Aaj News

جمعرات, جنوری 09, 2025  
08 Rajab 1446  

سی ٹی اسکن مشینیں لگانے کے لئے اربوں کے ’گھٹالہ‘ کا انکشاف

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے منصوبے کو غیر شفاف قرار دے دیا، رپورٹ
اپ ڈیٹ 08 جنوری 2025 07:59pm

پنجاب کے اسپتالوں میں سی ٹی اسکن مشینیں لگانے کے منصوبے میں 2 ارب 38 کروڑ سے زائد کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ٹھیکے کو غیر شفاف قرار دیدیا۔

ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں سی ٹی اسکین مشینیں لگانے کے منصوبے میں بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری پنجاب میں 2 ارب 38 کروڑ سے زائد کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آنے پر منصوبے کو غیر شفاف قرار دے دیا ہے۔

پنجاب کی جیلوں میں قید نو مئی مجرمان کے ساتھ سلوک کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ 2017 میں نجی کمپنی کو پنجاب بھرکے ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں سی ٹی اسکین لگانے کا 5 سال کیلئے ٹھیکا دیا گیا، معاہدے کے مطابق کمپنی نے 6 ماہ میں 20 مشینیں نصب کرنا تھی مگر محکمہ نے نجی کمپنی سے ساز باز کرکے کنٹریکٹ پریڈ بڑھا دیا۔

محکمہ نے نجی کمپنی کو 5 کروڑ 68 لاکھ سے زائد رقم ایڈوانس ادا کی اور نجی کمپنی نے سٹی سکین مشینیں 95 فیصد تک فعال رکھنی تھی، لیکن کمپنی اس شق پر بھی پوری نہیں اتری اور اس کو ایک کروڑ 18 لاکھ سے زائد کا جرمانہ عائد نہ کیا گیا۔

پنجاب حکومت نے اسلحہ لائسنس برانچ کا پورا عملہ تبدیل کردیا

رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت نے کمپنی کو 29 کروڑ سے زائد کی ادائیگی ضبواط کے برعکس کی، جس میں ڈاکٹرز کے جعلی دستخط پر 3 کروڑ 36 لاکھ سے زائد کی ادائیگی بھی شامل ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے معاملے کی انکوائری کرکے ذمہ داران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔

corruption

پاکستان

federal government

hospital

contract