Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

لاپتہ شہری فیضان کی بازیابی کیلئے آئی جی اسلام آباد کو 10 ستمبر تک کی مہلت

ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ لوگوں کو اٹھانے کا سلسلہ بغیر کسی خوف کے جاری ہے، جسٹس بابر ستار
شائع 04 ستمبر 2024 11:25am

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ شہری فیضان عثمان کی بازیابی کے لیے آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کو 10 ستمبر تک کا وقت دے دیا، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ لوگوں کو اٹھانے کا سلسلہ بغیر کسی خوف کے جاری ہے، ویگو ڈالے آگئے، بندہ اٹھا لیا، ایس ایچ اوسمیت کسی کوپتہ ہی نہیں، ہم سب کوپتہ ہے یہ سب کس طرح سے ہوتا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے لاپتہ شہری فیضان عثمان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی عدالتی حکم پر عدالت میں پیش ہوئے۔

لاپتا شہری فیضان عثمان کو عدالتی حکم کے باوجود بازیاب کروا کر پیش نہ کیا جا سکا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ ہمیں دو تین دن کا مزید وقت دے دیا جائے۔

آئی جی اسلام آباد علی ناصررضوی نے روسٹرم پر آکر مؤقف اپنایا کیا کہ میں نے لاپتہ فیضان کے والد کےساتھ آدھا گھنٹہ گزارا، فیضان کی لوکیشن پہلے اسلام آباد اور 17 اگست کو لاہور کی آئی، ہم نے فوٹیجز دیکھی ہیں کچھ لوگوں کے چہروں پر ماسک ہیں جبکہ دوسری فوٹیج میں نظرآنے والے لوگوں کے چہرے واضح نہیں ہیں۔

لاپتہ افراد کیس: آئین کو تبدیل کر کے بنیادی حقوق نکال دیں اور ملک کو اسی طرح چلائیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

آئی جی اسلام آبد نے عدالت کو بتایا کہ فوٹیج میں گاڑیاں واضح نظرآرہی ہیں، ہم نے وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع کو گاڑیوں سے متعلق معلومات کے لیے لکھا ہے، سیف سٹی کاریکارڈ ایک ماہ کا ہوتا ہے، اس واقعے کو 2 ماہ ہوچکے، موبائل کی آئی ایم ای آئی ٹریک کرنے کے لیے پی ٹی اے کے ذریعے آئی بی کو لکھا ہے۔

جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آئی ایس آئی سے رابطہ کیا ہے؟ الزام ہے کہ آئی ایس آئی کے لوگوں نے فیضان کو اُٹھایا، جس پر آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ہم نے وزارتِ دفاع سے رابطہ کیا ہے۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ آئی ایس آئی سے رابطہ کریں، آئی ایس آئی وزارتِ دفاع کے نہیں بلکہ براہ راست وزیراعظم کے ماتحت ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج نے مزید ریمارکس دیے کہ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ لوگوں کو اٹھانے کا سلسلہ بغیر کسی خوف کے جاری ہے، شہریوں کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے اگر یہ ناکام ہوں گے تو عدالتوں کے پاس آئیں گے، گھر میں ویگو ڈالے آگئے، بندہ اٹھا لیا،ایس ایچ او سمیت کسی کو پتہ ہی نہیں، ہم سب کو پتہ ہے کہ یہ سب کس طرح سے ہوتا ہے۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو پیر تک کا وقت دیتا ہوں، آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں۔

سندھ ہائیکورٹ کا لاپتہ شہریوں کی بازیابی کیلئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم

آئی جی اسلام آباد نے استدعا کی کہ پیر کے بجائے منگل تک کا وقت دے دیا جائے، جس پر جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ٹھیک ہے، اگر پولیس کو کسی سے بھی معاونت کی ضرورت ہو تو لے سکتی ہے۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو لاپتہ فیضان کی بازیابی کے لیے 10ستمبر تک مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

Islamabad High Court

missing person

missing persons

justice babar sattar

MISSING PERSONS CASE

pti worker missing