بلوچستان میں قومی شاہراہیں بند کرنے کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ
حکومت بلوچستان نے سرکاری اسپتالوں کو پبلک پارٹنرشپ کے تحت چلانے کے اعلان کےخلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاج کے باعث قومی شاہراہیں بند کرنے کے پیش نظر صوبے میں دفعہ 144 نافذ کردی۔
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں نیوز کانفرس کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ روز سے بلوچستان کی مختلف قومی شاہراہیں احتجاجاً بند ہیں، صوبے میں 3 مختلف مقامات پر احتجاج جاری ہے۔
بلوچستان تعلیمی بورڈ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں سامنے آگئیں
انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں معصوم عوام کو تکلیف نہ دی جائے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واضح کیا تھا کہ پرامن احتجاج سب کا حق ہے، ہمیشہ جائز احتجاج کی اجازت دی تاہم قومی شاہراہیں بند نہیں کرنے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے قومی شاہراہیں بند کرنے کا نوٹس لے لیا ہے، صوبے کا کوئی بھی اسپتال نجکاری کی طرف نہیں لے جارہے ہیں، گزشتہ ادوار میں گمشدہ لوگوں کو احتجاج کے باعث بازیاب کرایا گیا۔
شاہد رند نے واضح کیا کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس احتجاج سے متعلق ہائیکورٹ کے احکامات پر مکمل عمل کریں گے، صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں کی نجکاری نہیں کی جارہی ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے بلوچستان ہائیکورٹ کے قریب دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین بہار شاہ کے مطابق ہائیکورٹ کی یقینی دہانی پر احتجاج ختم کررہے ہیں، عدالت نے ایک دن میں مطالبات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بلوچستان: کروڑوں روپے کی ادویات اور مشینیں خراب کرنے والے ملازمین کے خلاف مقدمہ درج
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ ہوا تو اسپتالوں سے استعفی دے دیں گے، ہم سرکاری اسپتالوں کو پبلک پارٹنرشپ کے تحت چلانے کے خلاف دھرنا دیا تھا۔
Comments are closed on this story.