مشرق وسطی میں بڑھتی کشیدگی پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطی میں بڑھتی کشیدگی پر آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔
ایران نے اپنی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے شہید سربراہ اسماعیل ہنیہ کی موت کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے۔
جس کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو خبردار کیا کہ انہوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے جس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا اور اب اسرائیل ان حملوں کا بھرپور جواب دے گا۔
دوسری جانب مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔
اسرائیل پر ایرانی حملہ: جوبائیڈن کا امریکی فوج کو صہیونی ریاست کا دفاع کرنے کا حکم
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کی مذمت اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل کے دفاع کی ہدایت کردی، پینٹاگون کے مطابق ابھی تک کسی امریکی فوجی کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاع نہیں ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہے، اسرائیل کی حمایت جاری رکھیں گے، ایران کے اسرائیل پر حملے کے بڑے اثرات سامنے آئیں گے۔
جرمنی نے بھی اسرائیل پر ایرانی حملے کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ ایران خطے میں کشیدگی بڑھانے سے باز رہے۔
برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے بھی ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
ایران کا فاتح 2 ہائپر سونک سے اسرائیلی دفاعی نظام یرو 2 اور 3 تباہ کرنے کا دعویٰ
اپنے بیان میں سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیئے۔
Comments are closed on this story.