Subscribing is the best way to get our best stories immediately.
کراچی میں بلدیاتی انتخابی مہم میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے انتباہی خط جاری کردیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ اور وفاقی حکومتوں کے ترقیاتی فنڈز کے اعلانات اور وزرا کے دوروں پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کے دوران ترقیاتی منصوبوں کے اجراء اور وزرا کے دوروں پر پابندی ہے۔
انتباہی خط پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں اورامیدواروں کو موصول ہوگیا۔
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے ہائیکورٹس کے حکم امتناع کے خلاف درخوست پرفیصلہ جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن عمران خان، فواد چوہدری اوراسد عمر کیخلاف کارروائی جاری رکھے ،الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے اعتراضات پربھی قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے نہیں روکا ،سندھ اورلاہورہائیکورٹس نے صرف حتمی فیصلہ جاری کرنے سے روکا ہے ۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کمیشن کو کارروائی کے لئے بااختیاربناتا ہے ،تحریکِ انصاف نے کارروائی کا اختیار دینے کی دفعہ چیلنج کر رکھی ہے، رائج قانون چیلنج ہوتوبھی اس پرعملدرآمد سےروکا نہیں جا سکتا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہائیکورٹس کی جانب سے دیے گئے حکم امتناع کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر دائر توہین عدالت کی درخواست پر اعتراض عائد کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر پی ٹی آئی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا۔
رجسٹرار آفس نے اعتراض میں کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف کیسے توہین عدالت دائر ہو سکتی ہے ؟
پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنراورممبران کے خلاف توہین عدالت درخواست دائرکی ہے ،چیف الیکشن کمشنر،4ممبران،داخلہ اورکابینہ ڈویژن سیکریٹریز کے خلاف درخواست دائر ہے ۔
تحریک انصاف کے رہنما علی نوازاعوان کی جانب سے ایڈووکیٹ سردار تیموراسلم نے درخواست دائر کی۔
درخواست میں 31 دسمبرکو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانےکےفیصلے پرعمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان ، اسد عمر اور فواد چوہدری اگلی سماعت پر پیش نہ ہوئے تو وارنٹ جاری کریں گے۔
الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی، چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری میں سے کوئی پیش نہ ہوا جبکہ وکلاء نے تینوں کے مختلف عذر پیش کیے۔
تحریک انصاف کی طرف سے وکیل علی بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ عمران خان کی صحت اجازت نہیں دیتی کہ وہ الیکشن کمیشن میں پیش ہو سکیں، فواد چوہدری کی والدہ شدید علیل وہ اسپتال میں ہیں، عمران خان اور فواد چوہدری کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔
وکیل علی بخاری نے بتایا کہ اسد عمر کی فلائٹ لیٹ ہو گئی جس کی وجہ سے وہ بھی پیش نہیں ہو سکے۔
الیکشن کمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 6 ماہ ہوگئے ہیں وہ الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہورہے۔
ممبر نثار درانی نے کہا کہ آپ عمران خان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں، آپ شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرائیں، جس پر وکیل علی بخاری نے کہا کہ جواب سینئر کونسلز جمع کرائے گی ۔
الیکشن کمیشن نے سماعت 17جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگلی سماعت پر پیش نہ ہوئے تو وارنٹ جاری کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے غورو خوض کے بعد اہم فیصلے کیے، این ایس سی اجلاس میں دو بڑے فیصلے بھی ہوئے۔
اپنے ٹوئٹر بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ریاست کی رٹ چیلنج کرنیوالے دہشتگردوں کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کے قیام پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں، اقتصادی روٹ میپ معیشت بحال کرے گا، عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے گا۔
سندھ بالخصوص کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں پر پیپلز پارٹی اورایم کیوایم کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ بلاول ہاؤس کراچی میں پیر کی شب ہونے والے اجلاس میں پیپلزپارٹی نئی حلقہ بندیاں نہ کرانے پر ڈٹ گئی۔ جس کے دونوں جماعتوں میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ایم کیو ایم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کےتحفظات برقرارہیں اور ملاقات میں کوئی نتیجہ سامنےنہیں آسکا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم جنرل ورکرز اجلاس میں حکومت اور پیپلزپارٹی پر پریشر بڑھائے گی۔
مذاکرات کے لے ایم کیو ایم کا وفد خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں بلاول ہاؤس پہنچا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ بدھ کے روز ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی میں ایک اور ملاقات کا امکان ہے۔
ایم کیو ایم کے تحفظات پر آصف زرداری کی زیرِ صدارت بلاول ہاؤس میں جاری اجلاس میں سندھ حکومت کی قانونی ٹیم نے بلدیاتی الیکشن سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ حلقہ بندیاں فوری طور پر ممکن نہیں۔
قانونی ٹیم کا کہنا تھا کہ نئی حلقہ بندیوں کیلئے کم از کم چار ماہ درکار ہوں گے، یوسیز میں ردوبدل معمولی عمل نہیں۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کا دباؤ ہے، احکامات نہ ماننے پر الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کے خلاف ایکشن لے سکتا ہے۔
سندھ حکومت کی قانونی ٹیم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتظامات کا خود جائزہ لے رہا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی قیادت نے بلاول ہاؤس جانے سے پہلے اپنی حکمت عملی تیار کی۔
ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے دو ٹوک اور فیصلہ کن بحث کا فیصلہ کیا تھا۔
وفد میں وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف شامل ہیں، حلقہ بندیوں کے خلاف آئینی بحث پر وسیم اختر اور خواجہ اظہار بات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وفد کا کہنا تھا کہ معاہدوں پر عمل درآمد یقینی بناکر آئیں گے یا معاہدوں کی پاسداری سے معذرت کرلیں گے۔
اجلاس سے پہلے مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا اور دیسی کھانوں سے تواضع کی گئی۔