Aaj News

جمعہ, جنوری 03, 2025  
02 Rajab 1446  

عادل بازئی کی رکنیت بحال، (ن) لیگ کے بجائے آزاد امیدوار تصور کیا جائے، الیکشن کمیشن

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 21 نومبر کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے عادل بازئی کی رکنیت بحال کردی تھی
شائع 31 دسمبر 2024 04:44pm

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی عادل بازائی کی رکنیت بحال کرتے ہوئے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ عادل بازئی کو آزاد امیدوار تصور کیا جائے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے262 کوئٹہ سے عادل بازئی کی رکنیت بحال کردی۔

الیکشن کمیشن نے عادل بازئی کی رکنیت بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں 21 نومبر کا نوٹیفکیشن ختم کردیا گیا۔

الیکشن کمیشن نے قرار دیا کہ عادل بازئی مسلم لیگ (ن) لیگ کے بجائے آزاد رکن قومی اسمبلی ہوں گے، اس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے این اے 262 میں ضمنی الیکشن بھی روک دیا۔

یاد رہے کہ عادل بازئی کے خلاف بجٹ اور 26ویں آئینی ترمیم میں پارٹی پالیسی سے انحراف کا الزام تھا۔

عدالتی حکم کے بعد الیکشن کمیشن نے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا

عادل بازی کو مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی جانب سے دائر ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے عادل بازئی کو این اے 262 کوئٹہ کی نشست پر بحال کردیا تھا۔

یاد رہے کہ 9 دسمبر کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 21 نومبر کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن ) کے منحرف رکن عادل بازئی کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کردی تھی۔

دوسری جانب، الیکشن کمیشن نے عادل خان بازئی کی ڈی سیٹ کرنے کا نوٹی فکیشن معطل کر دیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ این اے 262 کوئٹہ سے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا نوٹی فکیشن سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ آنے تک معطل کیا گیا ہے۔

پس منظر

عادل بازئی نے 8 فروری کو منعقدہ انتخابات میں آزاد حیثیت میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم بجٹ سیشن کے دوران انہوں نے پارٹی ہدایت کی خلاف ورزی کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے عادل خان بازئی کی نااہلی کا ریفرنس اسپیکر ایاز صادق کو بھجوایا تھا جس میں آرٹیکل 63 اے کے تحت عادل خان بازئی کی نشست کو خالی دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

اسپیکر ایاز صادق نے مزید کارروائی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کیا تھا، الیکشن کمیشن نے 12 نومبر کو عادل بازئی کی نااہلی کے ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

بعد ازاں، ریفرنس پر فیصلہ سناتے ہوئے عادل خان بازئی کو ڈی سیٹ کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں این اے 262 کوئٹہ ون کی نشست کو خالی قرار دے دیا۔

لاپتا ہونے کی خبریں، آزاد امیدوار عادل خان بازئی منظرعام پر آگئے

قانون کے مطابق ایک آزاد امیدوار الیکشن کمیشن میں وفاداری کا حلف نامہ جمع کرانے کے بعد پارٹی نہیں بدل سکتا، اس کے باوجود عادل بازئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے ارکان کا ساتھ دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔

ن لیگ کے منحرف رہنما عادل بازئی کی نا اہلی کیلئے تیسرا خط الیکشن کمیشن کو ارسال

واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے خصوصی سیکریٹری نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو خط تحریر کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ رکن قومی اسمبلی عادل بازئی نے پارٹی قیادت کے احکامات کی خلاف ورزی کی۔

عادل بازئی کے خلاف الیکشن کمیشن کو ریفرنس قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے آرٹیکل 63 اے کے تحت ارسال کیا تھا۔

PMLN

ECP

اسلام آباد

NA 262

Adil Bazai