Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم سے رہا کردیا گیا

انسداد دہشتگردی عدالت نے ڈی چوک پر احتجاج کے کیس دونوں کی ضمانت 20، 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کیں
اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2024 11:55pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم سے رہا کردیا گیا، جیل سے باہر آنے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے استقبال کیا۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے آج ڈی چوک پر احتجاج کے کیس میں ان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کی تھیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان، عظمیٰ خان کے خلاف ڈی چوک احتجاج کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے علیمہ خان، عظمیٰ خان ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں، عدالت نے 20، 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی دونوں بہنوں کی ضمانتیں منظور کیں۔

عدالت نے عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور ع٘طیٰ خان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی رہائی کی روبکار جاری کی۔

پولیس اہلکاروں کی علیمہ خان کو بازو سے پکڑ کر کمرہ عدالت سے باہر لے جانے کی کوشش

دونوں روبکاریں 9 گھنٹے گزرنے کے بعد جہلم جیل پہنچی تھیں، رہائی کی روبکار لے کر پی ٹی آئی وکلا جوڈیشل کمپلیکس سے جیل پہنچے۔

جس کے بعد اب عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کو ڈسٹرکٹ جیل جہلم سے رہائی مل گئی، ان کی رہائی کے موقع پر ڈسٹرکٹ جیل کے باہر پی ٹی آئی کی خواتین اور مرد بڑی تعداد میں جمع تھے، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی فیملی کے لوگ بھی موجود تھے، اس کے علاوہ علیمہ خان کا بیٹا شہروز اور بہن نورین نیازی بھی جیل کے باہر موجود تھے، جنہوں نے ان کا استقبال کیا، پولیس کی بھاری نفری جیل کے باہر سیکیورٹی کے لیے موجود تھی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ کوہسار کے مقدمے میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان 4 اکتوبر سے گرفتار تھیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق خاتون اول و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی تھی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل سے رہا ہوکر پشاور پہنچ گئی تھیں۔

واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔

قبل ازیں، 19 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان کی درخواست ضمانت پر سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی تھی۔

درخواست پر سماعت انتظامی جج راجا جواد عباس حسن نے کی تھی، انتظامی جج راجا جواد عباس نے ریمارکس دیے تھے کہ میں اس عدالت کا ڈیوٹی جج نہیں، ضمانت پر فیصلہ نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ 12 اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک پر احتجاج کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

عمران خان، علی امین گنڈا پور، عظمیٰ اور علیمہ خان دہشتگردی کے 4 مقدمات میں نامزد

یاد رہے کہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

4 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد کے ریڈ زون میں ڈی چوک پر احتجاجی مظاہرے کے اعلان کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا تھا اور اب تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں سمیت 30 افراد کو ڈی چوک سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

8 اکتوبر کو سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا تھا۔

بعد ازاں، 10 اکتوبر کو بھی علیمہ خان اور عظمیٰ خان کا مزید 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا۔

12 اکتوبر کو عدالت نے ڈی چوک پر احتجاج کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

Aleema Khan

Uzma Khan

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

ATC ORDERS RELEASE

JEHLUM DISTRICT JAIL