Aaj News

جمعرات, دسمبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Akhirah 1446  

نامزد وزیرخارجہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے، رچرڈ گرینل

عمران خان کو جیل سے رہا کیا جائے، ان پر بھی ٹرمپ کی طرح کرپشن کے جھوٹے الزامات ہیں، امریکی ایلچی
اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2024 08:30pm

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تعینات نمائندہ برائے خصوصی مشن رچرڈ گرینل نے انکشاف کیا ہے کہ ٹرمپ کے نامزد وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے، ہم چاہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کو جیل سے رہا کیا جائے، عمران خان پر بھی ٹرمپ کی طرح کرپشن کے جھوٹے الزامات ہیں۔

امریکی ٹی وی پروگرام ’نیوز لائن‘ کی میزبان بیانکا ڈی لاگرزا نے رچرڈ گرینل سے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خصوصی مشن کے سفیر کے طور پر نامزد کیے جانے اور پاکستان کے ساتھ امریکا کے خارجہ تعلقات کی پالیسی کے بارے میں بات کی۔

امریکا کا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر مزید پابندیوں کا اعلان

رچرڈ گرینل نے انٹرویو میں کہاکہ عقل وفہم رکھنے والے غیر روایتی سیاستدان ملک بہتر چلاسکتے ہیں، اسی لئے ہم عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں، اگر بانی پی ٹی آئی وزیراعظم کا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں تو اس کا فیصلہ عوام کو کرنے دیں۔

امریکی قومی انٹیلی جنس کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر رچرڈ گرینل نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سیاست میں باہر سے آنے والے لوگ، غیر سیاسی، عام فہم لوگ، کاروباری لوگ میرے ساتھ بہترین کام کرتے ہیں۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ عمران خان جیل سے رہا ہوں۔

گرینل کے بقول صدر ٹرمپ کی طرح بانی پی ٹی آئی بھی بہت سے الزامات ہیں، حکمراں جماعت نے انہیں جیل میں ڈال دیا تھا اور کسی نہ کسی طرح کے بدعنوانی کے الزامات اور جھوٹے الزامات لگائے تھے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کیا بانی پی ٹی آئی ممکنہ طور پر اس بارے میں کچھ آگاہی لانے کے نتیجے میں آزاد ہو سکتے ہیں؟ جواب میں گرینیل نے کہا کہ میں یہ کہوں گا کہ پاکستان کو ان موضوعات کی طویل فہرست میں شامل کریں جو جیک سلیون اور بائیڈن کی ٹیم نے گذشتہ 4 سالوں میں کوئی پیشرفت نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے دور حکومت میں پاکستان سے بہترین تعلقات تھے، اس وقت پاکستان میں بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی، عمران خان سے ٹرمپ کے بہت اچھے تعلقات تھے۔

پاکستان ایسے میزائل بنا رہا ہے جو امریکا کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں، امریکی نائب مشیر قومی سلامتی

نمائندہ خصوصی نے مزید کہا کہ پاکستان کو ان ممالک کی لسٹ میں شامل کیا جائے جو معاملات کو ٹال رہے ہیں، پاکستان 4 سال سے معاملات کو ٹال رہا ہے۔

رچرڈ گرینل نے اپنی وزارت خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا بیان انتہائی عجیب اور مبہم ہے، ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے جو کوئی بھی نہیں سمجھتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میتھیو ملر یہ مت کہیں کہ ہم عدالتی طریقہ کار کا احترام کرتے ہیں، وہ دراصل یہ کہنا چاہتے تھے کہ بانی کو رہا کرو، تو آپ سیدھا سیدھا کہیں کہ بانی کو جیل سے نکالو، صاف کہیں کہ عوام کو اپنا فیصلہ کرنے دیں۔

امریکی پابندیاں: کیا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر فرق پڑے گا؟

رچرڈ گرینل نے مزید کہا کہ ایٹمی صلاحیت کے حامل ملکوں سے مختلف انداز میں ڈیل کیا جاتا ہے، بائیڈن انتظامیہ جو کام 4 سال میں کرنے میں ناکام رہی وہ آخری 45 دن میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

نومنتخب امریکی صدر کے نامزد کردہ خصوِصی ایلچی رچرڈ گرینل کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیرخارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کی بھی تیاری کی ہوئی ہے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس وقت کے پاکستانی سربراہ حکومت سے بہترین تعلقات تھے، پاکستانی جیل میں قید رہنما ٹرمپ کی طرح سیاست میں آؤٹ سائیڈر تھے، اور وہ کامن سینس کی بات کرتے تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے حوالے سے پاکستان کے 4 اداروں پر پابندی لگائی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کے مطابق ان 4 پاکستانی اداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔

امریکی پابندیوں کا شکار ہونے والے پاکستانی اداروں میں اسلام آباد کا نیشنل ڈیویلپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں 3 ادارے اختر اینڈ سنز، ایفیلی ایٹس انٹرنیشنل اور روک سائیڈ انٹرپرائزز شامل ہیں۔

دوسری جانب ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر نےکہا تھا کہ پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے، جو امریکا کو بھی نشانہ بنانے کے قابل بنا سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں امریکا کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر 4 کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام برقرار رکھنا ہے۔

ملکی امور میں بیرونی مداخلت برداشت نہیں کریں گے، طلال چوہدری

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینیل کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ امریکا گود میں پالے شخص کو اقتدار میں لانا چاہتا ہے تاکہ اپنے مفادات کا تحفظ کرسکے۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات انتہائی اہم ہیں لیکن ہم ملکی امور میں کسی بیرونی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔

Donald Trump

پاکستان

imran khan

USA