Aaj News

پیر, جنوری 13, 2025  
12 Rajab 1446  

اصغر خان کیس: وزارت دفاع سے حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب

ایف آئی اے مطمئن کرے کہ عدالتی فیصلے پر عمل ہو چکا ہے، جسٹس جمال مندوخیل کی ہدایت
شائع 10 دسمبر 2024 12:18pm

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے اصغر خان کیس میں وزارت دفاع سے حساس اداروں میں سیاسی سیل ختم کرنے کی رپورٹ طلب کرلی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو وزارت دفاع کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے عدالت کو مطمئن کرے کہ عدالتی فیصلے پر عمل ہو چکا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے اصغرخان کیس کی سماعت کی، عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو حساس اداروں میں سیاسی سیل کے خاتمے کے حوالے سے وزارت دفاع کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی سیل تو حساس اداروں میں اصغر خان کیس فیصلے کے بعد ختم کر دیے تھے، جس پر جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ اس کا مطلب ہے حساس اداروں میں سیاسی سیل تھے۔

وکیل سلمان اکرام راجہ نے کہا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ حساس اداروں میں سیاسی سیل تھا، جن لوگوں نے 1990 کا الیکشن چوری کیا ان کے خلاف کیا ایکشن ہوا؟ اسلم بیگ اسد درانی یونس حبیب نے الیکشن چوری کا اعتراف کیا تھا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے اصغر خان کیس میں انکوائری بند کردی ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا سیاستدانوں میں تقسیم رقم برآمد کرلی گئی، بڑے بڑے سیاسی نام ہیں جن میں رقم تقسیم کا الزام لگایا گیا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ایف آئی اے کی انکوائری میں رقم تقسیم کے شواہد نہیں ملے، اصغر خان درخواست گزار تھے ان کا انتقال ہو چکا ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا ایف آئی اے نے اپنا کام کیا؟ کیا حساس اداروں کے سربراہان نے سیاسی سیل کے خاتمے کا بیان حلفی دیا؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حساس اداروں کا آئین اور قانون کے تحت سیاست میں کوئی کردار نہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اگر پہلے بیان حلفی نہیں لیا تو حساس اداروں کے سربراہان سے آج بیان حلفی لے لیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اصغر خان کیس کے فیصلے پر عمل کیا گیا ہے، حساس اداروں میں سیاسی سیل کو عدالتی فیصلہ کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے عدالت کو مطمئن کرے کہ عدالتی فیصلہ پر عمل ہو چکا ہے۔

بعدازاں آئینی بینچ نے وزارت دفاع سے رپورٹ طلب کرکے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

CONSTITUTIONAL BENCH

Justice Aminuddin

Constitutional Benches

asghar khan case