مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جمہوریت کے گلے پر چھرا پھیرا ہے، یہ مذہبی بننے کی کوشش کرتا ہے لیکن لفظ 'روحانیت' نہیں بول سکتا، آرمی چیف یا اسٹیبلشمنٹ اسے بطور وزیراعظم تسلیم نہ کرے کیونکہ اب وہ ملک کا وزیراعظم نہیں ہے۔
علیم خان کا کہنا تھا کہ آپ نے واضح شکست دیکھتے ہوئے اسمبلیاں تحلیل کردیں اگر اسمبلیاں تحلیل کرنی تھیں تو پہلے کردیتے، آپ کیا سمجھ رہے ہیں کہ عوام آپ کے ساتھ ہیں تو یہ غلط فہمی ہے۔