہوچکے ہیں پُرامید ہوں آئی ایم ایف کیساتھ معاملات خوش اسلوبی سے طے پاجائیں گے آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر سے ٹیلیفون پر مفید گفتگوہوئی پاکستان کے عوام بہت بہادر ہیں۔

وزارت داخلہ کی خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کی منظوری

امریکی سفارتخانے کی درخواست وزارت خارجہ کے ذریعے وزارت داخلہ کو موصول ہوئی
شائع 08 جون 2023 03:58pm

وزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما خدیجہ شاہ کو امریکی قونصلر رسائی دینے کی منظوری دے دی۔

ذرائع کے مطابق امریکی سفارتخانے کی درخواست پر وزارت داخلہ نے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دینے کی منظوری دی۔ وزارت داخلہ نے ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو امریکی قونصلیٹ سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایات بھی جاری کردیں۔

خدیجہ شاہ کے معاملے پر امریکی سفارتخانے کی قونصلر رسائی کی درخواست وزارت خارجہ کے ذریعے وزارت داخلہ کو موصول ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے بعد خدیجہ شاہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔ گرفتاری سے قبل پی ٹی آئی رہنما پولیس سے بچنے کیلئے کئی روز تک روپوش بھی رہی تھیں۔

20 جون تک اہم فیصلے ہوجائیں گے کہ سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، شیخ رشید

گھر میں چار ارب ڈالر ہیں اور آصف زردای 100 ارب ڈالر زرمبادلہ کی بات کر رہے ہیں، سابق وفاقی وزیر
شائع 08 جون 2023 03:23pm
سابق وفاقی وزیر اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید۔ فوٹو — فائل
سابق وفاقی وزیر اور سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید۔ فوٹو — فائل

سابق وفاقی وزیر اور سربراہ عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 20 جون تک اہم فیصلے ہوجائیں گے کہ سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

ایک بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ آصف زرداری اور فضل الرحمن کہتے ہیں الیکشن میں کراؤں گا جب کہ نوازشریف کہتا ہے لیول پلیئنگ فیلڈ ہوگی تو الیکشن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 20 جون تک اہم سیاسی فیصلے ہوجائیں گے، سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، جتنی مرضی منصوبہ بندی کرلی جائے، ہوگا وہی جو اللہ کومنظور ہوگا۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آئین قانون اور عوام کا کہیں ذکر نہیں، 100 افراد 24 کروڑ لوگوں کی خواہشوں اور خوشیوں کا خون کر رہے ہیں، گھر میں چار ارب ڈالر ہیں اور آصف زردای 100 ارب ڈالر زرمبادلہ کی بات کر رہے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ الیکڑانک میڈیا اور لوگوں کے شعور پر زنجیریں پہنا دی گئی ہیں، سارے پڑوسی سمجھا رہے ہیں لیکن عوام کے ردعمل سے خوف زدہ حکومت کچھ سننے کے لیے تیار نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی کا پوسٹ مارٹم کیا ہے اور حکومت شادیانے بجا رہی ہے جو معشیت آصف زرداری جیل میں پڑھ کر آئے وہ 2008 سے 2018 اور موجودہ چودہ مہنیے کہاں تھی۔

45 کروڑ رشوت کا مقدمہ، عثمان بزدار کے شریک ملزم کی عبوری ضمانت منظور

عدالت نے اینٹی کرپشن حکام کو 16 جون تک ملزم مظہر بیگ کو گرفتار کرنے سے روک دیا
شائع 08 جون 2023 03:15pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

لاہور کی مقامی عدالت نے 45 کروڑ رشوت کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے شریک ملزم مظہر بیگ کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

اسپیشل جج اینٹی کرپشن علی رضا نے عبوری ضمانت کی درخواست منظور کی اور اینٹی کرپشن حکام کو 16 جون تک ملزم مظہر بیگ کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے ملزم مظہر بیگ کو 50 ہزار کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔

یاد رہے کہ عثمان بزدار اور سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی سمیت دیگر کے خلاف اینٹی کرپشن میں 45 کروڑ رشوت لینے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

انکوائری کمیشن اور سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کے پٹیشنر ریاض حنیف راہی لاپتہ ہوگئے

حنیف راہی نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف رٹ پٹیشن بھی دائر کی تھی۔
شائع 08 جون 2023 02:28pm
سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی
سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی

سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس انکوائری کمیشن اور ریویو ایکٹ کے خلاف پٹیشنر وکیل ریاض حنیف راہی لاپتہ ہو گئے۔

پاکستان میں کچھ وکلا آئے روزمفاد عامہ پر مبنی قانونی معاملات پر عدالتوں میں اپنی طرف سے درخواستیں دائر کرتے رہتے ہیں۔

سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کرنے والے وکیل ریاض حنیف راہی بھی ان میں سے ایک ہیں۔

انہوں نے ”سٹی کونسل“ کے نام سےایک این جی او بھی بنا رکھی ہے جبکہ وہ ”دی جیورسٹ فاؤنڈیشن“ بھی چلا رہے ہیں۔

ریاض راہی نے انڈپینڈنٹ اردو کو ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست بھی اسی فورم سے دائر کی گئی۔

ریاض حنیف راہی انکوائری کمیشن اور سپریم کورٹ ریویو ایکٹ میں بھی درخواست گزار ہیں۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وکیل ریاض حنیف راہی لاپتہ ہو گئے ہیں۔

اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ ریاض حنیف راہی کی بحفاظت واپسی یقینی بنائی جائے۔

 سپریم کورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیہ کا عکس
سپریم کورٹ بار کی جانب سے جاری اعلامیہ کا عکس

سپریم کورٹ بار کے بیان میں کہا گیا کہ ریاض حنیف راہی سپریم کورٹ بار کے رکن ہیں، سپریم کورٹ بار کے ایک رکن کے لاپتہ ہونے پر ایسوسی ایشن آنکھیں بند نہیں کرسکتی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ وکلاء کی سیکیورٹی اور حفاظت کے معاملے پر شدید خدشات ہیں، کسی قسم کا نقصان، دھمکی یا خطرہ وکلاء برادری کی بنیاد کمزور کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ بار کے اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کا ہر شہری مساوی بنیادی انسانی حقوق کا حقدار ہے، پاکستان کے ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ بے خوف و خطر ذمہ داریاں ادا کرے۔

سپریم کورٹ بار نے مطالبہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے معاملے کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات کریں۔

اس پاکستان کو ڈھونڈ رہے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا، سراج الحق

جماعت اسلامی پورے ملک سے محبت کرنے والی جماعت ہے، سراج الحق
شائع 08 جون 2023 02:04pm
امیر جماعت اسلامی سراج الحق۔ فوٹو — فائل
امیر جماعت اسلامی سراج الحق۔ فوٹو — فائل

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس پاکستان کو ڈھونڈ رہے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا۔

ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پورے ملک سے محبت کرنے والی جماعت ہے، اس پارٹی کے علاوہ سب کا نام توشہ خانہ اور پنڈورہ پاکس میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا اس ریاست کے لئے کروڑوں لوگوں نے ہجرت کی، ہم اس پاکستان کو ڈھونڈ رہے ہیں جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا اور جہاں عدل و انصاف کی بنیاد پر فیصلے ہوں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ریاست کی تلاش ہے جہاں 2 فیصد کا دولت پر قبضہ نہ ہوں اور حکمران اس کے وارث ہو جس کا کوئی وارث نہ ہو۔

عدالت نے محمود الرشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا

یاسمین راشد کی جناح ہاوس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں بریت کےخلاف اپیل کی سماعت نہ ہوسکی
شائع 08 جون 2023 01:29pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما محمود الرشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جبکہ یاسمین راشد کی جناح ہاوس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں بریت کےخلاف اپیل کی سماعت نہ ہوسکی۔

انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے کلمہ چوک پر کنٹینر جلانے اور جلاؤ گھیراؤ کےخلاف کیس کی سماعت کی۔ عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد اور محمود الرشید کی حاضری مکمل کی گئی۔ جس کے بعد عدالت نے محمود الرشید کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوا دیا۔

دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ میں یاسمین راشد کی جناح ہاوس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں بریت کےخلاف اپیل کی سماعت مقدمہ ڈی لسٹ ہونے کی وجہ سے نہ ہوسکی۔ پولیس نے رہنما پی ٹی آئی یاسمین راشد کو عدالت پہنچایا تھا، عدالت نے تفتیشی افسر سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر رکھا تھا۔

یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے سے ڈسچارج کرنے کےخلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔

جہانگیرترین کا ’’استحکام پاکستان پارٹی‘‘ کے قیام کا اعلان

ہم نے پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کیلئے دن رات محنت کی، جہانگیرترین
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 06:19pm
پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کیلئے دن رات محنت کی تھی، جہانگیرترین —  تصویر/ فیس بُک
پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کیلئے دن رات محنت کی تھی، جہانگیرترین — تصویر/ فیس بُک
’’استحکام پاکستان پارٹی‘‘  کا پرچم
’’استحکام پاکستان پارٹی‘‘ کا پرچم

جہانگیر ترین نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ نئی سیاسی جماعت ”استحکام پاکستان پارٹی“ کے قیام کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے واقعات نے سیاسی صورتحال کو تبدیل کردیا۔

لاہور میں علیم خان اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت بحرانوں سے گزر رہا ہے، سیاست میں آنے کا مقصد ملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا تھا، میں نے سیاسی بصیرت سے بہت کچھ سیکھا، یقین تھا کہ تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے اصلاحات لے آئیں گے۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کیلئے دن رات محنت کی اور 2013 کے بعد پی ٹی آئی میں نیا جوش وجذبہ پیدا کیا، لیکن 9 مئی کے واقعات نے سیاسی صورتحال کو تبدیل کردیا۔

جہانگیرترین کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو ایم ایم عالم کےجہاز کو جلا دیا گیا، معاملہ صرف سرکاری عمارت کو نقصان پہنچانے کا نہیں، کوئی بھی کسی کے بھی گھر پر حملہ کرسکتا ہے، تشویش ناک بات یہ ہے کہ عوام کی امیدیں دم توڑ گئیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو نئی امیدیں دینے کیلئے نئی قیادت کی ضرورت ہے، ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، اور ملک کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوششیں کریں گے، ہمارے ساتھ آنے والوں کے جذبے کو سراہتا ہوں۔

علیم خان کا بیان

اس سے قبل پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ ہم نے تقریبا 12سال ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے گزارے، ہم سب نے خوشحال پاکستان کا خواب دیکھا تھا، لیکن 9 مئی کو ہر کسی کو دلی افسوس ہوا، ہم نے مشاورت سے الگ پارٹی بنانے کا فیصلہ کیا، جہانگیرترین کی سیاسی بصارت سے ہم اکھٹے ہوئے اور سب کو اکھٹا کرنے میں انہوں نے بڑے پن کا مظاہرہ کیا ہے۔

علیم خان کا کہنا تھا کہ ہم سب سمجھتے ہیں کہ مسائل کا حل مستحکم پاکستان بنانے میں ہے، پاکستان کو انتشار سے دورکرنا ہے، انتشار پاکستان کو کھوکھلا کررہا ہے، ہم نے جہانگیرترین کی سربراہی میں اکھٹا ہونے کا فیصلہ کیا ہے، ہم سب اکھٹے ہوکر ملک کیلئے جدوجہد کریں گے۔

سویلین مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کیلئے آئین کی تشریح کی ضرورت ہے، پشاور ہائیکورٹ

23 ویں ترمیم کے بعد سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا، وکیل درخواستگزار
شائع 08 جون 2023 01:05pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

پشاور ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ سویلین مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کیلئے آئین کی تشریح کی ضرورت ہے۔

جمعرات کو فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث ملزمان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلانے کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت، سیکرٹری ہوم، آئی جی پولیس اور آئی جی جیل خانہ جات کو فریق بنایا گیا ہے۔

جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ آرمی آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں تو کورٹ ماشل ہوتا ہے، سویلین کے کیسز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیسے چلائے جاسکتے ہیں؟ ان مقدمات میں آئین کی تشریح کی ضرورت ہے۔ فریقین تیاری کرلے، 13 جون کو کیس دوبارہ سنیں گے۔

وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات کے مقدمات میں نامزد 7 ملزموں کو ملٹری کے حوالے کیا گیا ہے۔

درخواست کے متن کے مطابق سویلین کے مقدمات ملٹری کورٹ میں نہیں چلائے جاسکتے۔ سویلین کے مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کے لیے ایکٹ میں ترمیم کرنا ہوگی۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مقدمات میں آرمی ایکٹ 1952 کے سیکشن 59 اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3 کو شامل کیا گیا ہے، جب کہ عام شہریوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنا غیر قانونی ہے اور یہ ناصرف بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے بلکہ انٹرنیشنل قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

درخواستگزار کے وکیل کے مطابق 23 ویں ترمیم کے بعد سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں نہیں ہوسکتا۔

سرکاری وکیل نے دوران سماعت کہا کہ پہلے ایف آئی آر میں آرمی ایکٹ شامل نہیں ہے، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر آفیسر اپنی رائے دے چکا ہے۔

جس کے بعد عدالت نے کہا وکلاء کو کہا کہ تیاری کریں 13 جون کو اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔

عدالت نے سماعت 13 جون تک ملتوی کردی۔

حکمران اتحاد منقسم

پاکستان میں نو مئی کو ہونے والے پر تشدد واقعات کے تناظر میں ان واقعات کی منصوبہ بندی کے الزام میں چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف بھی مقدمہ فوجی عدالت میں چلائے جانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

وفاقی کابینہ کے اہم وزراء اپنی پریس کانفرنسوں میں اس کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

حکمراں اتحاد میں شامل دوسری بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ہے جو سیاسی کارکنان بالخصوص قیادت کی فوجی عدالتوں کے ٹرائل کی حامی نہیں ہے، لیکن تاحال چئیرمین کے حوالے سے حتمی رائے قائم نہیں کرسکی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ وہ کسی ایسے کام کی حمایت نہیں کرے گی جو آئین اور قانون کے خلاف ہو گا۔

حکمراں اتحاد کی تیسری بڑی جماعت جمیعت علمائے اسلام (ف) اس معاملے پر سب سے سخت موقف اپنائے ہوئے ہے۔

نجی ویب سائٹ سے گفتگو میں جے یو آئی (ف) کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ’کسی بھی جماعت کے لیڈرز اور کارکن اپنی قیادت کے فیصلوں کے خلاف نہیں جاتے۔ اب تک سامنے آنے والی آڈیوز، ویڈیوز سے ثابت ہوتا ہے کہ کور کمانڈر ہاؤس اور جی ایچ کیو سمیت تمام فوجی عمارات اور تنصیبات پر حملے ایک منصوبہ بندی کے تحت ہوئے اور اس کے ماسٹر مائنڈ عمران خان ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’جب یہ بات واضح ہے کہ انہوں نے فوجی تنصیبات پر حملے کروائے تو پھر ان کے خلاف فوجی عدالتوں میں آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کیوں نہیں ہونی چاہیے؟‘

ججز کے معاملے کو سپریم جوڈیشل کونسل کے ساتھ نیب بھی دیکھ سکتا ہے، عرفان قادر

'عدالت 190 ملین پاؤنڈز سرکار کو واپس دلائے'
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 01:42pm
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب۔ فوٹو — اے پی پی
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب۔ فوٹو — اے پی پی

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر نے کہا ہے کہ جن اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے معاملے میں کرپشن کا عنصر ملتا ہے ان کے خلاف نیب قانون کے تحت بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ کرپشن کسی بھی معاشرے کے لئے ناقابل قبول ہے، اس کے حتمی خاتمے کے لئے عالمی اداروں کے شانہ بشانہ کام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انصاف سب کے لئے اور احتساب سب کا ہونا چاہئے، ہر وہ کام جس کی قانون اجازت نہیں دیتا وہ کرپشن ہے، جب تک احتساب نہیں ہوگا کرپشن ختم نہیں ہو سکتی، البتہ یہ نہیں ہوسکتا کچھ لوگوں کے خلاف احتساب ہو باقی سے پوچھ گچھ نہ کی جائے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے معاملات سپریم جوڈیشل کونسل میں چلتے ہیں لیکن جہاں کرپشن کا ایسا عنصر ملتا ہے، جس میں کرپشن کے فوجداری قوانین عائد ہوتے ہیں، وہاں نیب کے ذریعے ان ججز کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔

عرفان قادر نے دعویٰ کیا کہ نیب قانون میں کوئی مقدس گائے نہیں، کچھ جج صاحبان کی آڈیو لیکس آئی ہیں جن میں کرپشن کا عنصر ہے۔

آڈیو کی تحقیقاتی کمیشن پر وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ آڈیولیکس آئیں جس پر حکومت نے ججز پر مشتمل ایک کمیشن قائم کیا، آڈیو لیکس میں کرپشن کا بھی عنصر ملتا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کمیشن کی پروسیڈنگ کو روک دیا گیا۔

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کے حوالے سے عرفان قادر نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں مزید کچھ شواہد ملے ہیں، ریاست کے نام پر جو 190 ملین پاؤنڈز آئے وہ خاص کمپنی یا فرد واحد کے اکاؤنٹ میں گئے تھے، ریاست کو پیسہ بھی نہیں ملا اور انہوں نے ٹیکس استثنیٰ بھی خود ہی لے لیا۔

اسی ضمن میں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ بڑی تعداد میں مزید اکاؤنٹس سامنے آئے ہیں، ساڑھے 4 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہیں، البتہ سابق خاتون اول کی سہیلی کو واپس لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔

عرفان قدر کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈز موجود ہیں، سپریم کورٹ کو اس پر ازخودنوٹس لینا چاہئے اور عدالت 190 ملین پاؤنڈز سرکار کو واپس دلائے۔

بجٹ میں 720 ارب کے نئے ٹیکسز عائد کیے جائیں گے

نان فائلرز کیلئے ٹیکسوں میں اضافے کا فیصلہ
شائع 08 جون 2023 12:06pm
پانچ ہزار کے پاکلستانی کرنسی نوٹ پر موجود قائداعظم کی تصویر (فائل فوٹو)
پانچ ہزار کے پاکلستانی کرنسی نوٹ پر موجود قائداعظم کی تصویر (فائل فوٹو)

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اہداف کیلئے نئے ٹیکس لگانے کی ٹھان لی۔

ذرائع کے مطابق نان فائلرز کیلئے میوچل فنڈز پر تیس فیصد ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، درآمدی لگژری اشیاء پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو بڑھایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق پراپرٹی سیکٹر میں نان فائلرز کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس دوگنا کیا جائے گا، نان فائلرز کیلئے پرائز بانڈز پر ود ہولڈنگ ٹیکس بڑھایا جائے گا، پلاٹ کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس نان فائلرز کیلئے دگنا ہوگا۔

بجٹ میں 720 ارب کے نئے ٹیکسز عائد کیے جائیں گے، ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کیلئے 9200 ارب ہدف مقرر کیا گیا ہے، ایف بی آر آئندہ مالی سال 19 سو ارب اضافی اکٹھے کرے گا۔

دوسری جانب کاروباری شخصیات نے آئندہ بجٹ میں ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

پیپر انڈسٹری سے وابستہ انڈسٹریلسٹ کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے ایف بی آر کو فعال کیا جائے۔ ملکی ریونیو کو بڑھانے کیلئے نئے لوگوں کو ٹیکس کیلئے رجسٹرڈ کیا جائے۔

خیال رہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں ریلیف فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، تاہم کابینہ کا سائز اور افسر شاہی کے اخراجات کم کرکے بھی عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

صدر مملکت کیخلاف نااہلی کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض اٹھا دیا

امتیاز نامی شہری نے صدر مملکت کے خلاف نااہلی کی درخواست دائر کی تھی۔
شائع 08 جون 2023 11:56am

رجسٹرار آفس نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی صدر مملکت کی نااہلی کی درخواست پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔

رجسٹرار آفس کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراض می کہا گیا کہ آرٹیکل 248 کے تحت صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جاسکتا، درخواست میں عوامی مفاد سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا۔

اعتراض میں کہا گیا کہ 184(3)کے استعمال سے متعلق نکات تسلی بخش نہیں، درخواست گزارنےمتعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا، درخواست تحریرکرنے والے وکیل کا نام بھی نہیں بتایا گیا۔

امتیاز نامی شہری نے صدر مملکت کے خلاف نااہلی کی درخواست دائر کی تھی۔

توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف فوجداری کارروائی روکنے کے حکم میں توسیع

اگریہ وقت مانگ رہے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں، وکیل الیکشن کمیشن
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 01:32pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں الیکشن کمیشن کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت خواجہ حارث کی جانب سے آئندہ ہفتے تک کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔

جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ عدالت نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روک رکھا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ اگریہ وقت مانگ رہے ہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لینے کی استدعا کی اور کہا کہ عدالت سے اسٹے ختم کرنے کی استدعا ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 14جون تک ملتوی کردی۔

190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل: عمران خان نیب تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش، 4 گھنٹے سے زائد تفتیش

نیب نے بشریٰ بی بی کو بطور گواہ 13 جون کوطلب کرلیا
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 09:24pm
چئیرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیشی کے موقع پر
چئیرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیشی کے موقع پر

نیشنل کرائم ایجنسی190ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان آج نیب راولپنڈی کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم کے روبرو پیش ہوئے، نیب کی ٹیم نے 4 گھنٹے سے زائد تفتیش کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا گیا جبکہ نیب نے بشریٰ بی بی کو بطور گواہ 13 جون کوطلب کرلیا۔

سابق وزیراعظم عمران کان آج عدالتوں میں پیشی کے بعد نیب راولپنڈی میں نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کمبائنڈ انویسٹیگیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔

ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی سے رقم منتقلی اورکابینہ سے منظوری دینے کے حوالے سے سوالات کیے، القادرٹرسٹ کی زمین لینے سے متعلق بھی سوالات کیے گئے۔

کمبائنڈ انویسٹیگیشن ٹیم نے عمران خان کو تحریری سوالنامہ بھی دیا، ٹیم نے سابق وزیراعظم سے 4 گھنٹے سے زائد تفتیش کی۔

عمران خان کے تحریری جواب کو نیب نے غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف کو دوبارہ نوٹس بھیجتے ہوئے 7 جون کو طلب کیا تھا۔

اس کے جواب میں عمران خان نے 8 جون کو پیش ہونے کی استدعا کی۔

نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں تفتیش مکمل ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف لاہور زمان پارک کے لیے روانہ ہوگئے۔

دوسری جانب نیب نے بشری بی بی کو نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بطور گواہ 13 کو بیان قلمبند کروانے کے لیے طلب کرلیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت

اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان صفدر اور بیرسٹر گوہرعدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے چئیرمین پی ٹیہ آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ شامل تفتیش ہوئے؟

وکیل سلمان صفدر نے جواب دیا کہ ایک کیس ختم کرتا ہے، مزید تین مقدمات بن جاتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اگر آپ نے تفتیش جوائن کی ہوتی تو آج ہی آٹھ کیسز کو سن لیتے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ تیاری کےساتھ آیاہوں، کہتے ہیں تو میں دلائل دے دیتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔

عدالت نے کہا کہ چار تفتیشی افسر موجود ہیں، ان کی حد تک تو معاملہ نمٹا لیتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اور تفتیشی افسر بیان دے دیں کہ کتنے بجے شامل تفتیش ہونا ہے۔

اے ٹی سی جج راجا جواد عباس نے ریماکس دئیے کہ جے آئی ٹی لاہور بیٹھتی ہے، اسلام آباد میں موجود نہیں۔

سلمان صفدر نے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو شامل تفتیش کرلیں، فیصلہ کل کے لیے محفوظ کرلیں۔

جس پر جج نے کہا کہ پولیس لائینز جوڈیشل کمپلیکس سے دس منٹ کی دوری پر ہے، آپ واپس جاتے ہوئے پولیس لائنز میں جا کر شاملِ تفتیش ہوجائیں۔

وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس بہترین جگہ ہے شاملِ تفتیش ہونے کے لیے، سیکیورٹی خدشات کے باعث پولیس لائینز میں شاملِ تفتیش ہونا ممکن نہیں۔

اے ٹی سی جج نے استفسار کیا کہ تحریری جواب ریکارڈ پر کیوں نہیں لے رہے؟ کیس لگا ہوا ہے، جے آئی ٹی کو عدالت آنا نہیں چاہئے کیا؟

جس پر پراسیکیورٹر عدنان علی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی شامل تفتیش ہونا نہیں چاہتے۔

اے ٹی سی جج نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی آرہے ہیں، جے آئی ٹی موجود نہیں، آپ کہہ رہے شامل تفتیش نہیں ہونا چاہ رہے، جے آئی ٹی کو بلا لیتے ہیں۔

وکیل گوہر علی نے کہا کہ 150 سے زائد مقدمات درج ہیں، ایک ساتھ کیسے شاملِ تفتیش ہوں۔

اے ٹی سی جج نے کہا کہ کیا عدالت نے کہا ہے فلاں جگہ شامل تفتیش ہوجائیں؟

وکیل گوہرعلی خان نے کہا کہ عدالت نے نہیں کہا مخصوص جگہ ہی شامل تفتیش ہونا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں، جان کو خطرہ ہے۔

اےٹی سی جج نے کہا کہ قتل کے ملزم آتے ہیں، زندگی تو سب کی اہم ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے آنے پر حکومت کے لاکھوں روپے لگتے ہیں، چند دن قبل رات 10 بجے تک چیئرمین پی ٹی آئی کو بٹھائے رکھا تھا۔

وکیل گوہرعلی خان نے کہا کہ کمرہ عدالت میں ہی شاملِ تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ پراسیکیوشن کا مقصد چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنا ہے۔

جج نے کہا کہ جے آئی ٹی کا جواب اب تک ہمارے پاس موجود نہیں۔

اے ٹی سی جج نے چیرمین پی ٹی آئی کے آنے تک سماعت میں وقفہ کردیا۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیسجر ایکٹ کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

جسٹس شاہد وحید کی عدم دستیابی کے باعث سماعت ملتوی کی گئی
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 01:34pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

اسلام آباد: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیسجر ایکٹ 2023 کیس کی سماعت غیر معینہ تک ملتوی کردی گئی۔

کیس کی سماعت جسٹس شاہد وحید کی عدم دستیابی کے باعث بینچ نامکمل ہونے کی وجہ سے ملتوی کی گئی۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے سماعت کرنا تھی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع دے رکھا ہے جب کہ وفاقی حکومت اور پاکستان بار نے مقدمے میں فل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔

حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ سے منظوری اور صدرِ مملکت کے دستخط کے بعد قانون بن گیا ہے، لیکن اس قانون کے بنتے ہی اس کے خلاف سماعت بھی مقرر کردی گئی تھی۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کیا ہے؟

بینچز کی تشکیل کے حوالے سے منظور کیے گئے اس قانون میں کہا گیا کہ عدالت عظمیٰ کے سامنے کسی وجہ، معاملہ یا اپیل کو چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز پر مشتمل ایک کمیٹی کے ذریعے تشکیل دیا گیا بینچ سنے گا اور اسے نمٹائے گا، کمیٹی کے فیصلے اکثریت سے کیے جائیں گے۔

عدالت عظمیٰ کے اصل دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کے حوالے سے قانون میں کہا گیا کہ آرٹیکل 184 (3) کے استعمال کا کوئی بھی معاملہ پہلے مذکورہ کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا۔

اس حوالے سے کہا گیا کہ اگر کمیٹی یہ مانتی ہے کہ آئین کے حصہ دوم کے باب اول میں درج کسی بھی بنیادی حقوق کے نفاذ کے حوالے سے عوامی اہمیت کا سوال پٹیشن کا حصہ ہے تو وہ ایک بینچ تشکیل دے گی جس میں کم از کم تین ججز شامل ہوں گے، سپریم کورٹ آف پاکستان جس میں اس معاملے کے فیصلے کے لیے کمیٹی کے ارکان بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

آرٹیکل 184 (3) کے دائرہ اختیار کا استعمال کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے بینچ کے کسی بھی فیصلے پر اپیل کے حق کے بارے میں بل میں کہا گیا کہ بینچ کے حکم کے 30 دن کے اندر اپیل سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے پاس جائے گی، اپیل کو 14 دن سے کم مدت کے اندر سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

بل میں قانون کے دیگر پہلوؤں میں بھی تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں، اس میں کہا گیا کہ ایک پارٹی کو آئین کے آرٹیکل 188 کے تحت نظرثانی کی درخواست داخل کرنے کے لیے اپنی پسند کا وکیل مقرر کرنے کا حق ہوگا۔

اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا کہ کسی وجہ، اپیل یا معاملے میں جلد سماعت یا عبوری ریلیف کے لیے دائر کی گئی درخواست 14 دنوں کے اندر سماعت کے لیے مقرر کی جائے گی۔

قانون میں کہا گیا کہ اس کی دفعات کسی بھی دوسرے قانون، قواعد و ضوابط میں موجود کسی بھی چیز کے باوجود نافذ العمل ہوں گی یا کسی بھی عدالت بشمول سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے فیصلے پر اثر انداز ہوں گی۔

پی ٹی آئی کے بڑے نام جہانگیر ترین کی نئی سیاسی جماعت میں شامل

استحکام پاکستان پارٹی لاہور میں عشایئے پر کیا گیا، مزید وکٹیں گرانے کی تیاری
اپ ڈیٹ 08 جون 2023 07:50am

پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر نئی جماعت قائم ہوگئی، جہانگیر ترین نے اپنی پارٹی ”استحکام پاکستان“ کا باضابطہ اعلان کردیا جبکہ 100 کے قریب سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

لاہور میں جہانگیر ترین گروپ کے سینئر رہنما علیم خان کی جانب سے ان کی رہائش گاہ پر نئی جماعت میں شامل ہونے والے رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا۔

عشایئے میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق وفاقی وزیر فواد چودھری، علی زیدی، عامر کیانی، فردوس عاشق اعوان، سابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان، ڈاکٹر مراد راس، نعمان لنگڑیال اور نوریز شکور سمیت دیگر سابق قومی و صوبائی اراکین اسمبلی نے شرکت کی۔

علیم خان کے گھر عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے اپنی نئی جماعت ’’استحکام پاکستان پارٹی‘‘ کا باضابطہ اعلان کیا۔

تقریب میں تقریبا 100 کے قریب سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا اور جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

شمولیت کرنے والوں میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی، سابق وفاقی وزیر عامر کیانی، فردوس عاشق اعوان، محمود مولوی، فیاض الحسن چوہان، مراد راس اور جے پرکاش شامل ہیں۔

علاوہ ازیں فاٹا سے جی جی جمال، اجمل وزیر، پنجاب سے نعمان لنگڑیال اور نوریز شکور نے بھی شمولیت کا اعلان کیا۔

عشائیے میں عون چوہدری سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہوئے جنہوں نے جہانگیر ترین اور علیم خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

اُدھر جہانگیر ترین کی جمعے کے روز پی ٹی آئی کے سابق اراکین اور رہنماؤں کے ساتھ اہم پریس کانفرنس متوقع ہے جس میں وہ ممکنہ طور پر نئی سیاسی جماعت اور اس کے منشور کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

جہانگیر ترین نے اپنی نئی سیاسی جماعت کا نام فائنل کرلیا

پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سینئر سیاستدان جہانگیر ترین نے اپنی نئی سیاسی جماعت کا نام فائنل کرلیا۔

ترین گروپ کے سینئر رہنما عون چوہدری نے بتایا کہ جہانگیر ترین کی نئی جماعت کا نام فائنل کرلیا گیا ہے، ہماری جماعت کا نام ’استحکام پاکستان‘ ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پارٹی میں شامل ہونے والوں کے اعزاز میں آج عشائیہ دیا جائے گا، جس میں پارٹی ممبران کو جماعت کے نام سے آگاہ کردیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی پریس کانفرنس جمعے کے روز متوقع ہے جہاں مزید سیاسی رہنما ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

سیاسی رابطے تیز: جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کی مزید وکٹیں گرا دیں

جہانگیر ترین گروپ کی سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں، پی ٹی آئی کے سابق رہنما عبدالعلیم خان کی جانب سے ترین گروپ کے لیے آج عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں تمام ممبران کو دعوت دی گئی ہے۔

عشائیہ آج رات 8 بجے عبدالعلیم خان کی رہائش گاہ پر دیا جائے گا، عشائیے میں سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کی کل اہم پریس کانفرنس متوقع ہے، امکان ہے وہ نئی جماعت کا اعلان کریں گے، جہانگیر ترین کو پارٹی کا پیٹرن ان چیف بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق نااہلی ختم ہونے پر جہانگیر ترین پارٹی کے چیئرمین ہوں گے، جب کہ عبدالعلیم خان کو پارٹی کا صدر اور عون چوہدری کو پارٹی کا آرگنائزر بنائے جانے کا امکان ہے۔

جہانگیر ترین اپنے گروپ کے ہمراہ لاہور کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کریں گے، جہانگیر ترین کی جانب سے پارٹی کے لئے تین نام زیر غور ہیں، وہ آج اپنے گروپ سے حتمی مشاورت مکمل کر لیں گے۔

جہانگیر ترین نے تحریک انصاف کی مزید وکٹیں گرا دیں

جہانگیر ترین گروپ میں اہم سیاسی شخصیات کی شمولیت تسلسل کے ساتھ جاری ہے، آج تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی دوست میانوالی سے میجر (ر) خرم روکھڑی بھی جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہوگئے ہیں۔

جہانگیر ترین سے آج ملاقات کے بعد ان کے گروپ میں شامل ہونے والوں میں سید رفاقت علی گیلانی، چشتیاں سے ممتاز مہروی، ساہیوال سے مہر ارشاد کاٹھیا، ننکانہ صاحب سے میاں عثمان اشرف، سابق ایم پی اے دیوان عظمت سید محمد چشتی نے بھی جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس ملاقات میں عبدالعلیم خان،اسحاق خاکوانی، عون چوہدری، نعمان لنگڑیال، فردوس عاشق اعوان،اجمل چیمہ، امیر حیدر سنگا اورشعیب صدیقی بھی موجود تھے۔

سابق وزیرتعلیم مراد راس جہانگیر ترین ترین گروپ میں شامل

اس سے قبل پی ٹی آئی کے ڈیمو کریٹس گروپ کے رہنما مراد راس نے جہانگیرترین سے ملاقات کی، اور جہانگیر ترین کے گروپ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ اس موقع پر عبدالعلیم خان اورعون چوہدری بھی شریک تھے۔

پی ٹی آئی کی اہم شخصیات کا جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان

بہاولپور سے پاکستان تحریک انصاف کی تین اہم شخصیات نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔

جہانگیر ترین سے سجاد بخاری، تحسین گردیزی اور جہانزیب وارن کی ملاقات ہوئی جس میں تینوں رہنماؤں نے گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا، اس موقع پر سابق ایم این اے مبین عالم انور بھی موجود تھے۔