حکومت کے پی ٹی آئی سے مذاکرات ناکام، دھرنے کے مقام کا فائنل نہ ہوسکا
ایک طرف بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں احتجاجی قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوچکا ہے، تو دوسری جانب پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ عمران خان کے احتجاج کی کال فائنل ہے، احتجاجی کال واپس لینے کی بات ہی نہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ مذاکرات جو چل رہے ہیں، اس کا کچھ بتا دیں، جس پر بیرسٹر گوہر نے جواب دیا کہ جی اس پر آپ کو ان شا اللہ بتائیں گے وہ چل رہے ہیں۔
پی ٹی آئی قافلے کا سفر- ہکلہ سے ڈی چوک پہنچنے کے دو راستے
حکومت کی جانب سے امیر مقام، ایاز صادق، محسن نقوی اور رانا ثناء اللہ مذاکرات میں شریک ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے اسد قیصر، شبلی فراز اور بیرسٹر گوہر مذاکرات کر رہے ہیں۔
یہ مذاکرات منسٹر انکلیو میں جاری ہیں اور کچھ دیر میں حتمی اعلان متوقع ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ڈی چوک میں میڈیا ٹاک منسوخ کرکے پی ٹی آئی مذاکرات میں شرکت کیلئے منسٹر انکلیو روانہ ہوئے۔
راستوں کی بندش: راولپنڈی اسلام آباد میں پیٹرول اور ڈیزل کے اسٹاکس ختم ہونے کا خدشہ
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں متفقہ طور پر دھرنا پوائنٹ فائنل کیا جائے گا، ممکنہ طور پر پشاور موڑ کو دھرنا پوائنٹ ڈکلیئر کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنا پوائنٹ ڈکلئیر ہونے کے بعد حکومت مظاہرین کی راہ میں رکاوٹیں نہیں کھڑی کرے گی۔
پی ٹی آئی احتجاج کے دوران تشدد سے پنجاب پولیس کا کانسٹیبل شہید
مظاہرین بھی پشاور موڑ سے آگے ریڈ زون کی جانب پیش قدمی نہیں کریں گے۔