نیتن یاہو نے یورپی پارلیمنٹ کی رکن کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے یورپی پارلیمنٹ کی رکن کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا۔
اسرائیل نے گذشتہ روز فرانسیسی شامی فلسطینی سیاستدان ریما حسن کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یورپی یونین کی رکن پارلیمنٹ فلسطینی حکام سے ملاقات کے لیے اسرائیل آنے والی تھیں۔ انہیں بتایا گیا کہ ان کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی، وہ واپس چلی جائیں اور اسرائیل نہ آئیں۔
اسرائیل کے وزیر داخلہ موشے اربل نے باضابطہ طور پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے نئے قانون کے تحت جو بھی حماس کی حمایت کرتا ہے یا اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملے کو نسل کشی نہیں سمجھتا ہے، اسے اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اسرائیلی وزیر نے کہا کہ ریما حسن حماس کو مزاحمتی تحریک سمجھتی ہیں اور 7 اکتوبر کے قتل عام کو غلط نہیں سمجھتیں، اس لیے ان کے اسرائیل میں داخلے پر مکمل پابندی ہے۔
یاد رہے کہ 32 سالہ ریما حسن کو قانونی ماہر سمجھا جاتا ہے اور انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کی پہلی فرانسیسی فلسطینی رکن بن کر تاریخ رقم کردی تھی۔
ان کی جماعت بائیں بازو کی فرانس ان بویڈ کو 9.89 فیصد ووٹ ملے تھے۔ ریما اس وقت سرخیوں میں آئیں، جب انہوں نے غزہ پر اسرائیل کے قبضے اور جنگ کی مذمت کی تھی۔
اپنے بیان میں ریما حسن نے حماس کو دہشت گرد تنظیم نہیں، بلکہ ایک مزاحمتی تحریک بتایا، جس پر دنیا بھر میں بحث ہوئی تھی۔
Comments are closed on this story.