خیبرپختونخوا کابینہ کی ضلع کرم کو آفت زدہ قرار دینے اور ریلیف ایمرجنسی کی منظوری
خیبرپختونخوا کابینہ نے ضلع کرم کو آفت زدہ قرار دینے کی منظوری دے دی جبکہ علاقے میں ریلیف ایمرجنسی کی بھی منظوری دے دی گئی۔
ضلع کرم میں ایمرجنسی کے بارے میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں کُرم کو آفت زدہ قرار دینے کی منظوری بعد کرم میں ہنگامی بنیادوں پر ہونے والی امدادی سرگرمیوں کی قانونی منظوری دے دی گئی ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق صوبائی حکومت نے متعلقہ حکام کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے، ریلیف ایمرجنسی میں ادویات اور اشیائے خورونوش کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے، چند نجی میڈیا چینلز خبر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کررہے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہاکہ ریلیف ایمرجنسی میں ادویات فراہمی، خوراک، ایئر سروس کے ذریعے آمدورفت شامل ہے، کُرم میں صورتحال پُرامن ہونے تک ریلیف سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
کرم میں فریقین اسلحہ جمع اور بنکر یکم فروری تک مسمار کریں، صوبائی ایپکس کمیٹی
انہوں نے کہاکہ کُرم کشیدگی کے باعث متاثر ہونے والے افراد کی مالی مدد جاری رہے گی۔
قبل ازیں کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہاکہ علاقے کے لوگ امن چاہتے ہیں لیکن کچھ عناصر فرقہ وارانہ منافرت کے ذریعے حالات کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ عناصر مسئلے کو دوسرا رنگ دینے کے لیے غلط بیانیہ بنا رہے ہیں، علاقے میں غیر قانونی بھاری ہتھیاروں کی بھر مار ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہاکہ اتنے بھاری ہتھیار رکھنے اور مورچے بنانے کا کوئی جواز نہیں، حکومت کی کوئی ایسی پالیسی نہیں کہ کسی بھی مسلح گروپ کو غیر قانونی بھاری ہتھیار رکھنے کی اجازت دے۔
کرم میں کشیدگی: مشکلات کے پیش نظر پشاور آمد و رفت کے لیے ہیلی کاپٹر سروس شروع
وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت مذاکرات اور جرگوں کے ذریعے مسئلے کا پرامن حل نکالنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے، علاقے کے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے حکومت اپنی عملداری پر سمجھوتہ نہیں کرےگی۔ انہوں نے کہاکہ تیراہ اور جانی خیل میں آپریشن کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔