توشہ خانہ کا نیا ریفرنس: عمران خان اور بشری بی بی آج نیب تفتیش میں شامل نہیں ہوئے
توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں قومی احتساب نیورو (نیب) کی ٹیم نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین، سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشری بی بی شامل تفتیش نہ ہوئے۔
عمران خان اور بشری بی بی آج نیب تفتیش میں شامل نہیں ہوئے، نیب ٹیم اڑھائی گھنٹے تک جیل میں دونوں کا انتطارکرتی رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق جیل انتظامیہ نے عمران خان اور بشری بی بی کو متعدد پیغام بھجوائے گئے پیغامات کے باوجود دونوں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے، نیب ٹیم انتظارکے بعد واپس لوٹ گئی۔
بنوں میں فائرنگ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کی، جس سے بھگڈر مچی، وفاقی حکومت
ذرائع نے بتایا کہ نیب ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹرمستنصر شاہ کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی تھی، سابق وزیراعظم اورانکی اہلیہ سے قیمتی بلگیری جیولری سیٹ ست متعلق سوالات کرنے تھے۔
نئے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان اوربشری بی بی کا آج جسمانی ریمانڈ کا آخری دن تھا۔ کل صبح بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کوعدالت پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی نیب ٹیم نے تقریبا پونے گھنٹہ تک بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی سے تفتیش کی، ٹیم نے ملزمان سے توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے تفتیش کی تھی۔
دوران تفتیش عمران خان اور بشریٰ بی بی سے تحفے میں ملنے والی بلگیری جیولری سیٹ سے متعلق بھی سوالات کیے گئے تھے۔
نیب نے ملزمان کا احتساب عدالت سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر رکھا ہے، ملزمان کو 22 جولائی کو تفتیشی پیش رفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ عدالت پیش کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 13 جولائی کو عدت نکاح کیس میں بریت کے بعد قومی احتساب بیورو نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا جبکہ ملزمان کا 14 جولائی کو اڈیالہ جیل میں جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار کیا تھا، نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن کیا تھا، نوٹیفکیشن نیب آرڈیننس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
اس میں بتایا گیا کہ امن امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
جیل ٹرائل نوٹیفکیشن سے متعلق سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول کے وکلا کو آگاہ کردیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.