بیرسٹر گوہر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون سازی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آج کی قانون سازی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایجنڈے میں 8 بل رکھے ہیں اب 2021 والا بل تو نہیں ہوسکتا، حکومت جوڈیشل کمیشن کا اعلان کرے تو ہم مذاکرات پر دوبارہ غور کرلیتے ہیں۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ہولڈ کیے ہیں، ہم کھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھے تھے، ہم نے صرف دو مطالبات رکھے تھے، 7 دن کافی تھے کمیشن کیلئے لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے اعلان کے لیے 7 روز بھی بہت تھے، ہم دوبارہ غور کرلیتے ہیں لیکن حکومت جوڈیشل کمیشن کا اعلان تو کرے، کس بات نے روکا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ مشترکہ اجلاس میں آج کی قانون سازی کی حمایت نہیں کریں گے، حکومت نے اپنے ایجنڈے پر 8 قانون رکھے ہیں، ایک 2021 کا قانون ہے، پانچ 2023 کے اور 2 2024 سے پڑے ہیں، 2021 والا قانون ابھی پاس نہیں ہو سکتا۔
پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے کہا کہ ہم احتجاج ہی کرسکتے ہیں ہمیں بولنے ہی نہیں دیتے، حکومت کے منظور شدہ سارے قانون نقلی ہیں، ایوان نامکمل ہے ایسے میں تمام قانون سازی غیرقانونی ہیں۔
اہم قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب، اپوزیشن کا شدید احتجاج متوقع
شاندانہ گلزار نے مزید کہا کہ یہ 2 سال کا گند صاف کرنے میں ہمیں 5 سال لگیں گے، ہمیں آنے دیں پاکستان کو مستحکم کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما عقیل ملک نے کہا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے لیکن بغیر اجازت غیرقانونی احتجاج اور جلاؤ گھراؤ کی اجازت نہیں، اسلام آباد میں چوتھی یا پانچویں دفعہ دھاوا بولیں گے تو پھر نتائج بھی خود ہی بھگتیں گے۔
رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ کالی حکومت کے کالے قوانین ہیں، حکومت نے رات کے اندھیرے میں مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا ہے، مشترکہ اجلاس میں کیا ہوتا ہے تھوڑی دیر بعد معلوم ہوگا۔
جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ جو حکومت کو تکلیف دے گی وہ فیک نیوز ہوگی، یہ زیادتی کی گئی ہے ،پہلے والی حکومت نے بھی زیادتی کی اور اب یہ بھی کررہی۔
حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات ختم نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
پی ٹی آئی ہی موجودہ حکومت کی ضامن ہے، ہر جگہ ن لیگ کا ساتھ دیا، فیصل واوڈا کا دعویٰ
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا اعلان نہ کرنے پر مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا،
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ عمران خان نے پہلے بھی حکومت کو 7 دن کا وقت دیا تھا، بانیٔ پی ٹی آئی نے کہہ دیا کہ جوڈیشل کمیشن نہیں بنا لہٰذا بات چیت نہیں ہوگی، حکومت کی طرف سے تعاون نہ کرنے پر مذاکرات ختم کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کمیشن کا اعلان ابھی تک نہیں کیا، ہماری خواہش تھی مذاکرات ہوں اور آگے چلیں، 3 ججز پر مشتمل کمیشن بننے کی صورت میں مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.