Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

عدالت کا عمران خان سے ہمشیرہ نورین نیازی کی ملاقات کروانے کا حکم

پابندی ہٹنےکےفوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کروائی جائے، عدالت
شائع 11 اکتوبر 2024 09:36pm

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان سے ہمشیرہ نورین نیازی سے ملاقات کروانے کا حکم دیدیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن نورین نیازی کی جانب سے ملاقات پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے سلمان اکرم راجہ، علی بخاری و دیگر جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے تھرٹ الرٹ سے متعلق وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں صرف بانی پی ٹی آئی کی حد تک نہیں بلکہ ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے۔

پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجا نے مؤقف اختیار کیا کہ ایک بہن اور ایک ڈاکٹر کو ہمیشہ ملاقات کی اجازت ہونی چاہیے، عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم کو جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے، بانی پی ٹی آئی ملک کے سابق وزیراعظم ہیں خدانخواستہ اگر انہیں کچھ ہوگیا تو؟

عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کب سے کب تک ہے؟ جس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 5 اکتوبر سے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے۔

بعدازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت سے متعلق نورین نیازی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کچھ دیر بعد عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی سے ان کی ہمشیرہ نورین نیازی کی ملاقات کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پابندی ہٹنے کے فوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کروائی جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے حکم دیا گیا کہ عمران خان کو جیل میں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ جبکہ میڈیکل رپورٹ بھی عدالت کو فراہم کی جائے۔

imran khan

lahore

Lahore High Court

Adiyala Jail