Aaj News

ہفتہ, اپريل 12, 2025  
13 Shawwal 1446  

حادثات میں اموات دہشتگردی یا بیماری سے مرنے والوں سے زیادہ ہیں، سپریم کورٹ

بھاری گاڑیوں اور اوورلوڈنگ کے کیس میں تفصیلی حکم جاری کریں گے، آئینی بینچ
شائع 21 فروری 2025 04:51pm

سپریم کورٹ آئینی بینچ میں زیر سماعت گاڑیوں کی اوورلوڈنگ کے خلاف کیس میں جسٹس جمال خان مندو خیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ حادثات سے مرنے والوں کی تعداد دہشت گردی یا بیماریوں سے مرنے والوں سے زیادہ ہے۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا اس کیس پر ہم تفصیلی حکم جاری کریں گے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے بھاری گاڑیوں کی اوور لوڈنگ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

بیرسٹر ظفراللہ نے مؤقف اپنایا کہ اصل مسئلہ گاڑیوں کی اوورلوڈنگ کے مقام کا ہے، جب تک لوڈنگ کے مقامات کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا کنٹرول نہیں ہوسکتا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ حادثات سے مرنے والوں کی تعداد دہشت گردی یا بیماریوں سے مرنے والوں سے زیادہ ہے، کیا حکومت کے پاس حادثات سے مرنے والوں کی تعداد موجود ہے؟ سارا مسئلہ ہی قانون پر عملدرآمد کا ہے۔

جسٹس حسن اظہر نے ریمارکس دیے کہ پورٹ قاسم، کورنگی اور انڈسٹریل ایریا کی سڑکوں میں 2 ،2 فٹ کے گڑھے حادثات کا باعث بنتے ہیں۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بہت سارے قوانین تبدیل کرکے جرمانے بڑھائے گئے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اس کیس پر ہم تفصیلی حکم جاری کریں گے۔ کیس زیر التوا رہے گا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر اوورلوڈنگ کے مسئلے کو حل کرنا ہے۔

بعد ازاں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ نے نیب رولز کا پروسیس مکمل نہ ہونے پر سیکٹری قانون کو طلب کرلیا

سپریم کورٹ آئینی بینچ نے نیب رولز کا پروسیس مکمل نہ ہونے پر سیکٹری قانون کو طلب کرلیا۔ جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دیے کہ اگر رولز نہیں بنانے تھے تو قانون میں ہی نہ لکھتے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے نیب رولز سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت آئینی بینچ نے نیب رولز کا پراسیس مکمل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ مجوزہ رولز میں ایسا کیا ہے کہ ابھی تک فائنل نہیں ہو سکے؟ اگر رولز نہیں بنانے تھے تو قانون میں نہ لکھتے، آئندہ سماعت تک رولز فائنل نہیں ہوتے تو سیکرٹری قانون عدالت میں پیش ہوں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ کابینہ کمیٹی نے رولز فائنل کر دیے ہیں، رولز کی منظوری اب کابینہ نے کرنی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری قانون کو طلب کر لیا۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ دیکھتے ہیں اگلے اجلاس میں کابینہ کیا فیصلہ کرتی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ رولز کو اب حتمی شکل دی جا رہی ہے جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ سیکرٹری قانون پیش ہو کر عدالت کو آگاہ کریں۔

Supreme Court

اسلام آباد

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches

nab rules