کراچی میں ٹریفک حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیوی ٹریفک کیلئے قانون پرعملدرآمد نہ ہونا ہے
کراچی میں ٹریفک حادثات نے سینکڑوں جانیں لےلیں۔ شہر قائد میں ریسکیو اداروں کے مطابق ایک ہزارافراد ان حادثات میں جانیں گنواچکے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد پانچ ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔
کراچی میں رواں سال ٹریفک قواعد کی بے ضابطگیوں اوربے ہنگم ٹریفک نے ریسکیو اداروں کے مطابق ایک ہزار افراد کی جان لی جبکہ بچے ،بوڑھے خواتین اور نوجوان ٹریفک حادثات میں پانچ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
ماہ جنوری میں چورانوے، فروری میں پچپن، مارچ انتالیس اپریل میں چونسٹھ اور مئی کے مہینے میں اکاون افراد جان کی بازی ہار بیٹھے۔ جون کے مہینے میں پچھتر ،جولائی میں چالیس، اگست میں پنتالیس، ستمبر میں اکتر اور رواں ماہ اب تک 62 افراد اپنی جان کی بازی ہار بیٹھے ہیں۔
رواں سال زخمیوں کی تعداد کی بات کی جائے تو ماہ جنوری میں چھ سو چار افراد ، فروری میں پانچ سو تراسی ، مارچ چار سو اکتیس، اپریل میں تین سو اکسٹھ افراد زخمی ہوئے۔
مئی میں تین سو چون، جون پانچ سو اکیس ،جولائی پانچ سو تیس، اگست میں چار سو اکسٹھ ، ستمبر میں چھ سو انتالیس افراد زخمی ہوئے۔ رواں ماہ اب تک سات سو پینتالیس سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ کراچی میں ٹریفک حادثات کا بڑا سبب ٹریفک قوانین پر عمل نہ ہونا ہیں۔
کراچی میں رواں ہفتے بے ہنگم ٹریفک اورتیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے چارافراد جاں سے گئے جبکہ متعددزخمی بھی ہوئے۔ حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیوی ٹریفک کے بنائےگئے قانون پرعملدرآمد نہ ہونا ہے۔
علاوہ ازیں کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر اراکین صؤبائی اسمبلی نے تشویش کا اظہار کیا۔ اراکین اسمبلی نے ٹریفک کےبڑھتے واقعات پر ٹریفک پولیس کو ذمہ ٹہرادیا اور کہا کہ حکومت کو ہنگامی بنیاد پراسکی روک تھام کےلیے اقدامت کرنےہوں گے۔