دفعہ 144 کا دائرہ وسیع، لاہور بھی شامل
پنجاب حکومت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر لاہور میں 6 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی، جس کے تحت 3 سے 8 اکتوبر تک مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئی۔
گزشتہ دنوں پنجاب حکومت نے دہشت گردی کے خطرات کے پیشِ نظر صوبے کے 6 اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ کردیا تھا، اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔
د فعہ 144 کا نفاذ میانوالی، فیصل آباد، بہاولپور، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور چنیوٹ میں ہوگا، میانوالی میں دفعہ 144 کا نفاذ یکم سے 7 اکتوبر تک کیا گیا جبکہ دیگر 5 اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ 2 دن کے لیے کیا گیا۔
اسی تناظر میں پنجاب حکومت نے لاہور میں بھی 6 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جبکہ محکمہ داخلہ پنجاب نے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔
پنجاب میں دفعہ 144 نافذ، بہاولپور پولیس کا کریک ڈاؤن، فیصل آباد میں متعدد رہنما گرفتار
محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کے تحت صوبائی دارالحکومت میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہو گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ شہر میں امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے، سیکیورٹی خطرات کے باعث عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔
صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا ہے ، عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے میانوالی، فیصل آباد، جھنگ، بہاولپور اور چنیوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں آئین کی بالادستی اور عدلیہ میں جاری رسہ کشی کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف 4 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی جی چوک اور 5 اکتوبر کو لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
Comments are closed on this story.