Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
13 Rabi ul Awal 1446  

وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ سے ڈیمز فنڈز کی رقم مانگ لی

عدالت نے رقم وفاقی حکومت کو دینے کے معاملے پر آڈیٹر جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا
شائع 11 ستمبر 2024 03:44pm

سپریم کورٹ میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ سے ڈیمز فنڈز کی رقم مانگ لی جبکہ عدالت نے رقم وفاقی حکومت کو دینے کے معاملے پر آڈیٹر جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا جبکہ سابق اٹارنی جنرلز خالد جاوید اور انور منصور کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی بینچ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت کی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ ہم نے ایک متفرق درخواست دائر کی ہے، ڈیمز فنڈز کے پیسے وفاق اور واپڈا کو دیے جائیں، سپریم کورٹ کی نگرانی میں اسٹیٹ بنک نے اکاؤنٹ کھولا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ ڈیمز فنڈز میں کتنے پیسے ہیں، جس پر واپڈا کے وکیل سعد رسول نے بتایاکہ تقریباً 20 ارب روپے ڈیمز فنڈز میں موجود ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ یہ کیس شروع کیسے ہوا؟ جس پر وکیل واپڈا نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ نے واپڈا کے زیر سماعت مقدمات کے دوران 2018 میں ازخود نوٹس لیا تھا، سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈز عمل درآمد بینچ نے 17 سماعتیں کیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ واپڈا کے اور بھی کئی منصوبے ہوں گے، کیا سپریم کورٹ واپڈا کے ہر منصوبے کی نگرانی کرتی ہے؟ جس پر وکیل واپڈا نے بتایا کہ ڈیمز کی تعمیر کے معاملے پر پرائیویٹ فریقین کے درمیان بھی تنازعات تھے، سپریم کورٹ نے پرائیویٹ فریقین کے تنازعات متعلقہ عدالتوں کے بجائے اپنے پاس سماعت کے لیے مقرر کیے، ہماری استدعا ہے کہ پرائیویٹ فریقین کے تنازعات متعلقہ عدالتی فورمز پر ہی چلائے جانے چاہئیں۔

عدالت نے کیس کا متعلقہ ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت میں مختصر وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا، سپریم کورٹ نے رقم وفاقی حکومت کو دینے کے معاملے پر آڈیٹر جنرل پاکستان کو نوٹس جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ آڈیٹر جنرل پاکستان خود یا مجاز افسر آئندہ سماعت پر پیش ہوں اور ڈیمز فنڈ کی رقم وفاق کو دینے سے متعلق معاونت کی جائے۔

عدالت عظمیٰ نے 2 سابق اٹارنی جنرلز اور عدالتی معاون کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے خالد جاوید اور انور منصور کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا گیا جبکہ عدالت نے عدالتی معاون مخدوم علی خان بھی آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر اور عملدرآمد بینچ سے متعلق عدالت کی معاونت کی جائے۔

سپریم کورٹ نے مقدمے کے دیگر فریقین کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ۔

واضح رہے کہ جولائی 2018 میں اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ملک بھر میں پانی کی قلت پر از خود نوٹس لیتے ہوئے مختلف ڈیمز کی تعمیر کے لیے ڈیم فنڈز کے قیام کا اعلان کیا، اس ضمن میں انہوں نے چیف جسٹس اور پرائم منسٹر ڈیم فنڈ کے نام سے ایک بینک اکاؤنٹ بھی بنایا تھا، جس میں پاکستان سمیت دنیا بھرسے پاکستانیوں نے عطیات جمع کرائے تھے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیمز کی اپنی نگرانی میں تعمیر کی خواہش کا بھی اظہار کیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

dam funds

Chief Justice Qazi Faez Isa

Diamer Bhasha Dam

Mohmand Dams

Diamer Bhasha and Mohmand Dams Funds