Aaj News

پیر, مارچ 31, 2025  
01 Shawwal 1446  

سندھ ہائیکورٹ: اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے اربوں روپے کی ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد

یہاں درخواست پر کوئی بل یا ایکٹ نظر نہیں آ رہا ہے،عدالت
شائع 28 مارچ 2025 12:12pm

سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لئے اربوں روپے کی 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ لوگ اس اسکیم سے کیسے متاثر ہوئے ہیں؟ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار سندھ اسمبلی کے رکن ہیں۔ محمد فاروق نے اسمبلی میں بھی گاڑیوں کی خریداری کی مخالفت کی تھی۔

عدالت نے اس پر سوال کیا کہ ”یہ معاملہ اسمبلی میں کیسے گیا؟“ اور کہا کہ ”یہاں درخواست پر کوئی بل یا ایکٹ نظر نہیں آ رہا ہے۔“ درخواست گزار نے بتایا کہ انہوں نے اسمبلی میں گاڑیوں کی خریداری کے خلاف قرارداد پیش کی تھی۔

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار سے پوچھا کہ ”ڈبل کیبن گاڑیاں خریدی جائیں گی تو آپ بحیثیت شہری کیسے متاثر ہوسکتے ہیں؟“ درخواست گزار نے جواب دیا کہ ”لگژری گاڑیوں کے بجائے 1000 سی سی کی گاڑیاں خریدی جائیں تاکہ عوامی مفاد میں بہتر فیصلے کیے جا سکیں۔“

عدالت نے حکومت سندھ کو اسسٹنٹ کمشنر کیلئے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے روک دیا

وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ عوام کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ عدالت نے اس پر سوال کیا کہ ”کونسے حقوق متاثر ہوئے ہیں؟“ اور ”کونسے قانون کی خلاف ورزی ہو رہی ہے؟“ درخواست گزار نے عدالت سے وقت کی درخواست کی تاکہ وہ رولز اور پالیسی کی خلاف ورزی کی تفصیلات فراہم کر سکیں، تاہم عدالت نے کہا کہ ”وقت نہیں دے سکتے۔ پہلے ہی کیس زیر التوا ہے۔“

ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ یہ گاڑیاں لگژری نہیں بلکہ ضروری ہیں تاکہ افسران اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گاڑیوں کے لیے فنڈز کا غلط استعمال نہیں کیا جا رہا ہے اور اسسٹنٹ کمشنرز کے پاس بہت اہم ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کے معاملے پر سندھ حکومت کی وضاحت

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ ”آخری بار 2010 اور 2012 میں گاڑیوں کی خریداری کی گئی تھی اور اس وقت سوزوکی کلٹس کی اوسط عمر 6 سال یا ایک لاکھ ساٹھ ہزار کلومیٹر تھی، جبکہ بیشتر گاڑیاں اپنی معیاد پوری کر چکی ہیں۔“

بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے درخواست مسترد کرتے ہوئے حکومت سندھ کے جواب کو تسلیم کیا۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے گزشتہ برس ستمبر میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے لگژری گاڑیاں خریدنے کے لیے محکمہ خزانہ سے پونے 2 ارب کی خطیر رقم مانگی تھی۔

محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن سندھ نے صوبائی محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا، جس میں صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ خزانہ سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کی مد میں پونے 2 ارب روپے مانگے گئے تھے۔

خط میں کہا گیا تھا کہ سندھ حکومت صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 4 بائی 4 کی 138 ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنا چاہتی ہے جس کے لیے ایک ارب 99 کروڑ، 10 لاکھ 800 روپے جاری کیے جائیں۔

سندھ حکومت کی جانب سے خریدی جانے والی ایک گاڑی کی قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد ہے، رواں مالی سال کےبجٹ میں گاڑیوں کی خریداری کے لیے رقم مختص کی گئی تھی۔

سندھ کے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے خلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے درخواست دائر کی تھی۔

Sindh Assembly

sindh

Sindh High Court