Aaj News

بدھ, نومبر 13, 2024  
10 Jumada Al-Awwal 1446  
Live
Politics may 17 2023

بدقسمتی سے پی ٹی آئی دوسری ایم کیو ایم بننے جا رہی ہے، فیصل واوڈا

ملکی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو سزا نہیں ملی تو بہت بُرا ہوگا، سابق وفاقی وزیر
شائع 17 مئ 2023 10:09pm
سابق وفاقی فیصل واوڈا کی 17 مئی کراچی میں نیوز کانفرنس۔ فوٹو — اسکرین گریب
سابق وفاقی فیصل واوڈا کی 17 مئی کراچی میں نیوز کانفرنس۔ فوٹو — اسکرین گریب

سابق وفاقی فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی دوسری ایم یو ایم بننے جا رہی ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ میں نے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کچھ گٹرکے کیڑے اور سانپ سامنے آئیں گے اور وہ وکٹ کے دونوں جانب کھیلیں گے، لیکن اب آدھا تیترآدھا بٹیر نہیں چلےگا۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے بہکاوے میں آکر سازش کے تحت کچھ ماں، بچے اور بہنیں گمراہ ہوگئیں، میں ان واقعات سے قبل ہی خبردار کرچکا تھا، اب آپ کے پیچھے کوئی نہیں آئے گا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے گرفتار نوجوانوں اور بچیوں سے اظہار لاتعلقی کردیا ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ملکی املاک کو نقصان پہنچایا انہیں سخت سزا دینی چاہئے، اگر لوگوں کو سزا نہیں ملی تو بہت بُرا ہوگا، البتہ پی ٹی آئی بد قسمتی سے دوسری ایم کیوایم بننے جا رہی ہے۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان ہے تو عدلیہ، فوج، میڈیا سب کچھ ہے، ہمیں تربیت ملی تھی کہ اصولوں پر کھڑے رہو، واضح کر رہا ہوں اداروں کو بچانے کیلئےکسی بھی حد تک جاناپڑے تو جاؤں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے جو سبق مجھے سکھایا تھا شاید وہ بھول گئے ہیں، آج جو لوگ ملک کے باپ بنے ہوئے ہیں ان کو سزا دینے کی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس کے بھیجنے سے حکومت گھر نہیں جائے گی، وزیر داخلہ

اگر حالات ایسے ہی رہے تو آئین میں ایمرجنسی کا حل موجود ہے، رانا ثناء اللہ
اپ ڈیٹ 18 مئ 2023 12:48am
Exclusive interview of Rana Sanaullah - Faisla Aap Ka with Asma Shirazi

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ رات 12 بجے کے بعد پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان بلف کرنے کا عادی مجرم ہے، یہ کبھی قتل کی سازش کا کہتے ہیں، عدالتی ریلیف کےہوتے ہوئے عمران خان کو گرفتار نہیں کیا جانا چاہئے۔

عمران خان کو دیا گیا یہ عدالتی ریلیف زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتا

عمران خان کی گرفتاری پر انہوں نے کہا کہ عمران خان کو دیا گیا یہ عدالتی ریلیف زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتا، 17 تاریخ کو عدالت کو اس تاریخی ریلیف کو ختم کرنا ہوگا، لہٰذا عمران خان کی گرفتاری تو ہونی ہی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف ہر چیز ثابت ہے، انہیں خوف نہیں ہونا چاہئے کیونکہ جیل میں کچھ نہیں ہوتا، اپنے دور میں تو یہ دوسرے لوگوں کی دوائیوں اور ان کے سونے جاگنے پر نظر رکھتے تھے، البتہ آج رات 12 بجے کے بعد عمران خان کی گرفتاری ممکن ہے۔

حکومتی املاک اور فوجی تنصیبات پر حملوں سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ دفاعی تنصیبات، جی ایچ کیو راولپنڈی اور جناح ہاؤس لاہور پر حملہ عمران خان کی ایما پر ہوا، عمران نے تمام جتھے اپنے ہاتھوں سے ترتیب دیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 2014 سے اسی کام پر لگے ہیں، آگ لگانے اور پتھر مارنے کی ویڈیوز موجود ہیں، ابھی تک جو پکڑے گئے وہ ورکرز اور ٹائیگرفورس کے لوگ ہیں جنہیں یاسمین راشد، ملیکہ بخاری اور عالیہ حمزہ نے اکسایا جب کہ بعض ورکرز معافی مانگنے کو تیار ہیں۔

آرمی ایکٹ کا فیصلہ آرمی کی قیادت کرے گی

آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا فیصلہ آرمی کی قیادت کرے گی، شہداء کے گھروں تک بات جاپہنچی ہے، لہٰذا اگر ابھی بھی آرمی ایکٹ کا استعمال نہ ہوا تو اسے کس لیے رکھا ہوا ہے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آرمی ایکٹ کا استعمال فوج کی زیر نگرانی جگہوں پر کیا جائے گا جب کہ ریڈیو پاکستان اور دیگر مقامات پر جلاؤ گیراؤ عام قانون کے تحت محاصبہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا پی ٹی آئی کی متعدد آڈیوز اور ویڈیوز موجود ہیں جن میں ایک مخصوص جتھے کو یہ بات بتائی گئی کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جی ایچ کیو راولپنڈی اور کور کمانڈر ہاؤس میں جانا ہے، یہ اندھے ہوگئے تھے، اتنی سفاکیت اور گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا۔

تحریک انصاف پر پابندی لگ سکتی ہے، عمران کا سیاست سے مائنس ہونا ہی حل ہے

پروگرام میں پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک انصاف پر پابندی لگ سکتی ہے، میری رائے تھی کہ اس فتنہ کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کرنا چاہئے لیکن اس فتنے نے اپنی پارٹی کو ہی دوچار کردیا، اللہ کی طرف سے بہتری ہوئی اور اس فتنے کی شناخت ہوگئی۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں ہے، اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ نے ان کی سپورٹ بنائی، عمران خان میں کوئی سیاستدانوں والی بات نہیں، کوئی سیاستدان مخالفین سے بات کرنے سے انکار نہیں کر سکتا، عمران کا سیاست سے مائنس ہونا ہی حل ہے، میں نے کہا تھا کہ یہ یا خود نہیں رہے گا یا دوسروں کو نہیں رہنے دے گا۔

مذاکرات کیلئے دباؤ ڈالنے والے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر بہت بے اعتمادی ہے

پی ٹی آئی سے مذاکرات کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان بات چیت پر یقین نہیں رکھتے وہ اس پر قائل ہی نہیں ہیں، مذاکرات کے لئے دباؤ ڈالنے والے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر بہت بے اعتمادی ہے، انہوں نے عمران خان کو یہاں تک پہنچانے میں سہولیات فراہم کی ہیں جس پر قوم حیران ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین سیاسی لوگ ہیں، وہ سیاست جانتے ہیں لیکن عمران خان سیاستدان نہیں، قوم کی بدقسمتی ہے یہ سیاست میں آئے اور کچھ لوگوں نے غلطی کرکے انہیں پروان چڑھایا۔

اگر حالات ایسے ہی رہے تو آئین میں ایمرجنسی کا حل موجود ہے

الیکشن اور ایمرجنسی کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ 8 اکتوبر کو الیکشن کا انعقاد موجودہ حالات پر منحصر ہے اور حالات ایسے ہی رہے تو آئین میں ایمرجنسی کا حل موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے توہین عدالت لگانے سے حکومت گھر نہیں جائے گی، یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے، ایسا ہونے کی وجہ سے ملک یہاں تک پہنچ چکا ہے۔

پی ٹی آئی وہ گینگ ہے جو غلط وجوہات کی بنیاد پر بنی، مریم نواز

پی ٹی آئی کی راہ میں رکاوٹ ڈالی گئی نہ چیک کیا گیا اور 9 مئی کا واقعہ رونما ہوگیا، چیف آرگنائز ن لیگ
شائع 17 مئ 2023 08:19pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائز مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی وہ گینگ ہے جو غلط وجوہات کی بنیاد پر بنی۔

مریم نواز نے ایک بار پھر عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ہونے والے پُرتشدد احتجاج کو جواز بناکر تحریک انصاف کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

ٹوئٹ کرتے ہوئے مریم نواز نے لکھا کہ پی ٹی آئی وہ گینگ ہے جو غلط وجوہات کی بنیاد پر بنی، سوائے ہنگامہ آرائی، تباہی اور غلط کاموں کے یہ کبھی کسی مقصد کے لیے نہیں کھڑے ہوئے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آگنائز مریم نواز نے ٹوئٹ میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا کہ یہ سب کچھ اس لیے ہوا کہ انہیں سیاسی جماعت کے لبادے میں کام کرنے دیا گیا، نہ اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ ڈالی اور نہ چیک کیا گیا، یہاں تک کہ 9 مئی کا دلخراش واقعہ رونما ہوگیا۔

آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی، نئی عدالت نہیں بنارہے، نگراں وزیراعلیٰ پنجاب

آرمی کا اپنا قانون ہے، شرپسندوں کےلئے کوئی رعایت نہیں ہوگی، محسن نقوی
شائع 17 مئ 2023 06:47pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ نو مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لئے کوئی نئی عدالت نہیں بنائی جارہی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف نو مئی کو پُرتشدد احتجاج کے دوران آرمی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ ملوث افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کے حوالے سے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے وضاحتی بیان دیا ہے۔

محسن نقوی کا کہنا ہے کہ نو مئی کو احتجاج کے دوران شرپسندوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، آرمی کا اپنا قانون ہے، ملوث افراد کومعاف نہیں کیا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت ملوث افراد کےخلاف کارروائی ہوگی، شرپسندوں کےلئے کوئی رعایت نہیں ہوگی، کوئی نئی عدالت نہیں بنائی جارہی ہے۔

زمان پارک میں پولیس آپریشن کا خدشہ، یہ میری آخری ٹویٹ ہے، عمران خان

زمان پارک میں 40 دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے کم از کم 400 پولیس والوں کو جانا ہوگا، ترجمان پنجاب حکومت
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 11:45pm
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب
فوٹو — اسکرین گریب

زمان پارک میں پولیس آپریشن کا خدشات بڑھ گئے جب کہ پنجاب پولیس نے زمان پارک جانے والے تمام راستے ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند کر دیے۔

پولیس کی جانب سے دھرم پورہ پل، علامہ اقبال روڈ اور ریلوے پھاٹک بھی بند کرکے پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا۔ اس کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری زمان پارک اور گردونواح میں تعینات کردی گئی۔

دوسری جانب عمران خان نے اپنی گرفتاری اور زمان پارک میں آپریشن کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں اگلی گرفتاری سے قبل شاید یہ میری آخری ٹویٹ ہو کیونکہ پولیس میری رہائشگاہ کا محاصرہ کرچکی ہے۔

زمان پارک انتظامیہ نے پولیس کو گھر کی تلاشی کی اجازت دے دی۔

افتخار درانی کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکارسرچ وارنٹ کے ساتھ گھر کی تلاشی لے سکتے ہیں، 4 سے زیادہ اہلکاروں کو گھر میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی، پولیس کے ساتھ اس معاملے میں مکمل تعاون برتا جائے گا۔

اس کے ردعمل میں ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس زمان پارک میں چھپے 40 دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئے صرف 4 پولیس والے لیکر نہیں جائے گی، 40 تربیت یافتہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئے کم از کم 400 پولیس والوں کو جانا ہو گا۔

دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی سینیٹر شبلی فراز نے رات کو عمران خان کی رہائشگاہ پہنچنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے تحت پولیس نامعلوم افراد کو زمان پارک کے اندر لا کر ان کی گرفتاری عمل میں لانا چاہتی ہے۔

شبلی فراز نے کہا کہ میڈیا سے گزارش ہے کہ وہ پولیس چھاپے کا منظر ریکارڈ کرنے کے لیے زمان پارک پہنچیں۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ملک کی سب سے بڑی پارٹی اور فوج کو لڑوانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں یہ کامیاب ہو رہے ہیں کیونکہ یہ لوگ تجربہ کار سیاست دان ہیں، البتہ میں نے دنیا میں اپنی فوج کا دفاع کیا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں واضح کردوں میں اپنی فوج پر تےنقید اصلاح کرنے کے لئے کرتا ہوں، اگر میں آرمی کو کمزور کروں گا تو میں خود کو کمزور کروں گا، کون آپنی فوج سے لڑنا چاہتا ہے۔

اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم کامیابی سے وہ کام رہے ہیں جو مشرق پاکستان میں ہوا تھا، وہ ملکی تاریخ کا شفاف ترین الیکشن تھا، ایک شخص نے اقدارا کی خاطر سب سے بڑی پارٹی سے فوج کو لڑوا دیا جس کی وجہ سے ملک ٹوٹ گیا، آج بھی وہی ہو رہا ہے۔

آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ بغیر تحقیقات کیئے تحریک انصاف کو دہشت گرد قرار دیکر پکڑ دھکڑ شروع ہوگئی، خواتین سمیت ساڑھے 7 ہزار کارکنوں کو پکڑ لیا ہے، ملک میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 27 سال ہے، مجھ سمیت کسی پارٹی لیڈر نے توڑ پھوڑ کا کبھی بیان نہیں دیا، 10 مئی کو ہم نے کچھ نہیں کیا، 25 مئی کو پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان پر تشدد کیا گیا، میں نے انتشار کی وجہ سے دھرنا منسوخ کردیا تھا۔

اپنی گرفتاری پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں 9 مئی کو کہا تھا کہ وارنٹ آئے تو میں گرفتاری دینے کے لئے تیار ہوں، آرام سے پکڑ لیتے، میں نے کہا تھا اگر اس طرح پکڑیں گے تو ردعمل آنا تھا، مجھے ڈنڈا مارا گیا اور دہشت گردوں کی طرح پکڑا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سازش کی گئی ہے جس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں، اس حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لئے ہم عدالت جائیں گے، جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور چلاؤ گیراؤ پر سب سے پہلے آئی جی پنجاب کو بلایا جائے۔

شرپسندوں کے خلاف افواج قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، مریم اورنگزیب

زمان پارک آج بھی مجرموں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے، ان سب کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے، وفاقی وزیر
شائع 17 مئ 2023 05:29pm
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — پی آئی ڈی/ فائل
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب۔ فوٹو — پی آئی ڈی/ فائل

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث شرپسندوں کے خلاف افواج قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ 9 مئی کا دن قومی سانحہ تھا، حساس تنصیبات پر منصوبہ بندی کےذریعے حملے کئے گئے، شہدا کی یادگاروں کو نذر آتش کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر شرپسندوں نے املاک کو نقصان پہنچایا، شرپسندوں نے اسپتال، اسکول، ایمبولینس کو جلایا، شرپسندوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: جناح ہاؤس حملے میں ملوث شرپسندوں کے سیاسی جماعت سے رابطوں کے ثبوت مل گئے

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسلح افواج ہماری سرحدوں کی محافظ ہیں، شرپسندوں کے خلاف افواج قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، املاک پر حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، اس ضمن میں قومی سلامتی کمیٹی اس واضح اعلامیہ جاری کر چکی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ زمان پارک مسلح جتھوں کی پناہ گاہ ہے، عمران خان کہہ چکے ہیں اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو پھر ردعمل آئے گا، شرپسندوں نے عام آدمی کی سواری میٹرو بس کو بھی نقصان پہنچایا، عمران نے لوگوں کو ملک دشمنی پر اکسایا۔

سیاسی و نجی املاک کے نقصان اور ہنگامہ آرائی پر لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ شرپسندوں نے وہ کیا جو بدترین دشمن بھی نہ کرسکا، زمان پارک آج بھی مجرموں کی پناہ گاہ بنا ہوا ہے، ان سب کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے اس ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی جس پر ہمسایہ ملک میں شادیانے بجائے گئے، یہ وہ سانحہ ہے جو میرے اور آپ کے ملک پر حملہ ہے، ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں، لہٰذا ان تمام لوگوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔

190 ملین پاؤنڈ کا کیس؛ نیب کا عمران خان کی پوری کابینہ کو طلب کرنے کا فیصلہ

عمران خان کی پوری کابینہ کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے
شائع 17 مئ 2023 05:11pm

نیب راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں عمران خان کی پوری کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

نیب راولپنڈی نے 190 ملین پاؤنڈز کی منتقلی سے متعلق این سی اے اسکینڈل میں عمران خان کی پوری کابینہ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے عمران خان کی کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا، اور کابینہ کے بیشتر ارکان کے بیانات بطور گواہ قلمبند کئے جائیں گے۔

اس حوالے سے نیب نے کل سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو طلب کررکھا ہے، اور اس حوالے سے نوٹسز بھی جاری کئے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کوشامل تفتیش ہونےکی ہدایت کی تھی۔

نیب نے عمران خان کو بھی نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں طلب کررکھا ہے، اور انہیں ایک سوال نامہ بھی بھیجا گیا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بھی نوٹس موصول کروانے کے لئے نیب ٹیم زمان پارک پہنچی اور نوٹس وصول کرایا۔

نیب کا نوٹس عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن علی بھنڈر نے وصول کیا، جس کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔

کیس میں شیخ رشید، علی زیدی اور ذلفی بخاری کی طلبی

نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں نیب نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو بھی طلب کر لیا ہے، اور انہیں طلبی کا نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹس میں شیخ رشید کو 24 مئی دن ساڑھے 12 بجے نیب راولپنڈی پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ انہیں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیب نے تحریک انصاف کے رہنماؤں علی زیدی اور ذلفی بخاری کو بھی 24 مئی کیلئے طلبی کے سمن جاری کردیئے ہیں۔

فیصل واوڈا کی طلبی

نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کا اسکینڈل میں نیب نے سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما فیصل واوڈا کو بھی طلب کر لیا ہے اور انہیں دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کو بطور گواہ طلب کیا گیا ہے، کیوں کہ جب پی ٹی آئی حکومت نے 190 ملین پاؤنڈ پراپرٹی ٹائیکون سے سیٹلمنٹ کی منظوری دی تھی تو انہوں نے اس وقت بطور وفاقی وزیر سیٹلمنٹ کی مخالفت کی تھی، اور سیٹلمنٹ کو نیب کیس قراردیا تھا۔

سابق معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر بھی طلب

عمران خان کے بعد نیب نے پی ٹی آئی دور کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کو بھی 18 مئی کو طلب کیا ہے اور نوٹس میں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اگر نام لے رہے ہیں تو تمام لیڈر شپ کا لیں، فواد چوہدری کی اہلیہ کا عمران خان کے بیان پر ردعمل

میں نے عمران خان سے گلہ نہیں کیا بلکہ حقیقت بیان کی ہے، حبا فواد
شائع 17 مئ 2023 05:06pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

شوہر کا ذکر نہ کرنے پر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد کا عمران خان کی ٹویٹ پر ردعمل سامنے آیا ہے۔

فواد چوہدری کی اہلیہ حبا فواد نے پارٹی چیئرمین عمران خان کو نام بھولنے پر یاد دہانی کروائی ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے زیر حراست رہنماؤں کے حق میں ٹویٹ کرتے ہوئے ان کے شوہر فواد چوہدری، ملائیکہ بخاری، جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ کے نام لکھنا بھول گئے ہیں۔

یاد رہے کہ عمران خان نے ایک ٹویٹ میں پارٹی کے زیر حراست رہنماؤں بشمول شاہ محمود قریشی، اسد عمر، شہریار آفریدی اور اُن کی اہلیہ، شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز چترالی کا نام لے کر ذکر کیا اور ان کے خلاف ہونے والے پولیس ایکشن کی مذمت بھی کی۔

عمران خان کی یہ ٹویٹ سامنے آنے کے بعد حبا فواد نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ خان صاحب دوسرے لوگوں کے نام لکھتے ہوئے آپ فواد چوہدری، ملائیکہ بخاری، مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ کے نام لکھنا بھول گئے ہیں۔

ایک اور ٹویٹ میں حبا فواد نے لکھا کہ اس کے علاوہ آپ تحریک انصاف کے دیگر زیر حراست لیڈروں، خواتین و مرد کارکنان اور بچوں کا نام لکھنا بھی بھول گئے۔

حبا فواد کا کہنا تھا کہ یہ مشکل وقت ہے لیکن خان صاحب اس وقت ہمیں آپ کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں حبا فواد نے کہا کہ انہوں نے عمران خان سے گلہ نہیں کیا بلکہ حقیقت بیان کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز فواد چوہدری کی رہائی اور ضمانت ملنے کے بعد بھی ان کے گاؤں میں واقع گھر پر حملہ کیا گیا۔ اگر عمران خان نام لے ہی رہے ہیں تو تمام لیڈر شپ کا لیں، سب کے ساتھ برابری کا سلوک ہونا چاہیے۔

بشری بی بی کا ایک لاکھ روپے جرمانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع

بشری بی بی کے وکیل پر عدالت نے وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا تھا
شائع 17 مئ 2023 04:13pm

عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے عدالت کی جانب سے جرمانے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے جرمانے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ سےرجوع کرلیا ہے۔

بشری بی بی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں چیف سیکرٹری، وفاقی وصوبائی سیکرٹریز داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، سی سی پی او کو فریق بنایا گیا ہے۔

بشری بی بی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا ہے کہ عدالت نے عمران خان کی اہلیہ کو ایک لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا، لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے بشری بی بی کی درخواست مسترد کر دی ، اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے غلط مشورے کے ریمارکس دیئے۔

وکیل نے موقف دیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے عدالتی وقت ضائع کرنے پر ایک لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا ہے۔

بشری بی بی اور ان کے وکیل نے عدالت میں 20 اپریل کے سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

بشری بی بی کے وکیل پر عدالت کا وقت ضائع کرنے پر 1 لاکھ روپے کا جرمانہ

واضح رہے کہ عدالت نے زمان پارک میں ممکنہ آپریشن کے خلاف درخواست پر ایک لاکھ جرمانے کا حکم دیا تھا۔

20 اپریل کو عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عید کی تعطیلات میں زمان پارک میں ممکنہ آپریشن کو روکنے کی استدعا کی۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے پی ٹی آئی وکلا نے درخواست دائر کی جس میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ عید کی تعطیلات میں زمان پارک میں آپریشن ہوگا، پہلے بھی عمران خان کی غیرموجودگی میں پولیس نے گھر پر حملہ کیا تھا۔

دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس کوعید تعطیلات میں زمان پارک میں آپریشن روکنے کا حکم دیا جائے۔

بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت ہوئی، تو عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ یہ معاملہ تو پہلے ہی لارجر بینچ کے سامنے ہے، آپ کو پہلے ہی ریلیف مل چکا ہے، یہ درخواست عدالت کا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے، عدالت نے بشریٰ بی بی کی درخواست خارج کردی۔

بشریٰ بی بی کے وکیل اظہر صدیق نے مؤقف پیش کیا کہ ہم بنیادی حقوق کی بات کررہے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کی پٹیشن سے عدالت کا وقت ضائع ہوتا ہے، آپ 2 دن پہلے لارجر بینچ میں آئے تھے، میں بھی لارجر بینچ میں شامل تھا، جو ریلیف بنتا تھا آپ کو دے دیا گیا تھا، آپ کی پٹیشن نہیں بنتی، آپ کو ریلیف دیا جا چکا ہے۔

عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکیل اظہر صدیق پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا اور بشری بی بی کی درخواست خارج کردی

محمود الرشید کا میڈیکل کرانے کے احکامات جاری

مجھے چار دن پہلے گرفتار کیا گیا اور تشدد بھی کیا، محمود الرشید کا عدالت میں بیان
شائع 17 مئ 2023 03:39pm

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید کا میڈیکل کرانے کے احکامات جاری کر دیے۔

لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ محمود الرشید کو ہتھکڑیوں میں عدالت پیش کیا گیا۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ملزم جسمانی ریمانڈ پر ہے، اس کی گرفتاری مطلوب ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ گرفتاری تو اب ریگولیٹ ہو چکی ہے۔

محمود الرشید کے وکیل نے کہا کہ پہلے ان کو غیر قانونی حراست میں رکھا، تمام کیسز میں ایک ہی بار گرفتاری اور تفتیش کر لیں۔

سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ملزم ایک مقدمہ میں نامزد ہے، محمود الرشید کل پانچ مقدمات میں مطلوب ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے ریمانڈ دیے جانے کا آرڈ دیکھا ہے۔

عدالت نے محمود الرشید سے استفسار کیا کہ آپ کو حراست میں کب لیا، جس پر محمود الرشید نے عدالت کو بتایا کہ مجھے چار دن پہلے گرفتار کیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے پھر استفسار کیا کہ کیا آپ پر تشدد ہوا، جس پر محمود الرشید نے عدالت کو بتایا کہ جی ہاں مجھ پر تشدد کیا گیا ہے۔

عدالت نے محمود الرشید کا میڈیکل کرانے کے احکامات جاری کر دیے اور حکم دیا کہ ملزم کو سیدھا سروسز اسپتال بورڈ میں لے کر جایا جاٸے۔

عدالت نے میڈیکل کروانے کے احکامات کے ساتھ درخواست نمٹا دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے 14 ملزمان کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھیج دیا

دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 14 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی ایڈمن جج عبہر گل خان نے عمران خان کی گرفتاری پر جلاؤ گھیراؤ اور املاک کو نقصان پہنچانے کی درخواست پر سماعت کی۔

تھانہ مغلپورہ اور تھانہ شادمان سے 7،7 پی ٹی آئی کارکنان عدالت میں پیش ہوئے۔

تفتیشی افسر انسپکٹر شوکت نے ملزمان کو پیش کیا اور شناخت پریڈ کرانے کی استدعا کی۔

عدالت نے 14 ملزمان کو شناخت پریڈ کے لیے 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ملزمان کو چہرے ڈھانپ پر پیش کیا گیا۔ ملزمان پر سرکاری املاک کو نذر آتش کرنے کا الزام ہے ۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا

شیریں مزاری کو تھری ایم پی او کے تحت اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 10:11pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری کو پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا۔

پنجاب پولیس نے جیل سے رہائی پانے والی پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔ اسلام آباد پولیس نے ان کی گرفتاری میں پنجاب پولیس کی معاونت کی۔

اس سے قبل اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری اور فلک ناز کو کیس سے ڈسچارج کردیا تھا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں شیریں مزاری اور فلک ناز کو پیش کیا گیا۔

پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا مسترد کردی۔

مزید پڑھیں: شیریں مزاری اور فلک ناز چترالی رہائی کے فوری بعد اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار

جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے دونوں رہنماؤں کو کیس سے ڈسچارج کیا۔ عدالت نے شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ فلک ناز اور شیریں مزاری سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں۔

پی ٹی آئی کی خواتین رہنماؤں کو تھانہ ترنول میں درج اقدام قتل اور اسلحہ لہرانے کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں پیش کیا گیا۔

اس موقع پر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ رہائی کے بعد اڈیالہ جیل کے دوسرے گیٹ سے دوبارہ گرفتار کیا گیا، ڈپلومیٹک انکلیو اور تھانہ سکرٹریٹ میں رکھا گیا۔

شیریں مزاری اور فلک ناز کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا گیا

اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

سینیٹر فلک ناز اور شیریں مزاری اپنی وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔

وکیل زینب جنجوعہ نے بتایا کہ سینیٹر فلک ناز اور شیریں مزاری عدالت میں ہیں، متعلقہ عدالت پیش کیا گیا اور وہاں سے عدالت نے ڈسچارج کردیا، بس یہ بتایا جائے کہ کوئی اورمقدمہ تونہیں ہے، عدالت مزید کسی گرفتاری سے روکے، گزشتہ روز بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا، ہمیں خدشہ ہے کہ کسی اور مقدمے میں بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری اور سینٹر فلک ناز کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔

عدالت نے پولیس کو مقدمات کی تفصیل فراہمی کا حکم دے دیا اور فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کل تک جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد پولیس مقدمات کی تفصیلات عدالت میں کل تک فراہم کرے۔

عدالت نے کل تک غیر قانونی گرفتاری پر دیگر صوبوں کو بھی روک دیا۔

ملیکہ بخاری دوبارہ گرفتار

رہنما پی ٹی آئی ملیکہ بخاری کو رہائی کے فوراً بعد دوبارہ اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔ ملیکہ بخاری کو اسلام آباد پولیس کے اہلکار گرفتار کرکے نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر ملیکہ بخاری کو رہا کیا گیا تھا۔

عامر کیانی کی پی ٹی آئی سے علیحدگی، علی زیدی اور عباد فاروق کی پارٹی چھوڑنے کی تردید

تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کی جیکب آباد جیل منتقلی
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 09:51pm

لاہور کے حلقہ پی پی 149 سے پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر عباد فاروق نے کور کمانڈر ہاؤس کو آگ لگانے کا ذمہ دار ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو قرار دے دیا۔

محمود مولوی کے بعد اب تحریک انصاف کے سینئر رہنما راجا عامر کیانی نے بھی پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دیا ہے، اور اس کی تصدیق بھی کردی ہے۔

راجا عامر کیانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے دستبردار ہورہا ہوں، صرف پارٹی ہی نہیں بلکہ سیاست بھی چھوڑ رہا ہوں، اس کا فیصلہ 2 ماہ پہلے کر لیا تھا، آج صرف اعلان کیا ہے۔

عامر کیانی کا کہنا تھا کہ میرے آباؤ اجداد پاک فوج میں ہیں، میرے سسر بھی فوجی ہیں، میری اس ادارے سے محاذ آرائی نہیں بنتی، پاکستان کی بقا اس کے ادارے ہیں، اداروں کے خلاف کھڑا ہونا بدنصیبی ہے، 9 مئی کے واقعات پر دکھ ہے، جدوجہد ہم نے سیاسی لوگوں کے خلاف کرنی ہے، ایسی سیاست نہیں کرسکتا جس سے پاکستان کی سلامتی پر آنچ آئے۔

پی ٹی آئی رہنما سے سوال کیا گیا کہ کیا فیصلے سے قبل عمران خان کو آگاہ کیا۔ تو راجا عامر کیانی نے کہا کہ میری ایک ماہ سے عمران خان سے بات نہیں ہوئی۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، وہ 24 گھنٹوں میں پریس کانفرنس کریں گے۔

ذرائع کے مطابق سیف اللہ ابڑو کا پی ٹی آئی کے موجودہ بیانیے سے اظہار لاتعلقی کرچکے ہیں اور انہوں نے سینیٹ کی رکنیت سے استعفے کا بھی فیصلہ کرلیا ہے۔

عباد فاروق کا پی ٹی آئی ٹکٹ واپس کرنے کا اعلان

لاہور کے حلقہ پی پی 149 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر عباد فاروق نے پی ٹی آئی کا ٹکٹ واپس کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ اگر الیکشن لڑا تو آزاد حیثیت سے لڑوں گا۔

عباد فاروق نے اپنے ویڈیو بیان میں تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں محمود الرشید کو کور کمانڈر ہاؤس کو آگ لگانے کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

عباد فاروق کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی مذمت کرتا ہوں، یاسمین راشد اور محمودالرشید سمیت دیگر لیڈرشپ نے لبرٹی چوک بلوایا، اور کہا گیا کہ کور کمانڈر ہاؤس جا کر آگ لگانی ہے،کور کمانڈر ہاؤس میں جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہ مجھے ایئرپورٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، میرے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہیں، میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔

واضح رہے کہ عباد فاروق کو لاہور کے حلقہ پی پی 149 سے تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی ٹکٹ دیا گیا ہے، حالیہ صورتحال میں انہیں پولیس کی جانب سے دو بار گرفتار کیا جاچکا ہے۔

پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے دوران پولیس وین کی توڑ پھوڑ کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنما عباد فاروق کو گرفتار کیا گیا تھا، جب کہ 9 مئی کو جناح ہاؤس اور دیگر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کی شناخت کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جن افراد کے نام ظاہر کئے تھے ان میں بھی عباد فاروق کا نام سامنے آیا تھا۔

پریس کانفرنس کے بعد علی زیدی کی جیکب آباد جیل منتقلی

تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو جیکب آباد منتقل کرنے کے لئے پولیس انھیں گھر سے لے کر چلی گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ علی زیدی کو فوری جیکب آباد جیل منتقل کیا جائے۔

اس سے قبل علی زیدی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری کمر میں 4 روز سے شدید تکلیف تھی، میں اسپتال میں میڈیکل چیک اپ کرانا چاہتا ہوں، مجھے نہیں معلوم تھا کہ ان دنوں میں اتنا تماشہ لگ جائے گا۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ خاندانی سیاست دان نہیں، پی ٹی آئی سے سیاست شروع کی، اور عمران خان نے ہمیشہ پرامن سیاست کی تلقین کی، 9 مئی کو جناح ہاؤس اور ریڈیو پاکستان کوآگ لگادی گئی، شہدا کی یادگار کو جلنے کے واقعہ پر سب سے زیادہ افسوس ہوا، سرکاری املاک پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، سرکاری املاک پاکستان کے اثاثے ہیں، فوج ہم سے ہے اور ہم فوج سے ہیں، فوج کی وجہ سے ہی ہم رات کو سکون سے ہوتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ میں نے مشتعل کارکنان کو روکا تو مجھ پر جھوٹی ایف آئی آر کاٹ دی گئی، اور میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوگیا، میں نے کبھی تشدد کی حمایت نہیں کی، اختلاف رائے تو گھر میں بھی ہوتا ہے، ناراض اپنوں سے ہوا جاتا ہے، لیکن اس آڑ میں شرپسندی اور دہشت گردی ناقابل قبول ہے، ریاستی اداروں پر حملے کرنے والا پی ٹی آئی کا کارکن نہیں ہوسکتا۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ ابھی خبر سنی کہ میں تحریک انصاف چھوڑ رہا ہوں، پی ٹی آئی اس دن چھوڑوں گا جس دن عمران خان چھوڑیں گے، مجھے اگر پارٹی سے ہٹانا چاہتے ہو تو میرے ماتھے پر گولی ماردو، یہ جماعت میں نے بنائی ہے یہ میری جماعت ہے، اگر عمران خان بھی پارٹی سے نکالے تو بھی نہیں نکلوں گا۔

واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر علی زیدی اپنے گھر میں ہی نظر بند ہیں، 9 مئی کے واقعات کے بعد ان کے گھر کو ہی سب جیل قرار دیا گیا تھا۔

محمود مولوی کا تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان

گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے محمود مولوی نے بھی پارٹی اور قومی اسمبلی رکنیت سے استعفی دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اداروں اور اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی کاحامی نہیں ہوں، میں اپنی فوج کے کبھی خلاف گیا اور نہ کبھی جاؤں گا۔

محمود مولوی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو املاک جلانے پر احتجاجا پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، میں نے ہمیشہ فرنٹ لائن پر ہی کھیلا ہے، مجھے کسی سے کوئی خوف نہیں ہے۔

سابق ایم این اے نے کہا کہ فوج کی یادگاروں کی توڑ پھوڑ سے ہم کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، وہ کام کئے جارہے ہیں جو بھارت نہ کرسکا، میں سمجھا تھا کہ پی ٹی آئی سلجھی ہوئی جماعت ہے، یہ واقعہ دیکھنے کے بعد مجھے بہت افسوس ہوا۔

پی ٹی آئی کے ساتھ 10سال گزارے نئی پارٹی کا ابھی سوچا نہیں، جہانگیر ترین

کسی کے گھر میں گھسنا ہماری تہذیب میں نہیں، جہانگیر ترین
شائع 17 مئ 2023 02:08pm

سینیئر سیاستدان جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ 10سال گزارے، نئی پارٹی کا ابھی سوچا نہیں۔

عون چوہدری، فیصل حیات اور اسحاق خاکوانی کے ہمراہ تحریک انصاف کے منحرف رہنما جہانگرترین نے شرپسندی کے واقعے میں جلا دیے جانے والے جناح ہاؤس کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے جناح ہاؤس میں جو دیکھا بہت افسوس ہے۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ انہوں نے جناح ہاؤس کا کیا حال کیا، ساری زندگی پاکستان میں گزاری، سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ جناح ہاؤس پر ایسا ہو سکتا ہے، جس جس نے قومی اثاثے کے ساتھ ایسا کیا ان کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہئے۔

سینئر سیاستدان نے کہا کہ کسی کے گھر میں گھسنا ہماری تہذیب میں نہیں، اللہ ان کوعقل دے 75 سال کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، ایساواقعہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیئے۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ 10سال گزارے، اتنا وقت اس لیے دیا کہ ملک کو بہتر بنایا جائے، نئی پارٹی کا ابھی سوچا نہیں، اس موقع پر سیاسی بات کرنے کا موقع نہیں۔

حملوں میں ملوث ’دہشتگرد‘ زمان پارک میں ہیں، پی ٹی آئی حوالے کرے، پنجاب حکومت

آئندہ کیلئے پولیس کو شرپسندوں کیخلاف فری ہینڈ دے دیا، نگراں وزیراطلاعات پنجاب
شائع 17 مئ 2023 01:57pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قیادت دہشت گردوں کو 24 گھنٹوں میں پولیس کے حوالے کردے، پی ٹی آئی نان اسٹیٹ ایکٹر کا روپ دھارتی جارہی ہے، آئندہ کے لیے پولیس کو شرپسندوں کے خلاف فری ہینڈ دے دیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامرمیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نان اسٹیٹ ایکٹر کا روپ دھارتی جارہی ہے، پی ٹی آئی کی خواتین دہشت گردوں سے زیادہ تشدد پسند ہیں،ایک سال سے یہ اداروں کو دھمکیاں دیتے آرہے ہیں، اب انہوں نے اپنی دھمکیوں کو عملی شکل دے دی ہے۔

نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے تحت ملک بھر میں حملے ہوئے، 9 مئی کو ریاستی رٹ کو چیلنج کیا گیا، ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی، انٹیلی جنس معلومات انتہائی خطرناک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حملوں کی منصوبے بندی کرنے والے 30 سے 40 افراد زمان پارک میں ہیں، جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والے بھی زمان پارک میں موجود ہیں، پی ٹی آئی قیادت سے درخواست ہے کہ ملزمان کو حوالے کردیں۔

عامر میر نے بتایا کہ کور کمانڈر ہاؤس پر رات 8 بجے تک حملہ جاری رہا، حملہ آوروں کا زمان پارک میں لوگوں سے رابطہ رہا، ہینڈلرز نے یہاں تک بتایا کہ آپ نے کہاں تک جانا ہے، شرپسندوں کے خلاف زیرو ٹالرنس رکھی جائے گی، انسداد دہشت گردی عدالتوں میں مقدمات چلائے جائیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملزمان کی اسکروٹنی کا عمل جاری ہے، شرپسندوں کو نشان عبرت بنادیں گے، 9 مئی کو شرپسندوں نے ریڈ لائن کراس کی، 3400 افراد کے خلاف 254 مقدمات درج ہوچکے ہیں، 78 افراد جسمانی ریمانڈ پر ہیں ۔

نگراں وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ شرپسندوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوگا، دوسرے درجے کے ملزمان کے کیسز اے ٹی سی میں جائیں گے، شرپسندوں کے خلاف پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ہے، شرپسندوں پر پولیس کو گولی چلانے کی اجازت دے دی ہے، دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا جائے گا، دوبارہ ایسی حرکت ہوئی تو شرپسندوں کو فواد چوہدری سے زیادہ تیز دوڑ لگانا پڑے گی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور

کراچی کی عدالت نے فردوس شمیم نقوی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
شائع 17 مئ 2023 01:31pm

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی حاضری سے استثنی کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 25 مئی تک توسیع کر دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جج نے ریمارکس دیے کہ ایم پی او میں کوئی گرفتار ہوجائے تو درخواست استثنیٰ غیر مؤثر ہوجاتی ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کو تحفظ دینے کا پولیس بیان آجائے تو ایسا مؤقف نہیں رہے گا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر بیماریاں ختم اور حاضری یقینی ہونی چاہیئے، سیاسی حالات کی عدالت کی ذمہ دار نہیں ہے، پی ٹی آئی وکلاء نے کہا گرفتاری پہلے، مقدمات بعد میں درج ہوتے ہیں۔

عدالت نے فریقین سے ضمانت کنفرمیشن پر حتمی دلائل طلب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

دوسری جانب کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنما فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کی گرفتاری پر ہنگامہ آرائی کے مقدمات پر سماعت ہوئی۔

ٹیپوسلطان پولیس نے ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں گرفتار رکن سندھ اسمبلی فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔

اس موقع پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ابتدائی تفتیش اور دیگرکارروائی مکمل کرلی ہے اور 2 ملزمان کے بیانات جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ریکارڈ کروانا ہیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے فردوس شمیم نقوی سمیت 14 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

عدالت نے فردوس شمیم نقوی سمیت دیگرملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے تفتیشی افسر اور پراسیکیوشن سے 19 مئی تک جواب طلب کرلیا۔

میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ مجھے شارع فیصل تھانے میں رکھا گیا جہاں واش روم کی سہولت بھی دستیاب نہیں، تھانے میں پانی بھی نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لاک اپ میں رکھنے کی کوشش کی، بھرے ہوئے لاک اپ میں جانے سے انکار کیا۔

حکومت حقوق کے لئے کھڑے ہونے والوں کو گرفتار کرکے دہشت پھیلا رہی ہے، عمران خان

صحافی عمران ریاض پر تشدد کی مصدقہ اطلاعات ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
شائع 17 مئ 2023 01:27pm

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے رہنماؤں اور کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے، یہ دہشت پھیلانے کے لئے ہے تاکہ وہ اپنے آئینی حقوق کے لئے کھڑے نہ ہوں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری جنرل اسد عمر ایک ہفتے سے زائد ہوگیا جیل میں ہیں، میں اپنے کارکنوں اور رہنماؤں کی غیر قانونی گرفتاریوں اور اغوا کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود صحافی عمران ریاض خان کو بھیعدالت میں پیش نہیں کیا گیا، ان پر تشدد کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔ شہریار آفریدی کی اہلیہ کو جیل کیسے بھیجا جا سکتا ہے، یہ صرف عوام میں دہشت پھیلانے کے لئے ہے تاکہ وہ اپنے آئینی حقوق کے لئے کھڑے نہ ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سابق وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کے علاج اور ان کی بیٹی کو مرد پولیس اہلکاروں کی جانب سے جسمانی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے حوالے سے سن کر میں بہت پریشان ہوں، ہائی کورٹ نے شیریں مزاری اور سینیٹر فلک چترالی کی ضمانت منظور کی تھی، اس کے باوجود انہیں اڈیالہ جیل کے اندر سے اغوا کر کے تھانہ سیکرٹریٹ لے جایا گیا جہاں شیریں مزاری کی چیخیں سنی گئیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری خواتین حامیوں کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ سلوک کے ویڈیو ثبوت سامنے آنا قابل مذمت ہے، ہماری بہت سی خواتین ایم این ایز، حامیوں اور کارکنان کو ملک بھر کی جیلوں میں غیر انسانی حالات میں رکھا گیا ہے، اور وہ پولیس کی زیادتیوں کا شکار ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ اس فسطائی حکومت کی جانب سے خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے وہ نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں، بلکہ ہماری ثقافت اور اسلامی تعلیمات کے بھی منافی ہے۔

عمران خان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہ ہماری تمام خواتین رہنماؤں، کارکنوں اور ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں کے اہل خانہ کی خواتین ارکان کو فوری رہا کیا جائے، کیوں کہ ان کی مسلسل قید ناقابل برداشت ہے، ہم یہ معاملہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ بھی اٹھارہے ہیں۔

محکمہ متروکہ وقف املاک کا شیخ رشید کے بھائی کو دوبارہ نوٹس جاری

نوٹس شیخ صدیق کے نام پر 12 مئی کو جاری کیا گیا
شائع 17 مئ 2023 01:15pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے پی پی

محکمہ متروکہ وقف املاک نے سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا۔

نوٹس شیخ رشید کے بھائی شیخ صدیق کے نام پر بھیجا گیا ہے، جو 12 مئی کو جاری کیا گیا۔

نوٹس میں شیخ صدیق کو زونل ایڈمنسٹریٹر کے سامنے کل (18 مئی) کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

نیب کا مشکور ہوں میرا نام 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں ڈالا، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں نیب کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرا نام 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں ڈالا۔

اپنے ویڈیو بیان میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نیب کا مشکور ہوں کہ مجھے 190 ملین پاؤنڈ کے قابل سمجھا، نیب نے میرا نام عمران خان کے ساتھ کیس میں شامل کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کئی روز سے میرے گھر پر چھاپے مار رہی ہے، پولیس گھروں میں خواتین کا تقدس ملحوظ خاطر رکھے۔

شیخ رشید نے مزید کہا کہ میں آئین اور قانون کے دائرے میں اپنی جنگ لڑوں گا، 15 جون سے پہلے آئین اور قانون کے تحت فیصلے آئیں گے، پاکستان کے عوام جیتیں گے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر پی ٹی آئی کا ردعمل

پرامن مظاہرین کی صفوں میں انتشار پسندوں کے گروہ داخل کیے گئے، تحریک انصاف کا اعلامیہ
شائع 17 مئ 2023 01:04pm

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین کی صفوں میں انتشارپسندوں کے گروہ داخل کیے گئے، ٹھوس حقائق کے بجائے مفروضوں کو فیصلہ سازی کی بنیاد بنانے کی کوششوں کو تباہ کن سمجھتے ہیں۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے پر تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ”مخصوص سیاسی بیانیے“ کے غلبے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اور ٹھوس حقائق کے بجائے مفروضوں کو فیصلہ سازی کی بنیاد بنانے کی کوششوں کو تباہ کن سمجھتے ہیں۔

تحریک انصاف کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قومی ترقی واستحکام آئین کی بالادستی کے فروغ میں ہی مضمر ہیں، ریاست کو عوامی مرضی کے خلاف چلانے کی کوشش نے ہیجان کو پختہ کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے ملک گیر پر امن عوامی رابطہ مہم کا آغاز کیا، اور انتخابات کی راہ ہموار کرنے کی کوششیں کیں، لیکن ملک و قوم کو بدترین فسطائیت کی دلدل میں دھکیل دیا گیا، اور پر امن احتجاج کا آئینی حق استعمال کرنے والے شہریوں کی صفوں میں انتشارپسندوں کے منظّم گروہ داخل کیے گئے، پھر ان گروہوں نے ایسے واقعات رونما کیے جس پر ہر شہری رنجیدہ ہے۔

تحریک انصاف نے اپنے اعلامیے میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی فرد فتنہ و انتشار میں کار فرما عناصر کی سرکوبی کے حوالے سے دو رائے نہیں رکھتا، ایک بااختیار عدالتی کمیشن کے ذریعے ان عناصر کی نشاندہی کی ضرورت ہے، محض ناقص معلومات یا تاثرات کی بنیاد پر اقدامات اٹھانا منفی نتائج کی راہ ہموار کرے گا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے خلاف ایک مخصوص قسم کے بیانیے کی تشہیر سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں، حکمران گروہ تحریک انصاف کیخلاف ”لندن پلان“ کے تحت طے شدہ شرمناک سیاسی نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے، فیئر ٹرائل کے حق کو کسی طور ساقط نہ کیا جائے،عدل و انصاف ہی کو مرکزِ نگاہ رکھا جائے۔

اعلامیہ کے مطابق تحریک انصاف سیاسی اختلافات کے محاذ آرائی کے بجائے گفت و شنید کے ذریعے حل کی سفارش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، سب سے بڑی سیاسی جماعت کو بزورِ قوت کچلنے کی ریاستی کوششوں کی موجودگی میں اس کے کوئی امکانات نہیں۔

اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت نہتّے شہریوں کے قاتلوں اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث انتشارپسندوں کی نشاندہی کرے، حکومت ملک بھر میں تحریک انصاف کے کیخلاف جاری بدترین کریک ڈاؤن فوری ختم کرے، اور پی ٹی آئی کیخلاف ریاستی وسائل سے جھوٹا اور گمراہ کن پراپیگنڈہ بند کیا جائے۔

کوئی سیاسی جماعت پاکستان مخالف نہیں، نہ غداروں پر مشتمل ہے، صدرمملکت

سب سے گزارش کرتا ہوں کہ ٹھنڈے اور گہرے سانس لیں، صدر
شائع 17 مئ 2023 12:46pm

صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت پاکستان مخالف نہیں اور نہ ہی غداروں پر مشتمل ہے، سب سے کہتا ہوں کہ موجودہ صورتحال کا حل تلاش کریں۔

پاکستان میں موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ انا اور زبردستی، یا انکساری اور حکمت، ان میں سے کون سی روش کوغالب آنا چاہیے، یقین ہے کہ بہتر روش ہی غالب ہوگی، اور ہم در گزر کے ساتھ تنازعات حل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

صدر مملکت نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سب پر زور دیتا رہا ہوں کہ موجودہ صورتحال کا حل تلاش کریں، اور سب سے گزارش کرتا ہوں کہ ٹھنڈے اور گہرے سانس لیں۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ مجھے یہ کہنے میں کوئی تامل نہیں کہ آج کی کوئی بھی سیاسی جماعت کبھی بھی پاکستان مخالف نہیں رہی، نہ ہی وہ غداروں پر مشتمل ہے، مایوسی اور محرومیوں کی وجہ سے ہماری تاریخ میں سب کی جانب سے زیادتیاں کی گئیں۔

صدر پاکستان نے مزید کہا کہ میں تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتا ہوں کہ وہ ’دوبارہ سوچیں‘، روز مرہ کے واقعات اور سخت بیان بازی لوگوں کی سوچ کو دھندلا دیتی ہے، وہ قومیں عظمت حاصل کرتی ہیں جو تاریخ سے سبق سیکھتی ہیں، پاکستانی تاریخ میں دھونس اورزبردستی کی ایک طویل تاریخ ہے جوبارباردہرائی گئی۔

عمران خان حملہ کیس: مرکزی ملزم سمیت 3 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات
شائع 17 مئ 2023 12:41pm
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ

گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان حملہ کیس میں مرکزی ملزم نوید مہر سمیت 3 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی۔

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے مرکزی ملزم نوید مہر سمیت 3 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت پیش کیا گیا۔

مزید پڑھیں: عمران پر حملہ، ایف آئی آر میں تاخیر کا کیس پر کیا اثر پڑے گا؟

عدالت نے تینوں ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 جون تک توسیع کردی۔

ملزمان کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: عمران خان پر فائرنگ کا واقعہ، وزارت داخلہ کا پنجاب حکومت کو خط

عمران خان پر قاتلانہ حملہ

واضح رہے کہ 3 نومبر کو لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا عمران خان حملے کی تحقیقات کیلئے قائم جےآئی ٹی پر اعتراض

فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا تھا۔

پی ٹی آئی کے 22 افراد کی نظر بندی کا حکم معطل، رہا کرنے کا حکم

پی ٹی آئی کے 453 کارکنوں کی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 01:04pm
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 22 افراد کی نظر بندی کا حکم معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے پی ٹی آئی کے 22 افراد کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار شاہین اعجاز اور حفیظ الرحمان کی جانب سے ظفر اقبال منگن ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

ایس ایس پی لیگل، سپرنٹنڈینٹ جیل اور ڈی سی لاہور بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور کے پاس نظر بندی کا حکم جاری کرنے کا اختیار نہیں، نظر بند کے لیے خاطر خواہ مواد موجود نہیں ہے، غیر قانونی نظر بندی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت نظر بندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ نے صرف پولیس رپورٹ پر 22 لوگوں کو جیل میں بند کر دیا، نظر بندی کے لیے شواہد ہونا ضروری ہیں، یہ لوگوں کے بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے نظر بندی کا حکم معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے 22 افراد کے مقدمات کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

پی ٹی آئی کے 70 کارکنوں کی نظربندی معطل

دوسری جانب لاہورہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 70 کارکنوں کی نظربندی معطل کردی۔

لاہورہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی نظر بندی کے خلاف سماعت ہوئی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے 70 کارکنوں کی نظربندی معطل کردی، جس کے بعد نظر بندی معطل ہونے والے کارکنوں کی تعداد 101 ہوگئی۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ خدا کے واسطے اس ملک کو چلنے دیں، لوگوں کے حقوق پامال نہ کریں۔

پی ٹی آئی کے 453 کارکنوں کی نظر بندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

ادھر پاکستان تحریک انصاف کے 453 کارکنوں کی نظربندی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

عدالت نے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 23 مئی کو جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم نے چوہدری زبیر سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس نے کسی قانونی جواز کےبغیر انہیں نظر بند کیا، گرفتاری کے لیے پولیس نے گھروں پر دھاوا بولا اور چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا، پنجاب حکومت نے 9 مئی واقعے کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی کے پرامن کارکنوں کو نظر بندی کیا۔

استدعا ہے کہ عدالت پی ٹی آئی کارکنوں کی نظری بندی کے احکامات کالعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دے۔

جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے23 مئی کو جواب طلب کرلیا۔

عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

ہائیکورٹ کا 5 رکنی بینچ 19مئی کو درخواستوں پر سماعت کرے گا
شائع 17 مئ 2023 11:29am

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کیخلاف دائر درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کرلی گئی ہیں۔

عمران خان کو تحریک انصاف کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کرلی گئی ہیں۔

عمران خان کیخلاف کارروائی پر دائر درخواستوں کی سماعت ہائی کورٹ کا 5 رکنی بینچ 19 مئی کو کرے گا، بینچ کی سربراہی جسٹس شاہد بلال حسن کریں گے۔

پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے خلاف درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ میں نااہلی کے بعد الیکشن کمیشن نے پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کاروائی شروع کررکھی ہے، عدالت پارٹی چیئرمین سے ہٹانے کی کاررواٸی کالعدم قرار دے۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار، ملیکہ بخاری کی متضاد اطلاعات

دونوں رہنماؤں کو 3 ایم پی او کے تحت درج مقدمات میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر رہائی ملی تھی
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 09:18pm
پی ٹی آئی رہنما ملیکہ بخاری اور علی محمد خان
پی ٹی آئی رہنما ملیکہ بخاری اور علی محمد خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان کو رہائی کے بعد پھر گرفتار کرلیا گیا۔ انھیں جہلم ڈسٹرکٹ جیل کے باہر سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس اہلکاروں نے ابتدائی طور پر علی محمد خان کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

دوسری طرف رہنما پی ٹی آئی ملیکہ بخاری کو رہائی کے فوراً بعد دوبارہ اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا۔ ملیکہ بخاری کو اسلام آباد پولیس کے اہلکار گرفتار کرکے نامعلوم مقام کی جانب لے گئے۔

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے بیرسٹر ملیکہ بخاری کو گرفتار نہیں کیا۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کو عدالتی حکم پر رہا کیا گیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ملیکہ بخاری اور علی محمد خان کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی تھی۔

عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کی نظر بندی کالعدم قرار دی تھی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے علی محمد خان اور ملیکہ بخاری کی فوری رہائی کے احکامات جاری کیے۔ پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں پر 3 ایم پی او کے تحت مقدمات درج ہیں۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے تحریک انصاف کے متعدد رہنماؤں کو نقص امن کے خدشے کے پیش نظر حراست میں لیا جن میں اسد عمر اور شاہ محمود بھی شامل ہیں۔

ڈی سی اسلام آباد سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے کیسز کی رپورٹ طلب

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی سی اسلام آباد سے تھری ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے کیسز کی رپورٹ طلب کرلی۔

پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور شاہ محمود قریشی گرفتاری کیس پر سماعت 18 مئی بروز جمعرات کو ہوگی جبکہ اسدعمر، سیف اللہ نیازی اور اعجاز چوہدری گرفتاری کیس پر سماعت 19 مئی کو ہوگی۔

”آئی جی صاحب گڈ ٹو سی یو“ جج کے مکالمے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں قہقے

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی درخواست نمٹادی
اپ ڈیٹ 17 مئ 2023 12:21pm
اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بھی چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال کے نقشِ قدم پر چلنے لگے۔

سپریم کورٹ سے وضاحتوں کے بعد ”گڈ ٹو سی یو“ کی گونج اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ان سے مخاطب ہوکر کہا کہ آئی جی صاحب! گڈ ٹو سی یو۔

جج کے آئی جی سے مکالمے پر کمرہ عدالت میں موجود تمام افراد کے قہقہے لگ گئے۔

واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے چیئرمین پی ٹی آئی کو دیکھ کر کہا تھا ’ویلکم خان صاحب! آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔‘

چیف جسٹس کے ریمارکس پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ میں سول مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے وکیل اصغر سبزواری سے مکالمہ کیا کہ آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، کافی وقت بعد آپ میری عدالت آئے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کو دیکھ کرخوشی ہوئی، یہ میں ہرکسی کو کہتا ہوں، مجھے ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے مزید کہا کہ میں ہر ایک کو احترام دیتا ہوں، ادب و اخلاق تو سب کے لیے ضروری ہے، ادب و اخلاق کے بغیر مزا نہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی درخواست نمٹادی

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

آئی جی اسلام نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری پر 2 مقدمات ہیں، عدالت نے 2 دن کے لیے گرفتاری سے روکنے کے لیے احکامات جاری کیے۔

عدالت نے آئی جی اسلام آباد کے بیان کے بعد فواد چوہدری کی درخواست نمٹا دی۔

گزشتہ روز فواد چوہدری نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتاری پر درخواست دائر کی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو ذاتی حثیت میں طلب کیا تھا۔