Aaj News

بدھ, اپريل 02, 2025  
04 Shawwal 1446  

پی ٹی آئی نے مذاکرات میں پیشرفت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط قرار دے دیا

عمران خان نے کہا ہے القادر ٹرسٹ کا فیصلہ آنے کے باوجود مذاکرات جاری رہیں گے، صاحبزادہ حامد رضا

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان سے ملاقات کے بعد حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط قرار دے دیا جبکہ سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے القادر ٹرسٹ کا فیصلہ آنے کے باوجود مذاکرات جاری رہیں گے، مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کی گیند حکومت کے کورٹ میں ہے۔

اتوار کے روز حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات کی تیسری بیٹھک کھٹائی میں پڑنے کی وجہ بننے والی ملاقات آخر ہوگئی اور اڈیالہ جیل میں پہلے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی ڈیڑھ گھنٹے تک بانی پی ٹی آئی عمران خان سے کانفرنس روم میں ون آن ون ملاقات ہوئی اور اس دوران کمیٹی کے دیگر ارکان کو دیگر چار ملاقاتی ارکان کمیٹی کو ایڈمن بلاک میں روک کر رکھا گیا۔

بعدازاں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی کے پانچوں اراکین سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی ، بیٹھک کے بعد علی امین گنڈا پور فوری روانہ ہو گئے جبکہ دیگر ارکان نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کی اور بتایا 7 رکنی کمیٹی کے دو ارکان سلمان اکرم راجہ اور حامد خان اڈیالہ نہ پہنچ سکے ، انہوں نے رات ہی آگاہ کردیا تھا ۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا نے ملاقات من پسند ماحول میں نہ ہونے کا شکوہ کیا اور بتایا عمران خان نے گائیڈ لائنز دے دی ہیں اور حکومت سے مذاکرات میں پیشرفت کو جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط قرار دیا۔

9 مئی اور 26 نومبر کے ہم ذمہ دار نہیں، صاحبزادہ حامد رضا

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر صاحبزادہ حامد رضا نے عمر ایوب اور اسد قیصر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بانی پی ٹی آٸی سے تفصیلی ملاقات ہوئی، ملاقات کنٹرولڈ ماحول میں ہوئی، دھند کی وجہ سے سلمان اکرم راجہ، حامد خان ملاقات میں شریک نہیں ہوسکے۔

فریقین مذاکرات کی ٹیبل پر تھے، عمران خان نے لمبا چوڑا ٹوئٹ کر دیا، خواجہ آصف

حامد رضا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے ہم ذمہ دار نہیں، حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کچھ گائیڈ لائنز دی ہیں اور کہا ہے دونوں واقعات کی تحقیقات کے لیے غیر جانبدار کمیشن تشکیل دیا جائے، سپریم کورٹ کا حاضر سروس جج کمیشن کا سربراہ لگایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کے تیسرے رائونڈ کے لیے تیار ہیں، بانی نے جو ہدایات دی اس سے حکومتی مذاکراتی وفد کو آگاہ کریں گے، حکومت کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار ہے تو کمیشن تشکیل دے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ کمیشن تشکیل نہ دیا گیا تو بات چیت آگے نہیں بڑھ سکے گی، اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات کا مین حصہ ہے، کسی کا ہینڈ پک فیصلہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہوگا۔

سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ مذاکرات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے گیند حکومتی کورٹ میں ہے، اب دیکھنا ہوگا کہ حکومت کتنی سنجیدہ ہے، پاکستان کی بقا، استحکام کے لئے ہم آگے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب عملی فیصلہ سازی کا اختیار حکومت نے کرنا ہے، ہماری ڈیڈ لائن 31 جنوری ہی ہے، اگر کوٸی پیشرفت ہوگی تو ڈیڈ لائن کی توسیع کے بارے میں فیصلہ بانی نے کرنا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ ہمیں کل کے فیصلے کا اندازہ ہے، القادر ٹرسٹ بارے فیصلہ پاکستان کی نیک نامی نہیں ہوگی، یہ کوئی ذاتی یونیورسٹی نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ اعجاز چوہدری کے سینیٹ اجلاس میں شرکت کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں، مذاکرات کرنے کے لیے بانی پی ٹی آٸی نے عمر ایوب کو پورا اختیار دیا ہے، چارٹر آف ڈیمانڈ پر بانی پی ٹی آئی کے نہیں، مذاکرتی کمیٹی کے دستخط ہونگے۔

حامد رضا کا کہنا تھا کہ القادر فیصلہ سنانے سے ہمارے رویوں میں تلخی آسکتی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ فیصلہ سنانے کے باوجود مذاکرات جاری رہیں گے، ہماری کمیٹی کا کوئی بھی رکن مذاکرات پر بات کرسکتا ہے۔

خواجہ آصف اور مریم نواز مذاکرات ناکام بناناچاہتے ہیں، اسد قیصر

یادرہے کہ وزیر اعلی کےپی علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آٸی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کیے بغیرروانہ ہوگئے۔

دنیا بھر میں ججز کی تعیناتی کے مختلف طریقہ کار ہیں، سلمان اکرم راجہ

علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے سیکرتری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ دنیا بھر میں ججز کی تعیناتی کے مختلف طریقہ کار ہیں، 26 ویں ترمیم طاقت کے زور پر پاس کروائی گئی، 26 ویں ترمیم کے خلاف ہم سب کو اکٹھے ہونا ہے، یہ آئین کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتے جو انہوں نے کیا۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ وکلا اس ترمیم میں ہونے والی آئین کی خلاف ورزی کو بہتر انداز سے اجاگر کرسکتے ہیں، آزادی اظہار رائے، انسانی حقوق سب کچھ آئین فراہم کرتا ہے لیکن گراؤنڈ پر عمل درآمد نہیں ہے، جب کوئی بات کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ویگو ڈالاز اس کے گھر پہنچ جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کے لوگوں کو اس ظلم کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا، ایک آزاد اور طاقتور عدلیہ کا ہونا ضروری ہے، المیہ یہ ہے کہ وہ ہمارے ساتھ ہونے والے جبر کے خلاف کھڑے نہیں ہو رہے، 26 ویں ترمیم شہری آزادی کے اوپر بڑا حملہ ہے، اس شہری آزادی کے تحفظ کے لئے ہمیں ایک آزاد اور طاقت ور عدلیہ چاہیئے۔

حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی ٹرین ایک بار پھر ٹریک پر آگئی

قبل ازیں حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کی ٹرین ایک بار پھر ٹریک پر آگئی ہے، عمر ایوب اور اسد قیصر کی ملاقات کے لیے اسپیکر سے درخواست کے بعد پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کو اڈیالہ جیل میں قید عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی۔

اس سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا تھا کہ اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی لیکن یہ ملاقات تاخیر کا شکار ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سابق اسپیکر اسد قیصر کا اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا، تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں نے باضابطہ طور پر پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی نے دونوں رہنماؤں کے پیغام سے حکومت کو آگاہ کردیا تھا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ اسپیکر نے صرف پیغام رسانی کا کردار ادا کیا ہے اور پیغام آگے بڑھایا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے حکومت ملاقات کروا دے۔

جس کے بعد حکومت نے آج اتوار دن ڈھائی بجے کمیٹی کی ملاقات کے بارے میں اسپیکر آفس کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا تھا۔

ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق حکومت نے اسپیکر کے پیغام کے بعد اڈیالہ جیل میں مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات کا اہتمام کیا ہے۔

گزشتہ روز سنی اتحاد کونسل کے سربراہ اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے بتایا تھا کہ اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی اتوار 12 جنوری یا سوموار 13 جنوری کو تیسرے اجلاس کیلئے تیار ہے۔

پی ٹی آئی نے مذاکرات کے حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا، مولانا فضل الرحمان

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی کو ملاقات نہ کروائے جانے کے باوجود مذاکرات کا تیسرا دور جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذکراتی کمیٹی کی ملاقات خوش آئند ہے، اب باتیں آگے جانی چاہیے، یہ پاکستان کیلٸے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے تو اپنا ایجنڈا دیدیا ہے، بانی پی ٹی آٸی کو سیاست کرنے کا پورا حق ہے، حکومت کی جانب سے لچک کا مظاہرہ ہوگا تو بات آگے کی طرف بڑھے گی۔

ان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ ایک آج کی ملاقات کا بینفیشری کون ہے؟ جس کے جواب میں فیصل چوہدری نے کہا کہ ملاقات کا بینفیشری پاکستان ہے۔

imran khan

PTI Government Talks

Negotiation Committee