اٹلی میں انسانی اسمگلنگ کے الزام میں پاکستانی، افغان اور عراقی سمیت 13 افراد گرفتار
روم: اطالوی پولیس نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سے تارکین وطن کو اٹلی اور فرانس پہنچانے والے 13 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرلیا۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کلابریا کے جنوبی علاقے کاتنزارو میں پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ عراق، پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے مشتبہ افراد کو بولوگنا، روم اور میلان سمیت اٹلی کے کئی شہروں سے اٹھایا گیا۔ ان پر مجرمانہ ایسوسی ایشن اور منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔
استغاثہ نے ایک بیان میں کہا کہ تفتیش کاروں نے ”ترکی اور عراق میں جڑی ایک مجرمانہ تنظیم کے شواہد اکٹھے کیے ہیں، جس کی شاخیں اٹلی، فرانس اور یونان میں ہیں، جو غیر قانونی تارکین وطن کی سمندری نقل و حمل کے انتظام کے لیے کام کرتی ہے۔“
انہوں نے بتایا کہ یہ تارکین وطن عراق، ایران، افغانستان، پاکستان، شام اور لبنان سمیت ممالک سے آئے تھے اور انہیں کلابریا کے ساحلوں پر لایا گیا تھا۔
استغاثہ نے بتایا کہ انسانی اسمگلرز کا ہم وطنوں کے ساتھ ایک نیٹ ورک تھا جنہوں نے آنے والوں کو کروٹون کے علاقے میں رکھا اور فرانس کے ساتھ اطالوی سرحد تک ٹرین یا بس کے ٹکٹ خرید کر دیے، جہاں اسمگلروں نے انہیں وینٹیمگلیا کے علاقے سے گزرنے میں مدد کی۔
اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی، نے گرفتاریوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت “ان مجرمانہ نیٹ ورکس کو ختم کرنے اور غیر قانونی انسانی سمگلنگ کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
Comments are closed on this story.