اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ حتمی، عمران کے فیصلے پر عمل ہوگا: پرویز الٰہی
وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ حتمی ہے، عمران خان کے فیصلے پر عمل درآمد ہوگا۔
عدالت کی جانب سے وزارت اعلیٰ پنجاب بحال کیے جانے کے بعد پرویز الٰہی نے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آج عدالت نے گورنر کی آئین شکنی کا راستہ روک دیا، رات کے اندھیرے میں منتخب حکومت پر شب خون مارنے کی کوشش ناکام ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے سلیکٹڈ گورنر نے آرٹیکل 58 (2) بی بحال کرنے کی کوشش کی لیکن اس کا راستہ روک دیا گیا ہے، اسمبلیوں کی تحلیل کا فیصلہ حتمی ہے اور عمران خان کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد ہوگا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت انتخابات سے بھاگنا چاہتی ہے، ہم امپورٹڈ حکومت کو عوام کے کٹہرے میں پیش کریں گے اور حتمی فیصلہ عوام کا ہوگا۔
بلیغ الرحمان کے خلاف قرارداد پر پرویز الٰہی نے کہا کہ گورنر کے خلاف آج صوبائی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد اہمیت کی حامل ہے، اس قرارداد کی روشنی میں صدر مملکت سے درخواست ہے کہ گورنر کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی عمل میں لائی جائے اور انہیں فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی پانچ رکنی لارجر بینچ نے گورنر بلیغ الرحمان کی جانب سے پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائیڈ کرنے کے حکم کو معطل کرتے ہوئے ان کی وزارت اعلیٰ کو بحال کردیا ہے۔
درخواست پر سماعت کے دوران پرویز الٰہی نے عدالت میں حلف نامہ جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ بطور وزیر اعلیٰ میں پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کروں گا۔
Comments are closed on this story.