Aaj News

منگل, اپريل 29, 2025  
01 Dhul-Qadah 1446  

پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا چاہتی ہے، خواجہ آصف

پی ٹی آئی حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی ہے، 'روبرو' میں گفتگو
اپ ڈیٹ 26 جنوری 2025 11:11pm
خواجہ آصف (فائل فوٹو)
خواجہ آصف (فائل فوٹو)

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں نے پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ چلنے کی پیش گوئی پہلے ہی کردی تھی، پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، نہ ہی وہ مسائل کا حل نکالنا چاہتی، میں پی ٹی آئی کی نفسیات سمجھتا ہوں، پی ٹی آئی کا مقصد صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ’روبرو‘ میں میزبان شوکت پراچہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی، یہ لوگ اپنے لیے ریلیف کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کو اچھی طرح جانتا ہوں، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کے چکرمیں ہے، پی ٹی آئی میں ہرایک کے مفادات ہیں، ان کا کوئی نظریہ نہیں، صرف مفادات کے لئے اکھٹے ہیں۔

مذاکراتی عمل باضابطہ ختم ہوچکاہے، بیرسٹرگوہر

وزیر دفاع نے کہا کہ خیبر پختونخوا کےعوام کو امن و ریلیف ملنا چاہیے، پی ٹی آئی حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کررہی، اسی طرح پاراچنار اور کرم کے لوگوں کو ریلیف ملنا چاہیے، کے پی حکومت اسلام آباد پر3 مرتبہ حملہ کر چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بات کرنے کے لیے بہت سے موضوعات ہیں، تحریک انصاف کواس کے حالات پر چھوڑ دینا چاہیے، پی ٹی آئی مشروط مذاکرات چاہتی ہے، اس طرح کے مذاکرات ہمیشہ ناکام ہو جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے، پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی اسلام آباد تک مارچ کی دھمکی دی تھی، ان کا احتجاج کا نیا اعلان بھی گزر جائے گا۔

ہم تماشہ بننےکوتیارنہیں، 28 تاریخ کواجلاس کیلئے تیارہیں، عرفان صدیقی

لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ ”غیر متوقع“ نہیں تھا کیونکہ پی ٹی آئی کسی مسئلے کو حل کرنے پر کام نہیں کر رہی بلکہ ریلیف کی تلاش میں ہے۔

خواجہ آصف کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد کوئی بھی گرینڈ اپوزیشن الائنس ہمارے لئے تشویش کی بات نہیں ہوگی۔

سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے عمران خان سے کہا کہ جب تک اپوزیشن کا اتحاد نہیں بنے گا، حکومت کے خلاف موثر تحریک چلانا مشکل ہوگا، یہ بات میں نے مولانا فضل الرحمان سے بھی کی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے مولانا فضل الرحمان کو کہا کہ جے یو آئی ف اکیلے حکومت کے لیے خطرہ نہیں بن سکتی، سربراہ جے یو آئی ف بھی اتحاد کی اہمیت جانتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے خدشات ہیں، جب آپ کسی سے اتحاد کرنا چاہتے تو ہر ایک کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، سی ای سی اور ممبران کی تقرری کے لیے موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے میں نے مولانا فضل الرحمان سے درخواست کی ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کا غیر رسمی اجلاس بلائیں، جس میں ہم باضابطہ قومی ایجنڈا طے کریں گے۔

پی ٹی آئی رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کی ،

انہوں نے کہا کہ ملکی حالات ایسے ہیں کہ 10 سال سے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، لیکن یہ وقت مناسب نہیں، کچھ دوستوں کا خیال ہے کہ ایسا ہونا چاہیے جیسا کہ کچھ مڈل کلاس ہیں، بہرحال وقت مناسب نہیں ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ جنید اکبر ایماندار آدمی ہے اور دل کی بات کرتا ہے، پی ٹی آئی کی میٹنگ میں اس نے کچھ کہا جو عمران خان کو پسند نہیں آیا، جنید اکبر کھڑا ہوا اور بولا ٹھیک ہے، میں ابھی پارٹی چھوڑ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جنید اکبر اور عمران خان کے درمیان اعتماد اور محبت کا رشتہ ہے، وہ ان لوگوں میں سے ہے جو بے خوف ہو کر بانی پی ٹی آئی سے بات کرتے ہیں اور عمران خان برداشت کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جنید اکبر مجھ سے دو قدم آگے ہے، اسے عہدہ دینے کا مطلب یہ ہے کہ گنڈا پور کی مکمل توجہ صوبائی حکومت پر رہے۔

PMLN

federal government

Khawaja Asif

Federal Minister

paksitan

PTI Government Talks