Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
18 Jumada Al-Awwal 1446  

ہمارے مسودہ پر قانون سازی ہوگی ورنہ کوئی قانون سازی نہیں ہوگی، مولانا فضل الرحمان

آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی ہوچکی ہے،جمعیت علمائے اسلام
اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2024 08:25am
🔴 Live: - JUIF jalsa in Mirpur Khas - Maulana Fazlur Rehman Address - Aaj News

میرپورخاص میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن کے پاس کوئی مسودہ نہیں تھا وہ بھی ہم سے ووٹ لینے آئے تھے، آئینی ترمیم پر میں نے تجویز دی تو سب میرے گھر آ کر بیٹھ گئے کہ ہمیں ووٹ دو۔

میرپور خاص میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1977 میں انتخابات میں دھاندلی کی تحریک چلی تھی جس کی قیادت مفتی محمود نے کی تھی، ہم نے 2018 کے الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیا تھا اور 2024 انتخابات پر بھی ہم نے کوئی سمجھوتا نہیں کیاآئینی ترمیم پر میں نے تجویز دی تو سب میرے گھر آ کر بیٹھ گئے کہ ہمیں ووٹ دو، جن کے پاس کوئی مسودہ نہیں تھا وہ بھی ہم سے ووٹ لینے آئے تھے۔

انھوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں کالے شاپر میں مسودہ آیا تو اس میں عوام کے حق سلب کرنے کی کوشش تھی، ہم نے اس مسودے کی مخالف کی اور یہ حکومت وہ آئین منظور نہیں کرسکی، میں سیاست میں اس کالی داڑھی کے ساتھ داخل ہوا تھا اور داڑھی سفید ہوگئی ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا کہ ہم نے کوئی دھاندلی نہیں کی تو ہم نے جواب دیا آپ کے علاوہ کوئی دھاندلی کر ہی نہیں سکتا، آئین اور اسلام کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا تو یہ عوام ایوان تک پہنچے گی، ہمارے مسودہ پر قانون سازی ہوگی ورنہ کوئی قانون سازی نہیں ہوگی

جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے سندھ کے ضلع میرپورخاص میں جلسہ کیا، کارکنوں کی بڑی تعداد پنڈال میں موجود تھی۔ جبکہ جلسے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان ٹنڈوجام پہنچے تو کارکنوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ بعدازاں مولانا فضل الرحمان نے تالپور ہاؤس ٹنڈوجام میں جے یو آئی کے صوبائی رہنما عبد المالک تالپور کے بھتیجے کا نکاح بھی پڑھایا۔

مولانا فضل الرحمان کی ٹنڈوجام میں آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان رات ٹنڈوالہیار میں پیپلز پارٹی رہنما علی نواز شاہ کے پاس قیام کرنے کے بعد آج صبح میرپورخاص میں مفتی محمود کانفرنس میں شرکت کے لیے ریلی کی صورت میں جائیں گے۔

ٹنڈو الہ یار: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر کافی حد تک ہم آہنگی ہوچکی ہے۔

ٹنڈو الہ یار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑی کوششوں کے بعد اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ہنگامہ آرائی نہ ہو اتفاق رائے ہوجائے، حکومتی مسودہ مان لیتے تو شخصی آزادی ختم ہوجاتی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کے مسودے سے عدلیہ اور عوام کے حقوق تباہ ہوجاتے ہیں۔ اس موقع پر سربراہ جے یو آئی نے ایک بار پھر پی ٹی آئی سے احتجاج موخر کرنے کی اپیل کردی۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ جو مسودہ حکومت کی طرف سے لایا گیا تھا ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہوجاتے تاہم مسودے پر کافی ہم آہنگی ہوچکی ہے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسمبلی میں اس لیے نہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں، بلاول بھٹو، نوازشریف اور پی ٹی آئی کی قیادت سے ملاقات کروں گا، 18ویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے، آج کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی ، ہم اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔

پاکستان

sindh

MirpurKhas

Fazl ur Rehman

Maulana Fazal ur Rehman