کرم امن معاہدے پر دستخط کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اعلان
خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات اور حکومت کی جرگہ کمیٹی کے سربراہ بیرسٹر سیف نے کرم امن معاہدے پر دستخط کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا کہ زمینی راستوں پر کانوائے ہفتے کو روانہ ہوں گے۔
کرم جرگے سے متعلق پیش رفت پر مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف کا بیان سامنے آگیا، انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں، ایک فریق کی جانب سے چند دن پہلے دستخط ہو گئے تھے جبکہ دوسرے فریق نے آج دستخط کر دیے ہیں۔
بیرسٹر سیف بنکرز کی مسماری اور بھاری اسلحے کی حوالگی پر دونوں فریقین متفق ہو گئے ہیں، امن معاہدے کے دستخط پر اہلیانِ کرم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ امن معاہدے سے کرم میں امن اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا، امن معاہدے پر دستخط سے معمولات زندگی جلد مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔
فریقین کے درمیان معاہدے پر دستخط کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ضلع کرم کے مسئلے کے پر امن حل کے لیے صوبائی حکومت کی کوششیں رنگ لے آئیں، آج فریقین کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے، فریقین کے درمیان معاہدے پر دستخط کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کی طرف ایک اہم پیشرفت ہے، اس اہم پیشرفت کا خیر مقدم کرتا ہوں اور تمام شراکت داروں کو مبارکباد دیتا ہوں۔
کرم کا راستہ کھول دیا گیا تو ہم بھی دھرنے ختم کر دیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ امید ہے یہ معاہدہ کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا، کرم کے مسئلے کے پر امن حل کے لیے کردار ادا کرنے پر علاقہ عمائدین، فریقین، جرگہ ممبران، کابینہ اراکین، متعلقہ سول و عسکری حکام کا مشکور ہوں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ خوش آئند بات ہے کہ فریقین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، معاہدے پر دستخط سے کرم کا زمینی راستہ کھلنے کی راہ ہموار ہوگئی، معاہدے پر دستخط کرنے پر فریقین کا خصوصی شکریہ ادا کرتا ہوں، فریقین نے معاہدے پر دستخط کرکے علاقے میں امن کے لیے مثبت کردار ادا کیا جو قابل ستائش ہے، یہ معاہدہ فریقین کے درمیان نفرت پھیلانے والے عناصر کےلئے ایک واضح پیغام ہے کہ علاقے کے لوگ امن پسند ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین سے اپیل ہے کہ وہ منافرت پھیلانے والے عناصر کومسترد کریں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں، ہمار ی کوشش اور خواہش ہے کہ کرم کے عوام کو درپیش مسائل جلد حل ہوں اور وہاں معمولات زندگی بحال ہوں، لڑائی اور تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مسائل اور تنازعات ہمیشہ مذاکرات ہی سے حل ہوتے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ تشدد ہمیشہ تشدد کو جنم دیتا ہے جو نہ فریقین، نہ علاقے اور نہ حکومت کے مفاد میں ہے، ہم سب ایک ہی مذہب کے ماننے والے ہیں، پر امن بقائے باہمی اور رواداری ہمارے مذہب کی بنیادی تعلیمات میں سے ہیں، پشتون روایات میں بڑے سے بڑے مسئلے جرگے کے ذریعے حل ہوجاتے ہیں۔
کراچی کی سڑکیں یرغمال بنانے نہیں دے سکتے، مذاکرات ناکام ہوئے تو ایکشن ہوگا، وزیر داخلہ سندھ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم جرگوں اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے پائیدار حل کی طرف پیشرفت کر رہے ہیں، اس اہم پیشرفت پر کرم کے عوام کو بھی مبارکباد دیتا ہوں، کرم کے عوام کو درپیش مشکلات کا بخوبی اندازہ ہے انہیں دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، علاقے میں امن ہوگا، تو ترقی بھی ہوگی اور عوام کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔