پنجاب اور سندھ میں میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 4 ڈاکو ہلاک
پنجاب اور سندھ میں پولیس نے ڈاکووں کے گرد گھیرا تنگ کردیا، مختلف علاقوں میں مبینہ مقابلوں کے دوران 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 4 ڈاکو مارے گئے اور 5 زخمی ہوئے جبکہ فائرنگ کے واقعات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جان سے گئے اور ایک بچے سمیت 2 افراد کی لاشیں ملیں۔
پنجاب اور سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں پنجاب پولیس کی بڑی کارروائی کے دوران پولیس اہلکاروں کی شہادت میں ملوث مرکزی ملزم شاہ میر عرف میراکوش مقابلے میں مارا گیا۔
آپریشن میں بکتر بند گاڑیوں، ایلیٹ کمانڈوز سمیت پولیس کی بھاری نفری نے حصہ لیا اور کچہ کریمنلز کی کمین گاہیں نذرآتش کردیں۔
ضلع وہاڑی بورے والا میں مسلح ملزمان نے دوران واردات 70 سالہ خاتون کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا، ملزمان زیورات اور نقدی لے کر فرار ہوگئے۔
ملتان خوشحالی کالونی میں 2 موٹرسائیکل سواروں کی شہری کے ساتھ لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی جبکہ ضلع اوکاڑہ دیپالپور میں پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد ڈاکو کو ہلاک کردیا جس کا ساتھی فرار ہوگیا۔
تحصیل خان پور سے 16 سالہ نامعلوم لڑکے اور تحصیل شجاع آباد سے 40 سالہ محمد بلال کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ ضلع بہاؤل نگر کے شہر چشتیاں میں پرانی رنجش کی بنا پر 2 گروپ آمنے سامنے آگئے، ڈنڈوں اور چھریوں کے وار سے 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب سندھ کے ضلع شکار پور میں 2 مختلف مقابلوں کے دوران ڈاکو ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے، ہلاک ہونے والے ایک ڈاکو پر 10 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔
ضلع قمبر شہداد کوٹ میں اسپتال کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے 25 سالہ نوجوان کو قتل کردیا اور فرارہوگئے۔
ادھر سیہون شریف گاؤں کرمپور میں زمینی تنازع پر 2 برادریوں میں دوطرفہ فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔